منور مقصود شیخ کا کہنا ہے کہ روزہ رکھنے سے اطمینان اور روحانی سکون ملتا ہے۔ان کے ۲؍بیٹے حافظ ہیں
EPAPER
Updated: March 30, 2025, 6:41 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
منور مقصود شیخ کا کہنا ہے کہ روزہ رکھنے سے اطمینان اور روحانی سکون ملتا ہے۔ان کے ۲؍بیٹے حافظ ہیں
بہرائچ سے تعلق رکھنے والے منور مقصود شیخ (۴۸) نہایت سخت اور محنت طلب پیشے سے وابستہ ہونے کے باوجود رمضان المبارک کے مہینے میں پورے روزے رکھتے ہیں۔ وہ کرلا بس ڈپو کے پاس کام کرتے ہیں اور ان کی ہاتھ گاڑی پر جس علاقے کی ڈیلیوری کرنے کیلئے کہا جاتا ہے وہاں وہ سامان ڈھو کر لے جاتے ہیں۔ بہرائچ میں انہوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اور اپنے۲؍ بیٹیوں اور ۳؍ بیٹوں میں سے ۲؍ بیٹوں کو حافظ بنایا ہے اور یہ دونوں تراویح میں کلام الٰہی سناتے ہیں ، ساتھ ہی ان بچوں نے عصری تعلیم بھی حاصل کی ہے۔
منور مقصود شیخسے جب سوال کیا گیا کہ کام کتنا محنت طلب اور دشوار ہے تو انہوںنے کہا کہ ’’چلچلاتی دھوپ میں لوہے ، پترے ، ٹین اور اسی طرح کی دیگر وزنی چیزوں کو ہاتھ گاڑی پر لاد کر بتائے ہوئے پتہ پر لے جاتا ہوں۔ کبھی کم اور کبھی کبھی ۱۵؍ کلو میٹر تک بوجھ لاد کر ہاتھ گاڑی چلانا پڑتا ہے۔ قریب کی ڈیلوری ہو تو ہاتھ گاڑی پر ڈیڑھ ٹن تک وزن بھی رکھ کر لے جاتا ہوں۔وزن اور فاصلہ کے اعتبار سے ایک یا ۲؍ افراد بھی ڈیلیوری کیلئے ساتھ آتے ہیں ۔ روزانہ کام یکساں نہیں ملتا ۔ کبھی کم اور کبھی زیادہ بوجھ ملتا ہے اور اسی طرح فاصلہ کم زیادہ ہوتا رہتا ہے۔
کیا کام کے دوران روزے کا احساس ہوتا ہے؟اس پر انہوںنے کہا کہ کھانے پینے والوں کو گرمی کے دنوں میں بھوک اور پیاس لگتی ہے تو انسان ہونے کے ناطے مجھے بھی اس کا احساس ہوتا ہے لیکن اللہ کی رضا کے لئے انہیں برداشت کرتا ہوں۔ کبھی کبھی پیر اور سر میں بھی درد ہوتا ہے لیکن روزہ نہیں چھوٹتا۔
افطار کا کیا نظم رہتا ہے وقت مل جاتا ہے یا وہ بھی بھاگ دوڑ میں کھولنا پڑتا ہے۔اس پرمنور مقصود شیخ نے بتایا کہ چونکہ عام طور پر ۵؍بجے میری چھٹی ہو جاتی ہے اس لئے افطار کے وقت سے قبل ہی مَیں شاستری نگر(کالینہ )میں اپنے گھر پہنچ جاتا ہوں اور اہل خانہ کے ساتھ ہی افطاری کرتا ہوں۔ کبھی کبھی سامان دور پہنچانا ہوتا ہے تو اس وقت تاخیر ہو جاتی ہے ورنہ اکثر اوقات گھر پر ہی اطمینان سے افطاری ہوتی ہے۔نمازوں کی ادائیگی کا بھی وقت مل جاتا ہے۔ کبھی کوئی ڈیلیوری دور ہو اور راستہ میں ظہر کی نماز کا وقت ہو جائے تو سامان پہنچانے کے بعد ظہر کی نماز ادا کر لیتا ہوں لیکن کوشش یہی رہتی ہے کہ ہر نماز بروقت ادا کروں۔
تیز دھوپ میں اتنی مشقت کا روزہ رکھنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے پوچھنے پر مقصود شیخ نے بتایا کہ روزہ رکھنے پر اطمینان ملتا ہے اور روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے۔