• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں‘‘

Updated: December 24, 2024, 4:28 PM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم مودی کا دعویٰ، روزگار میلے میں۷۱؍ ہزار سے زیادہ تقرری نامے تقسیم کئے، ڈیڑھ سال میں ۱۰؍ لاکھ نوکریاں دینے کی بات بھی کہی گئی.

Prime Minister Modi inaugurates the Rozgar Mela via video conference. Photo: PTI
ویڈیو کانفرنس کے ذریعے روزگار میلے کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم مودی۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو  ویڈیو کانفرنس کے ذریعے روزگار میلے میں۷۱؍ ہزار سے زیادہ نوجوانوں میں تقرری نامے تقسیم کئے۔ اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے  ہندوستان میں روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک کے ہزاروں نوجوانوں کیلئے ایک نئی شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ کے برسوں کے خواب پورے ہوئے، برسوں کی محنت رنگ لائی ہے۔۲۰۲۴ء کا  رخصت ہونے والا یہ سال آپ کیلئے نئی خوشیاں لے کر آئے۔ میں آپ سب کو اور آپ کے اہل خانہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ حکومت روزگار میلوں جیسے اقدامات کے ذریعے ہندوستان کی نوجوان صلاحیتوں کو پوری طرح سے استعمال کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔ گزشتہ ۱۰؍ برسوںمیں مختلف وزارتوں اور محکموں میں سرکاری ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی ٹھوس کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تقریباً۱۰؍ لاکھ مستقل سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں اور یہ ایک ریکارڈ ہے۔ یہ ملازمتیں مکمل شفافیت کے ساتھ دی جارہی ہیں اور نئے بھرتی ہونے والے افراد لگن اور ایمانداری کے ساتھ ملک کی خدمت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی اس کے نوجوانوں کی محنت، قابلیت اور قیادت پر منحصر ہے۔ ہندوستان۲۰۴۷ء تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے پرعزم ہے کیونکہ ملک کی پالیسیاں اور فیصلے اس کے باصلاحیت نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی دہائی میں میک ان انڈیا، خود کفیل ہندوستان، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا جیسے اقدامات نے نوجوانوں کو سب سے آگے رکھا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اب دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت اور تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK