Updated: September 26, 2024, 11:37 AM IST
| Mumbai
فلم افسرکےدوران دیو آنند کی رغبت اداکارہ ثریاسےہوگئی۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں ڈوب گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچایا اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بےانتہامحبت کرنےلگیں۔ لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی شادی کی دہلیز تک نہ پہنچ سکی۔
دیوآننداور وحیدہ رحمان فلم’گائیڈ‘ کے ایک منظر میں۔ تصویر: آئی این این۔
ہندستانی فلموں میں تقریباً ۶؍ دہائیوں تک مداحوں کے دلوں پر حکومت کرنےوالے سدابہار اداکار دیو آنند کو اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے سخت مشقت کرنی پڑی تھی۔
پنجاب کےگرداس پورمیں ۲۶؍ستمبر ۱۹۲۳ءکو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے دھر دیو پشوری مل آنند عرف دیوآنندنے انگریزی ادب میں اپنی گریجویٹ کی تعلیم ۱۹۴۲ءمیں لاہور کے مشہورگورنمنٹ کالج سےمکمل کی۔
۱۹۴۵ءمیں فلم’ہم ایک ہیں ‘ سے بطور فلم اداکار دیوآنندنےاپنےفلمی کرئیرکا آغاز کیا۔ ۱۹۴۸ء میں فلم ضدی دیو آنندکےفلمی کریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نےفلم ڈائریکشن کےشعبے میں قدم رکھا اور نووکیتن بینر کی بنیاد ڈالی۔ نووکیتن کےبینر تلے ۱۹۵۰ءمیں فلم افسر بنائی اسکے بعد ۱۹۵۱ءمیں انہوں نے فلم بازی بنائی۔
فلم افسرکےدوران دیو آنند کی رغبت اداکارہ ثریاسےہوگئی۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں ڈوب گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچایا اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بےانتہامحبت کرنےلگیں۔ لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی شادی کی دہلیز تک نہ پہنچ سکی۔
۱۹۵۴ءمیں دیو آنند نے اپنے زمانے کی مشہور فلم اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کی۔ دیو آنند نے ہالی ووڈکےتعاون سے ہندی اور انگریزی دونوں زبانوں میں فلم گائیڈ بنائی، جو دیو آنند کے فلمی کریئر کی پہلی رنگین فلم تھی۔ اس فلم کے لئے دیو آنند کو ان کی عمدہ اداکاری کے لئے بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بطور ہدایت کار دیو آنند نےکئی فلمیں بنائیں۔ ان فلموں میں ۱۹۵۰ءمیں فلم افسر کےعلاوہ ہم سفر، ٹیکسی ڈرائیور، ہاؤس نمبر۴۴؍، فنٹوش، کالا پانی، کالا بازار، ہم دونوں، تیرے میرے سپنے، گائیڈ، اور جوئیل تھیف شامل ہیں۔ ۱۹۷۰ءمیں ان کی فلم پریم پجاری ریلیز ہوئی۔ حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ ایک سال بعد ۱۹۷۱ء میں فلم ہرے راما ہرےکرشناکی کامیابی کےبعد انہوں نے ہیرا پنّا، دیس پردیش، لوٹ مار، سوامی دادا، سچےکا بول بالا اور اول نمبرسمیت کئی فلموں کی ہدایت کاری کی۔
دیوآنندکو اداکاری کے لئے ۲؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈسےنوازا گیا۔ ۲۰۰۱ءمیں ایک طرف جہاں دیو آنند کو ہندستان کی جانب سے پدم بھوشن سے نوازا گیاوہیں ۲۰۰۲ءمیں ہندی سنیما میں بہترین خدمات کے پیش نظر انہیں دادا صاحب پھالکے ایورڈ سےسرفراز کیاگیا۔ اپنی فلموں سے ایک خاص پہنچان بنانےوالایہ عظیم اداکار۳؍ دسمبر۲۰۱۱ءکواس دنیاسے رخصت ہوگیا۔