• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف ترمیمی بل کیخلاف ہر شخص اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے رائے دے

Updated: September 05, 2024, 9:10 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مدن‌ پورہ انصار ہال میں بلائی گئی میٹنگ میں بڑی تعداد میں مقامی افراد نے شرکت کی۔ اس اہم مسئلے پر تبادلہ خیال کے دوران تمام ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے توجہ دلائی کہ اس معاملے میں مقررہ وقت میں۸؍دن باقی ہیں۔‌ ائمہ مساجد بھی دھیان دیں۔

Member of the Assembly Raees Sheikh (far left) making a statement, the participants listening to him carefully.
 رکن اسمبلی رئیس شیخ (بالکل بائیں)اظہار خیال کرتے ہوئے،شرکاء انہیں بغور سماعت کرتے ہوئے ۔(تصویر:انقلاب)

 وقف ترمیمی بل کیخلاف  بیداری مہم میں شدت آگئی ہے۔ اسی تعلق سے مدن پورہ انصار ہال میں گزشتہ شب بعد نماز عشاء رکن‌اسمبلی رئیس شیخ اور علاقے کی بااثر شخصیات کی جانب سے مقامی لوگوں کو مدعو کیا گیا ۔جنہوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکےبیدارمغزی کا ثبوت دیا۔ میٹنگ میں علماء ، ائمہ، سماجی خدمتگار، سیاسی کارکنان نے حصہ لیا اور اپنی جانب سے تعاون کا بھی یقین دلایا۔  میٹنگ میں کہا گیا کہ’’وقف ترمیمی بل کے خلاف ہر شخص اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے رائے دے۔ یہ بھی یاد رکھا جائے کہ جوائنٹ  پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی ) کی جانب سے۱۲؍ستمبر کا جو وقت مقرر کیا گیا ہے اس میں صرف ۸؍دن باقی ہیں۔‘‘تمام ملی تنظیموں جمعیۃ علماء، جمعیت اہل حدیث ، مسلم‌پرسنل لاء بورڈ، جماعت اسلامی، ملی کونسل، علماء کونسل، علماء بورڈ اور ذمہ دار شخصیات کی جانب سے مذکورہ بالا انداز میں توجہ دلائی جارہی ہے۔ ائمہ مساجد اور ٹرسٹیان سے بھی اس پر خاص توجہ دینے کی درخواست کی گئی ۔
’’مہاراشٹر وقف بورڈ قرارداد منظور کرے‘‘
   رئیس شیخ نے پھر اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ ’’مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ اس بل کے خلاف قرارداد منظور کرے ۔ یہ بل مسلمانوں کے ہی خلاف نہیں  بلکہ آئین مخالف بھی ہے۔ اسی لئے مسلمانوں نے کھل کر اس کی مخالفت کی ہے اور اسے فورا واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ‘‘۔انہوں نے یہ الزام بھی لگایاکہ مرکزی حکومت نے سوچ سمجھ کر اس بل کے حوالے سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے لیکن‌ امید ہے کہ اسکی کوشش ناکام ہوگی۔
جمعہ کے خطاب میں اس مسئلے پر توجہ دلائی جائے
 ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے بات چیت کرتے ہوئے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف ملت میں بیداری ہے اور جے پی سی کو رائے دینے کیلئے ہر سطح پر کوشش کی جارہی ہے۔ بڑی تعداد میں اعتراضات اور مشورے بھیجے بھی جاچکے ہیں۔ مگر اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حکومت کو یہ اندازہ ہوجائے کہ مسلمان کس قدر شدت سے اسے واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اسکے علاوہ جمعہ کے خطاب میں ائمہ مساجد اس پر خاص طور پر روشنی ڈالیں ۔ اسلئے کہ اس معاملے میں جتنی بیداری ہوگی اسی قدر رائے دینے والے بکثرت عملاً اس کا حصہ بنیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK