ہندوستانی کمپنیوں نے۸؍ ماہ میں غیر ملکیوں کو ایک لاکھ۱۲؍ ہزار کروڑ روپے کے اسمارٹ فون فروخت کئے۔
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 10:21 AM IST | New Delhi
ہندوستانی کمپنیوں نے۸؍ ماہ میں غیر ملکیوں کو ایک لاکھ۱۲؍ ہزار کروڑ روپے کے اسمارٹ فون فروخت کئے۔
اسمارٹ فونز سے ہندوستان کی الیکٹرانکس برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ گزشتہ مالی سال کے پہلے۸؍ مہینوں میں ۱۷ء۶۶؍ بلین ڈالر سے تقریباً۲۸؍ فیصد بڑھ کر۲۲ء۵؍بلین ڈالر یعنی اپریل سے نومبر کے عرصے میں ایک کروڑ ۹۲؍ ہزار۱۳۲؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس ریکارڈ کارکردگی کے ساتھ الیکٹرانکس آلات مالی سال ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کی سرفہرست۱۰؍ برآمدات میں تیزی سے تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔ جو گزشتہ مالی سال کے پہلے ۸؍ مہینوں میں چھٹے نمبر پر تھا۔ صرف انجینئرنگ کاسامان اور پیٹرولیم برآمدات الیکٹرانکس آلات سے آگے ہیں۔ اس اضافے کی سب سے بڑی وجہ اسمارٹ فون پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو ( پی ایل آئی) اسکیم ہے جس کی وجہ سے اسمارٹ فون کی برآمدات مالی سال ۲۰۲۵ءکے پہلے ۸؍ مہینوں میں ۱۳ء۱۱؍ بلین ڈالریعنی ایک لاکھ ۱۱؍ ہزار ۹۴۹؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ۹ء۰۷؍ بلین ڈالر کے مقابلے میں ۴۵؍ فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔
گزشتہ مالی سال۲۰۲۴ء کے پہلے۸؍ مہینوں میں الیکٹرانکس سامان کی کل برآمدات میں اسمارٹ فونز کا حصہ۵۱؍ فیصد تھا جو اس سال اپریل اور نومبر کے درمیان بڑھ کر۵۸؍ فیصد ہو گیا۔ توقع ہے کہ مالی سال۲۰۲۵ء کے اختتام تک الیکٹرانکس کی کل برآمدات میں اسمارٹ فونز کا حصہ۶۰؍ سے۶۵؍ فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ اس سال، ایپل کے آئی فون کی برآمدات الیکٹرانکس کی کل برآمدات کا تقریباً۶۰؍ فیصد ہیں۔ اسمارٹ فون پی ایل آئی اسکیم کے بعد ایپل کے ہندوستان میں داخل ہونے سے اس کے ۳؍ وینڈرزفاکس کان، پیٹا ٹران(دونوں تمل ناڈو میں ہیں ) اور ٹاٹا الیکٹرا نکس (کرناٹک) کو اسمارٹ فون کی برآمدات بڑھانے میں مدد ملی ہے۔
اسمارٹ فونز کے علاوہ الیکٹرانکس سامان کی برآمدات کی دیگر بڑی کیٹیگریز میں سور ماڈیولز، ڈیسک ٹاپس، سرور، راؤٹر اور دیگر آلات شامل ہیں۔
انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرانکس اسوسی ایشن( آئی سی ای اے) کے چیئرمین پنکج مہندرو نے کہا، ’’ الیکٹرانکس کی برآمدات کو پی ایل آئی اسکیم سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس برتری کو برقرار رکھنے کیلئے ہم حکومت کے ساتھ ٹیرف، ٹیکس اور لاجسٹک اصلاحات پر کام کر رہے ہیں جو ہندوستان کی مسابقتی برتری کو برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہیں جہاں ہم چین اور ویتنام سے مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ ‘‘
واضح رہے کہ اس شعبے کی برآمدات میں نہ صرف اضافہ ہو رہا ہے بلکہ اس کی کارکردگی بھی دوسرے نمبر پر آنے والی پٹرولیم برآمدات کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے۔ مالی سال۲۰۲۴ء کے پہلے ۸؍ مہینوں میں الیکٹرانکس کی برآمدات کا حصہ پٹرولیم کی برآمدات کے ایک تہائی سے بھی کم تھا۔