مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے پیر کو کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور صحت مند ترقی کے اہداف میں تعاون کرنا ہر ملک کی ذمہ داری ہے، لیکن عالمی سطح پر ماحولیات کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار ترقی پذیر ممالک نہیں ہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک ہیں جنہوں نے سستی توانائی کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
پیوش گوئل۔ تصویر: آئی این این
مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے پیر کو کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور صحت مند ترقی کے اہداف میں تعاون کرنا ہر ملک کی ذمہ داری ہے، لیکن عالمی سطح پر ماحولیات کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار ترقی پذیر ممالک نہیں ہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک ہیں جنہوں نے سستی توانائی کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ گوئل نے کہا کہ مشترکہ سپلائی چین اور پائیداری کی ذمہ داریوں کو ملکوں کی اجتماعی لیکن مختلف ذمہ داریوں کے ذریعے پورا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو مل کر کام کرنا ہے لیکن ماحولیاتی مسئلہ میں ان کے تعاون کی بنیاد پر سب کو ذمہ داری سونپی جانی چاہئے۔گوئل نئی دہلی کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے پارٹنرشپ سمٹ ۲۰۲۴ء کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ افتتاحی اجلاس میں اٹلی، اسرائیل، بھوٹان، بحرین، الجزائر، نیپال، سینیگال، جنوبی افریقہ، میانمار، قطر کے وزرائے تجارت اور کمبوڈیا کے محکمہ تجارت کے وزراء اور نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کا تحفظ اور صحت مند ترقی دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن جنوب کے ترقی پذیر ممالک عالمی ماحول کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار نہیں ہیں۔شرکا سے خطاب کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ ہندوستان گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو دوستی اور شراکت کا یقین دلاتا ہے۔گوئل نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور آٹومیشن کا روزگار کے مستقبل اور بدلتے ہوئے جاب پروفائلز کو اپنانے کیلئے درکار مہارتوں پر اثر پڑے گا۔ ٹیکنالوجی زندگی کو بدل دے گی اور معاش کی نوعیت بدل دیگی، لیکن روایت اور ثقافت کو یکساں طور پر برقرار رکھنا ہوگا۔