مہاراشٹر حکومت کےسابق وزیر نواب ملک کی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر و موجودہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹیکس پیئر سروسز (ڈی جی ٹی ایس) کے ایڈیشنل کمشنر اور مہر شیڈول کاسٹ کے رکن سمیر وانکھیڈے نے ۲؍ سال قبل ذات کی بنیاد پر لگائے کے الزام اور کی گئی تضحیک کے مسئلہ کو دوبارہ چھیڑ دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے نے نواب ملک کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ تصویر : آئی این این
مہاراشٹر حکومت کےسابق وزیر نواب ملک کی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر و موجودہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹیکس پیئر سروسز (ڈی جی ٹی ایس) کے ایڈیشنل کمشنر اور مہر شیڈول کاسٹ کے رکن سمیر وانکھیڈے نے ۲؍ سال قبل ذات کی بنیاد پر لگائے کے الزام اور کی گئی تضحیک کے مسئلہ کو دوبارہ چھیڑ دیا ہے۔ ذات کی بنیاد پر توہین کرنے کے معاملہ میں درج کردہ کیس میں کوئی کارروائی نہ کئے جانے پر سمیر وانکھیڈے نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
سمیروانکھیڈے نے ذات کے حوالہ سے ان کی اور ان کے اہل خانہ کی توہین و تضحیک کرنے اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اگست ۲۰۲۲ء میں گوریگاؤں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی تھی لیکن طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود پولیس کے ذریعہ نواب ملک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے اور انہیں گرفتار نہ کرنے سے دل برداشتہ ہو کر بامبے ہائی کورٹ میں پولیس کیخلاف شکایت کرتے ہوئے عرضداشت داخل کی ہے۔
سمیر وانکھیڈے نے داخل کردہ اپیل کے ذریعہ کورٹ کو بتایا کہ ۲؍ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود پولیس نے نہ تو نواب ملک کو گرفتار کیا اور نہ ہی مجھے اور میرے اہل خانہ پر ذات کی بنیاد پر جھوٹے الزامات لگانے، تضحیک اور توہین کرنے کے معاملہ میں کی گئی ایف آئی آر میں چارج شیٹ ہی داخل کی ہے۔
یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے اور سابق وزیر نواب ملک اُس وقت ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے تھے جب وانکھیڈے نے کروڈیلیا منشیات معاملہ میں نہ صرف سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد منشیات کے ہی معاملہ میں نواب ملک کے داماد سمیر خان کو بھی گرفتار کیا تھا۔
سابق زونل ڈائریکٹر نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل کی گئی اپیل میں نواب ملک کے ذریعہ ان پر اور ان کے اہل خانہ پر سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن پر نہ صرف ان کی ذات پر حملہ کرنے بلکہ ان کے خاندان کی مسلسل تذلیل کرنے اور انہیں ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے اور پولیس کے ذریعہ کارروائی نہ کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ اس معاملہ میں اکتوبر ۲۰۲۱ء میں سمیر وانکھیڈے نے شیڈول کاسٹ کمیشن میں بھی شکایت کی تھی۔ وہیں جانچ کمیٹی نے وانکھیڈے کی ذات کے سرٹیفکیٹ معاملہ میں ۲۱؍ صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ میں سرٹیفکیٹ کی صداقت کو برقرار رکھا تھا۔ بہر کیف ۲؍ سال بعد ایک بار پھرآفیسر کے ذریعہ ہائی کورٹ سے رجورع ہونے کے سبب جیل سے ضمانت پر رہائی کے بعد مانخود گوونڈی سے اسمبلی الیکشن لڑنے والے لیڈر نواب ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وہیں آفیسر کی داخل کردہ عرضداشت پر ۲۸؍ نومبر کو سماعت کا امکان ہے۔