۲۴؍ گھنٹوں میں ۹۰؍ سے زائد افراد میڈیکل کالج میں داخل، لُو سے تاج محل کے احاطے میں ۸؍سیاحوں کی حالت بگڑی، گرمی سے بیہوش۔
EPAPER
Updated: June 20, 2024, 11:47 AM IST | Firozabad
۲۴؍ گھنٹوں میں ۹۰؍ سے زائد افراد میڈیکل کالج میں داخل، لُو سے تاج محل کے احاطے میں ۸؍سیاحوں کی حالت بگڑی، گرمی سے بیہوش۔
شدید گرمی لوگوں کیلئے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔ یہاں شدید گرمی کے باعث ۷؍ افراد کی موت ہو گئی، جبکہ آگرہ میں ۲؍افراد کی موت ہوگئی۔ لو لگنے سے تاج محل میں ۸؍ سیاحوں کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ یہ گرمی سے بیہوش ہوگئے جنہیں اسپتال میں داخل کرایاگیا ہے۔
فیروز آباد میں تیز دھوپ اور لوکے تھپیڑوں سے حال بے حال
فیروزآباد ضلع کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ۴۵؍ ڈگری اور کم سے کم درجۂ حرارت ۳۱؍ ڈگری رہا۔ شدید گرمی اور تیز دھوپ کی وجہ سے بیمارہونے اور مرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں کے اسپتال میں چار افراد کی موت ہو گئی۔ ان میں اوشا (۹۰) اہلیہ بھور سنگھ ساکن سیلئی، رمیش (۵۸) ولد گنگارام ساکن سبھاش کالونی، اشوک (۵۵) ولد گنگا پرساد ساکن ٹاپا خورد اور پان کماری (۸۹) اہلیہ رام سوروپ ساکن آزاد نگر وغیرہ شامل ہیں۔ حالات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان میں سے دو مریض تو ایمرجنسی گیٹ میں داخل ہوتے ہوئے ہی دم توڑ گئے۔ اس میں کسی کے گھر والے اسے بی پی، چکر آنا اور بیہوشی محسوس ہونے پر اسپتال لے آئے تو کسی کو تیز بخار اور اسہال کے ساتھ سانس لینے میں تکلیف ہوئی۔ وسری جانب۲۴؍ گھنٹوں میں ۹۰؍ سے زائد افراد کو میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ ٹونڈلہ میں بھی پلیٹ فارم پر۷۰؍ سالہ خاتون دم توڑ گئی۔ گرمی کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہو گئی تھی۔ اس کے پاس سے اٹاوہ کا ٹکٹ ملا ہے۔ شکوہ آباد اسٹیشن پر سمر اسپیشل ٹرین میں دو مسافروں کی موت ہوگئی۔ آر پی ایف انسپکٹر نے بتایا کہ بہار کے رہنے والے کامل انصاری (۴۰) کی آنند وہار سے مالدہ ٹاؤن جانے والی سمر اسپیشل کے ایس ۹؍کوچ میں موت ہوگئی۔ اسی ٹرین میں نارتھ ویسٹ دہلی کے رہنے والے پرویش (۸۲) کی بھی موت ہوگئی۔ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ مغربی بنگال جا رہا تھا۔ گرمی سے دونوں کی حالت خراب ہو گئی تھی۔ دونوں کی لاشیں شکوہ آباد پر ٹرین روک کر اتاری گئیں۔
آگرہ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں
