Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

معاش کیلئے ‌ایمبرائیڈری اور خدمتِ قرآن کیلئے ۳۸؍ سال سے تراویح

Updated: March 12, 2025, 10:29 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

بہار، ممبئی اور کینیا میں تراویح پڑھانے والے حافظ رحمت اللہ ۳۰؍ سال سے شولاپور کی ایک ہی مسجد میں پڑھارہے ہیں، انہیں اکابر علماء کی خدمت کاشرف حاصل رہا۔

Hafiz Muhammad Rahmatullah Muhammad Nabi Hassan Sheikh (left) giving alms before Taraweeh. Photo: INN
حافظ محمد رحمت اللہ محمد نبی حسن شیخ(بائیں)تراویح سے قبل دور کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

حافظ محمد رحمت اللہ محمد نبی حسن شیخ ۳۸ ؍ سال سے بلاناغہ تراویح پڑھارہے ہیں۔ ان کا ذریعہ معاش ہینڈ ایمبرائیڈری ہے اور دھاراوی (ممبئی) میں کا رخانہ ہے۔ تعلیم کے بعد ۱۹۹۲ء سے یہی لائن اختیار کی۔ ۱۵؍ کاریگروں کا اسٹاف ہے اور ۵؍ شاخیں ہیں، جہاں دوسرے کارخانہ دار اِن کے یہاں سے کام لے جاتے ہیں۔ اس قدر مصروفیت اور ہماہمی کے باوجود پابندی سے تراویح پڑھانے کا معمول برقرار ہے۔ چھوٹے بھائی بھی حافظ عالم اور مفتی ہیں۔ 
 ۵۳؍ سالہ حافظ محمد رحمت اللہ نے ۱۵؍ برس کی عمر میں پہلی تراویح اپنے نانیہال کمال الدین ٹولہ ماؤ بیہٹ دربھنگہ میں پڑھائی تھی۔ اسکے بعد دودھیہ، پھر نینا گھاٹ (دونوں دربھنگہ) میں ، پھر مہابلیشور میں، اس کے بعد ۵؍ سال ممبئی میں بھنڈی بازار، چمبور اور بائیکلہ میں اور لاک ڈاؤن میں گھر پر پڑھایا۔ اس دفعہ وہ کو لہاپور شہر کے قریب ہیرلے علاقے کی مسجدمیں پڑھا رہے ہیں، یہاں تراویح پڑھانے کا ان کایہ تیسواں سال ہے۔ اسی طرح ایک سال نیروبی (کینیا ) میں پڑھایاتھا۔ 
 یہ اتفاق تھا کہ ۲۰۰۲ء میں کاروبار کی غرض سے نیروبی گئے تھے اور رمضان المبارک شروع ہوگیا تو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وہاں ایک بنگلے میں پڑھایا، اس طرح تجارتی سفر میں بھی معمول ِتراویح برقرار رہا۔ حافظ رحمت اللہ تراویح میں عموماً ۲۷؍ ویں شب میں قرآن مکمل کرتے ہیں اور ہمیشہ تنہا پڑھاتے ہیں ۔ 
 حافظ رحمت اللہ نے حفظ اپنے آبائی وطن موضع اندھیری (دربھنگہ) کے مدرسہ اسلامیہ میں حافظ محمد فتح عالم کے پاس کیا۔ ‌ اس کے بعد معروف ادارہ جامعہ حسینیہ رانچی میں حافظ وقاری نوراللہ کے پاس دَورکیا، یہ دونوں حضرات اللہ کو پیارے ہوچکے ہیں۔ ‌ دَور کرنے کے بعد معروف ادارہ جامع العلوم کان پور کا رخ کیا، یہاں فارسی عربی تعلیم حاصل کی اورشرح وقایہ تک پڑھا۔ معروف عالم دین مولانا متین الحق اسامہ ان کے ساتھی تھے اور مولانا کے والد بزرگوار مولانا مبین الحق اساتذہ میں شامل ہیں۔ حافظ محمد رحمت اللہ کو قاری محمد صدیق باندویؒ، مولانا شاہ ابرار الحق ؒہردوئی اور استاذ الاساتذہ حضرت مفتی محمود حسن ؒگنگوہی وغیرہ بزرگوں کی خدمت کا شرف حاصل رہا اور حضرت مفتی محمودؒ گنگوہی نے بطور برکت شرح جامی کا ایک سبق بھی پڑھایا تھا۔ 
 اب تک کی۵۳؍ سالہ زندگی میں حافظ رحمت اللہ نے نہ تو کہیں تدریسی خدمات انجام دیں نہ ہی امامت وخطابت کی ذمہ داری ادا کی مگر کبھی تراویح پڑھانے کا ناغہ نہیں ہوا۔ معاش کی لائن مختلف ہونے کے باوجود قرآن پاک کی مسلسل تلاوت کا معمول ہے۔ روزانہ پاروں کی تعداد تو متعین نہیں ہے مگر تلاوت ضرور کرتے ہیں۔ اسی طرح جہاں بہت سے حفاظ تراویح پڑھانے کی تیاری کے لئے رمضان کے چاند کے منتظر ہوتے ہیں، حافظ رحمت اللہ اپنی رہائش گاہ (چمبور) کے قریب واقع مدرسہ ہدایت المسلمین مدینہ مسجد کے امام حافظ وقاری مولانا محمد عیسیٰ اشاعتی کو شعبان میں ۱۰؍ دن میں قرآن کریم سناکر تراویح پڑھانے کی تیاری کرلیتے ہیں۔ رمضان میں تراویح سے قبل سماعت کرنے والے حافظ صاحب کو سنا کر مصلے پر کھڑے ہوتے ہیں۔ دَور سنانے کے اہتمام کے تعلق سے ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ رسول اللہ کی سنت ہے، آپ ؐحضرت جبریل ؑکے ساتھ دور کیا کرتے تھے۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہے کہ مشابہت والی آیات تازہ ہوجاتی ہیں۔ ‘‘
 حافظ رحمت اللہ نے اپنے بچو ں کواعلیٰ تعلیم دلائی، ایک بیٹا ڈاکٹر ہے تو دوسرا ڈی فارمیسی کےآخری سال میں ہے، بیٹی کا نکاح کردیا ہے اوروہ ایل ایل بی بھی کررہی ہے جبکہ چھوٹا بیٹا دسویں کا امتحان دے چکا ہےاورتین پارے حفظ بھی کرچکا ہے۔ 
 نمائندۂ انقلاب کے یہ دریافت کرنے پر کہ کیا رمضان المبارک میں کاروباری سرگرمیوں کو پس پشت ڈال دیتے ہیں اور کریم سنانے پرتمام توجہ ہوتی ہے توانہوں نے کہاکہ ’’ ایسا نہیں ہے، کاروبار جاری رہتا ہے، کاریگروں کوسمجھا دیتا ہوں اور رابطے میں رہتا ہوں، کوئی ضرورت ہوتی ہے تو بات چیت کرلیتا ہوں اور ضروری ہدایات دے دیتا ہوں۔ اس کے علاوہ چونکہ اس شعبے میں کافی وقت ہوگیا ہے، وسیع تجربہ ہے، اس لئے قرآن کریم کی برکت سے کاروباری سرگرمیاں متاثر نہیں ہوتیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK