مقامی رکن اسمبلی کا مورچے کے دوران شدید حملہ ۔کہا: مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتوں میںجھوٹ بولنے کا مقابلہ ہورہا ہے اور دروغ گوئی پر تو وزیراعلیٰ دویندر فرنویس کو ’پدم شری ‘ایوارڈ دیاجاسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: February 01, 2025, 11:35 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mulund
مقامی رکن اسمبلی کا مورچے کے دوران شدید حملہ ۔کہا: مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتوں میںجھوٹ بولنے کا مقابلہ ہورہا ہے اور دروغ گوئی پر تو وزیراعلیٰ دویندر فرنویس کو ’پدم شری ‘ایوارڈ دیاجاسکتا ہے۔
ملنڈ میں ۵۸؍ایکڑ نمک سازی والی زمین اڈانی کو دینے کیخلاف ادھو ٹھاکرے اور ملنڈ کے دیگرذمہ داران اور مہا وکاس آگھاڑی کی جانب سے جمعرات کی شام کو شیوسینا شاکھا (مشرق) سے ملنڈ اسٹیشن تک زبردست مورچہ نکالا گیا۔ جس میں یہ عہد کیا گیا کہ کسی بھی قیمت پر ملنڈ کی زمین اڈانی کونہیں دینے دیں گے اورنہ ہی دھاراوی واسیوں کی یہاں منتقلی قابل قبول ہوگی۔ اس زمین پر ہمارا حق ہے اوراس سے ملنڈواسیوں کوفائدہ ملنا چاہئے۔ اس دوران شرکاء نےبیک زبان کہا‘’’ہم سب کا ایک ہی مقصد، ہر حال میں محفوظ رہے ملنڈ ہمارا۔ ‘‘
واضح ہوکہ مورچہ نکالنے سے چند دن قبل ملنڈ میں گمنام طریقے سے بالکل الگ انداز میں بورڈ آویزاں کیا گیا تھا اور اس میں ملنڈ واسیوں کو سویا ہوا لکھ کر ان کوبیدار کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ بورڈ میں ’نام رکھنے کی تقریب ‘عنوان بنایا گیاتھا اور ’ملنڈ ‘ کا نام بورڈ پر کاٹ کر اس کی جگہ ’نئی دھاراوی ‘ لکھ کر نمایاں کیا گیا تھا۔ یہ اپنی نوعیت کا ایسا بورڈتھا جس میں کسی کانام تو نہیں تھا مگریہ تمام ملنڈ واسیوں کی آوازتھی۔ اسکے نصب کرنے میں اڈانی کوزمین دینے کے خلاف پہلے سے مہم چلانے والے ملنڈ کے ذمہ دار شہری پیش پیش تھے۔
شہریوں کا مطالبہ ماننا ہوگا
مورچے میں مقامی ایم پی سنجے دینا پاٹل نے کہاکہ ’’ ملنڈ واسیوں کے مطالبے پرتوجہ دی جائے اوردھاراوی واسیوں کودھاراوی سے باہر نہ بھیج کران کی وہیں بازآبادکاری کویقینی بنایا جائے۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ اس قدر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جارہا ہے اور لوگ اپنا حق مانگ رہے ہیں ، اسکے باوجود ان کے مطالبے پرتوجہ نہ دینا حیران کن ہے، ریاستی حکومت کا یہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ‘‘
’’ملنڈ کی زمین بچانے کیلئے خون بہانے سے بھی دریغ نہیں کرینگے‘‘
رکن اسمبلی سنیل راؤت نےریاستی اور مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مظاہرین سے کہا کہ ’’خواہ کچھ ہوجائے حتیٰ کہ اگر خون بھی بہانا پڑے تو دریغ نہیں کیا جائے گا، لیکن ہم ملنڈ کی ایک انچ زمین دھاراوی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، آپ سب کے درمیان یہ میرا وعدہ ہے۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’مرکزی اورریاستی بی جے پی حکومتوں میں جھوٹ بولنے کا مقابلہ ہورہا ہے اور اس میں تو وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس دروغ گوئی پر پدم بھوشن دیا جاسکتا ہے۔ یہ بیان انہوں نے فرنویس کے الیکشن کے دوران ملنڈ واسیو ں کی حمایت میں دیئے گئے بیان کے تناظر میں دیا اور کیا گیا وعدہ یاددلایا۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ کیا اڈانی کوپوری ممبئی دے دی جائے گی ؟ انہیں دھاراوی دے دی گئی، کرلا مدر ڈیری کی زمین دے دی گئی، ملنڈ کی زمین دی گئی، اکسا کی زمین دی گئی، ایئرپورٹ دے دیا گیا، یہ کیا مذاق ہورہا ہے اور کیوں محض ایک ہی شخص کو پروموٹ کیا جارہا ہے۔ اسلئے حکومت یہ ذہن میں رکھ لے کہ کسی بھی صورت ملنڈ کی ایک انچ زمین بھی اڈانی کودینا منظور نہیں اورنہ ہی دھاراوی کے نام پرایک بھی گھر بنانا قبول ہوگا۔ ‘‘
رکن اسمبلی سنیل راؤت نے مزید کہاکہ ’’ یاد رکھئے، اگر بی جے پی اورفرنویس کوئی وعدہ کریں تو اسکے برعکس سمجھا کیجئے، مثلاً انہوں نےالیکشن سے قبل آپ لوگوں کے درمیان ووٹ لینے کی خاطر کہا تھا کہ یہ پروجیکٹ ملنڈ میں نہیں ہوگا تویہ سمجھ لیجئے کہ ہوگا اورہوگیا۔ ‘‘ احتجا ج میں پیش پیش رہنے والے ایڈوکیٹ ساگر نے کہاکہ ’’ الیکشن سے قبل ملنڈ واسیوں کے غصے اور ووٹ بینک کی سیاست کرتے ہوئے حکومت نے فیصلہ بدل دیا تھا مگر اب وعدہ یاد نہیں رہا۔ ضابطۂ اخلاق کے نفاذ سے عین قبل ۳۱۹؍ کروڑروپے میں نمک سازی والی یہ زمین اڈانی کے حوالے کردی گئی جبکہ دویندر فرنویس اورآشیش شیلار دونوں نے اس وقت یہ وعدہ کیا تھا کہ یہ جگہ کسی اور کو نہیں دی جائے گی اورنہ ہی یہاں کوئی پروجیکٹ ہوگا، ملنڈ واسیوں کاہی اس پرحق ہے، لیکن اب ان کا سُر بدل گیا اور وہ کچھ بھی کہنے کو تیارنہیں۔ ‘‘
پروجیکٹ رد کئےجانے تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے
وندنا تائی (شیوسینا رکن )نے کہاکہ ’’ہم اپنےحق اور ادھیکار کیلئے آوازبلند کررہے ہیں ۔ ہم سب کا سوال یہ ہے کہ نمک سازی والی زمین کیوں اورکس بنیاد پراڈانی کودے دی گئی ؟ ملنڈ واسیوں کے مسائل کو کیوں نظر اندازکردیا گیا۔ اسلئے حکومت یہ یاد رکھے کہ جب تک یہ واضح نہیں کردیا جاتاکہ یہ پروجیکٹ رد کردیا گیا ہےاور دھاراوی واسیوں کومنتقل نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ‘‘ اس مورچے میں سابق میئردتا دلوی اورسابق رکن اسمبلی رمیش کورے گاؤنکر نےبھی اظہار خیال کیا اوراڈانی پروجیکٹ کی بھرپور مخالفت کی۔