شدید گرمی اور لو سے دو اور لوگوں کی موت ہو گئی۔ بہاری پور روڈ پر ہنومان مندر کے کنارے بوڑھے کسان کی لاش ملی۔ گاؤں ڈھورہ کے قریب ریلوے لائن کے قریب ڈھابہ ملازم کی لاش ملی۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ پولیس کو اعتماد پور تھانہ علاقہ کے ڈھورا گاؤں کے باہر ریلوے لائن پر ایک شخص کی لاش ملی۔ گووند نےوالد بابو (۴۰) کے طور پر شناخت کی۔ گووند نے بتایا کہ اس کے والد کبیر پور میں ایک ڈھابے پر کام کرتے تھے۔ دوپہر کو کام پر روانہ ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کے جسم پر زخم کے کوئی نشان نہیں ہیں۔ لُو سے موت کا خدشہ ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ منگل کی رات تقریباً ۹؍بجے بہاری پور روڈ پر ہنومان مندر کے کنارے ایک بوڑھے کی لاش ملی۔ اس کی شناخت درباری لال (۷۵) ساکن پچوکھرا فیروز آباد کے طور پر ہوئی ہے۔ متوفی کے بھتیجے بھگوان سنگھ نے بتایا کہ صبح ۵؍بجے وہ اعتمادپور چوراہے پر ان کو آگرہ کے لئے ٹیمپو میں بٹھاکرآیاتھا۔ وہ اپنے چھوٹے بھائی سے ملنےگئےتھے۔ دوسری جانب تاج محل دیکھنے آنے والے سیاح شدید گرمی اور لو کا شکار ہورہے ہیں۔ وارانسی سے آئے انل مشرا تاج محل کے مغربی گیٹ پرغش کھاکر گر گئے۔ ان کی طبیعت خراب ہوئی تو عملہ نےانہیں او آر ایس دینے کے بعد ڈسپنسری پہنچایا۔ ان کی طرح کوئمبٹور سے نندنی، دھارواڑ سے کرشنا سوامی، وارانسی سے انل سریواستو، پانی پت سے دھرم پال کی طبیعت خراب ہوگئی۔ ہبلی کے چندرکانت پی کو طبیعت خراب ہونے کے بعد تاج محل ڈسپنسری سے شانتی مانگلک اسپتال لے جایا گیاجبکہ دھارواڑ کے مادیوالپا شیدپاکو شانتی مانگلک اسپتال سے علاج کیلئے ایس این میڈیکل کالج بھیجا گیا۔ تاج محل کے مشرقی دروازے پر واقع شلپ گرام میں بنائی گئی ڈسپنسری میں صرف کرسیاں ہیں، جہاں تاج محل میں لُو سے بیہوش ہونے والے سیاحوں کو لایا جاتا ہے۔ یہاں نہ کوئی اسٹریچر ہے، نہ کوئی بیڈ۔ گرمی اورلو سے پریشان ہوکر آنے والے سیاح صرف کرسیوں پر ہی بیٹھتے ہیں۔ پانی پت سے آئے دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ انہیں کرسی پر بٹھایا گیا تھا، جبکہ وہ بیڈ پر آرام کرنا چاہتے تھے۔
شدید گرمی اور پارہ۴۷؍ ڈگری کے قریب پہنچنے کی وجہ سے ایس این میڈیکل کالج کی او پی ڈی کے ساتھ ساتھ نرسنگ ہومز اور پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینکس پر بھی مریضوں کا ہجوم ہے۔ ان میں سے اکثر بھوک نہ لگنے اور پیٹ میں درد کی شکایت کر رہے ہیں۔ دوپہر کو ناشتے کے بعد کھانا نہ کھانے اور پیٹ میں درد کی شکایتیں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیکل کالج کےمیڈیسن شعبہ میں زیادہ تر مریض پیٹ درد اور لو کے باعث بھوک نہ لگنے کی وجہ سے آئے۔
کاس گنج ضلع اسپتال میں اوپی ڈی میں بھیڑ
گرمی کے سبب کاس گنج ضلع ہسپتال میں یرقان کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ کھانے پینے میں صفائی کا خیال نہ رکھنے سے بچوں سے لے کر بڑے تک اس کی زدمیں آرہے ہیں۔ ضلع اسپتال میں یومیہ تقریبا ً ً۱۵۶۴؍مریض اوپی ڈی میں مختلف بیماریوں کا علاج کرانے پہنچتے ہیں ۔