ملک بھر کے بجلی ملازمین نے اتر پردیش اور چنڈی گڑھ میں بجلی کی نجکاری کے فیصلے کو منسوخ کرنے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 12:35 PM IST | Agency | Patiala
ملک بھر کے بجلی ملازمین نے اتر پردیش اور چنڈی گڑھ میں بجلی کی نجکاری کے فیصلے کو منسوخ کرنے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ملک بھر کے بجلی ملازمین نے اتر پردیش اور چنڈی گڑھ میں بجلی کی نجکاری کے فیصلے کو منسوخ کرنے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بجلی ملازمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوپی میں بجلی کی نجکاری کے لیے یکطرفہ کارروائی کی گئی تو وہ بغیر کسی نوٹس کے احتجاج شروع کرنے پر مجبور ہوں گے، جس کے لیے پوری طرح سے حکومت ذمہ دار ہوگی۔
اے آئی پی ای ایف کے ترجمان وی کے گپتا نے جمعہ کو کہا کہ پنجاب، تلنگانہ، تمل ناڈو، آسام، مدھیہ پردیش، جموں و کشمیر، راجستھان اور دیگر ریاستوں میں احتجاجی اجلاس کئے گئے۔ چنڈی گڑھ بجلی محکمہ اور اتر پردیش کی نجکاری کے عمل کے خلاف یو ٹی چنڈی گڑھ بجلی ملازمین کی جدو جہد کی حمایت میں بجلی انجینئرس اور ملازمین نے ہیڈ آفس پٹیالہ میں احتجاجی ریلی نکالی۔
اے آئی پی ای ایف کے چیف سرپرست پدم جیت سنگھ نے کہا کہ ناکام ماڈل کو اصلاحات کے نام پر دوبارہ لاگو کیا جا رہا ہے۔ ڈسکام کے کام کاج کو بہتر بنانے کے لئے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ملازمین کو موقع دیا جانا چاہیے۔ لکھنؤ میں بجلی ملازمین کی سنیکت سنگھرش سمیتی نے وزیر توانائی کی طرف سے بجلی ملازمین کو بجلی چوری کی چھوٹ دینے کے جھوٹے الزام کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو وزیر توانائی یہ کہتے نہیں تھکتے کہ ان کے دور میں ریاست کے پاور سیکٹر میں انقلابی تبدیلیاں آئی ہیں، دوسری طرف وہ کہہ رہے ہیں کہ بجلی کا نظام پٹری سے اتر گیا ہے اور بجلی کے ملازمین بجلی چوری کی چھوٹ دے رہے ہیں، اس لیے بجلی کی نجکاری ضروری ہو گئی ہے۔
اے آئی پی ای ایف کے چیئرمین اور جوائنٹ فورم کے کنوینر شیلیندر دوبےنے کہا کہ بجلی کی نجکاری کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور جب تک نجکاری کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا جمہوری طریقے سے اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ آج یوپی میں بھارتیہ مزدور سنگھرش (بی ایم ایس) بھی کھل کر ہماری حمایت میں آگئی۔ بی ایم ایس لیڈروں نے یوپی میں نجکاری کے خلاف اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
جنرل سکریٹری گوپال جوشی نے کہا کہ چنڈی گڑھ میں بجلی ملازمین نے جنوری کے آغاز سے کام کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ملازمین دیگر پروگرام کے ذریعہ بھی اپنا احتجاج کروانے کے بارے میں غوروخوض کر رہے ہیں۔ آسام کے انجینئرس نے ریاستی بجلی کے وزیر سے ملاقات کی اور انہیں اتر پردیش اور چنڈی گڑھ کی ترقی کے بارے میں آگاہ کیا۔