تمام ریاستوں میںمہاراشٹر۱۸ء۲۲؍ فیصد خالص ممبروں کے اضافے کے ساتھ سب سے آگے ہے۔یہ روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع کی عکاسی ہے۔
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 11:00 AM IST | Agency | New Delhi
تمام ریاستوں میںمہاراشٹر۱۸ء۲۲؍ فیصد خالص ممبروں کے اضافے کے ساتھ سب سے آگے ہے۔یہ روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع کی عکاسی ہے۔
ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے اکتوبر ۲۰۲۴ءکیلئے عارضی پے رول ڈیٹا جاری کیا ہے جس کے مطابق۱۳ء۴۱؍ لاکھ ممبروں میں خالص اضافہ ہوا ہے۔ یہ روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع کی عکاسی کرتا ہے اورای پی ایف او کے مؤثر رسائی کے اقدامات سے ملازمین کے فوائد کے بارے میں بیداری میں اضافہ ہوتا ہے۔
ای پی ایف او نے اکتوبر۲۰۲۴ء میں تقریباً۷ء۵۰؍ لاکھ نئے ممبروں کا اندراج کیا۔ نئی رکنیت میں یہ اضافہ روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع، ملازمین کے فوائد کے بارے میں بیداری اور ای پی ایف او کے کامیاب آؤٹ ریچ پروگراموں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ اعداد و شمار کا ایک قابل ذکر پہلو۲۵-۱۸؍ سال کی عمر کے گروپ کا غلبہ ہےجو اکتوبر ۲۰۲۴ء میں شامل کئے گئے کل نئے اراکین کا ۵۸ء۴۹؍ فیصد ہے۔ اکتوبر۲۰۲۴ء کیلئے ۲۵-۱۸؍سال کے گروپ کیلئے خالص پے رول ڈیٹا۵ء۴۳؍لاکھ ہے۔ یہ پہلے کے رجحانات کے مطابق ہے جو ظاہر کرتے ہیں کہ منظم افرادی قوت میں شامل ہونے والے افراد کی اکثریت نوجوان ہیں اور بنیادی طور پر پہلی بار ملازمت کے متلاشی ہیں۔
پے رول کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً۱۲ء۹۰؍لاکھ ممبر ای پی ایف او سے باہر نکلے اور دوبارہ شامل ہوئے۔ یہ اعداد و شمار اکتوبر ۲۰۲۳ء کے مقابلے میں سال بہ سال۱۶ء۲۳؍ فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ان اراکین نے اپنی ملازمتیں تبدیل کیں اورای پی ایف او کے دائرہ کار میں دوبارہ شامل ہو گئے اور حتمی تصفیہ کیلئے درخواست دینے کے بجائے اپنی جمع شدہ رقم کو منتقل کرنے کا انتخاب کیا، اس طرح ان کی طویل مدتی مالی بہبود اور ان کی سماجی تحفظ کی حفاظت کی گئی۔ اسی طرح پے رول کے اعداد و شمار کے صنفی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر مہینے کے دوران شامل کئے گئے نئے اراکین میں سے تقریباً ۲ء۰۹؍ لاکھ نئے اراکین خواتین ہیں۔ یہ اعداد و شمار اکتوبر ۲۰۲۳ءکے مقابلے میں ۲ء۱۲؍فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ماہ کے دوران خالص خواتین ممبروں کا اضافہ تقریباً۲ء۷۹؍ لاکھ رہا۔ خواتین اراکین کی تعداد میں اضافہ زیادہ جامع اور متنوع افرادی قوت کی طرف وسیع تر تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔
پے رول کے اعداد و شمار کے ریاستی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ سرفہرست ۵؍ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اراکین کی مجموعی ترقی کا تقریباً۶۱ء۳۲؍ فیصد ہےجس نے ایک ساتھ اکتوبر کے دوران تقریباً۸ء۲۲؍ لاکھ خالص اراکین کا اضافہ کیا۔ تمام ریاستوں میں مہاراشٹر مہینے کے دوران۲۲ء۱۸؍ فیصد خالص ممبروں کے اضافے کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ مہاراشٹر، کرناٹک، تمل ناڈو، دہلی، ہریانہ، تلنگانہ اور گجرات جیسی ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اکتوبر ماہ کے دوران کل خالص اراکین میں ۵؍ فیصد سے زیادہ اضافہ کیا۔
صنعت کے لحاظ سے اعداد و شمار کاموازنہ صنعتوں میں مصروف اداروں میں کام کرنے والے اراکین کی تعداد میں نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔ روڈ موٹر ٹرانسپورٹ، پرائیویٹ سیکٹر میں الیکٹرانک میڈیا کمپنیاں اور نیشنلائزڈ بینکوں کے علاوہ دیگر بینک وغیرہ شامل ہیں۔ یادرہےکہ اپریل۲۱۰۸ء کے مہینے سے ای پی ایف او ستمبر۲۱۰۷ء کے بعد کی مدت کا احاطہ کرتے ہوئے پے رول ڈیٹا جاری کر رہا ہے۔ ماہانہ پے رول کے اعداد و شمار میں، آدھار کی تصدیق شدہ یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (یواے این ) کے ذریعے پہلی بار ای پی ایف او میں شامل ہونے والے اراکین کی تعداد، موجودہ ممبران جو ای پی ایف او کی کوریج سے باہر ہو گئے ہیں اور جوخالص ماہانہ تنخواہ پر دوبارہ ممبر بن گئے ہیں، ان کی تعداد کو لے جایا جائے گا۔