ساڑھے ۵۲؍ہزارعازمین کی جگہ محض ۱۰؍ہزار کو موقع ملے گا۔کوٹے میں کمی سے ٹور آپریٹروں میں ہاہاکار۔ وزارت برائے اقلیتی امور نے بھی ٹورآپریٹرز کوخط بھیجا ۔ ٹور آپریٹرز نے۴۸؍ گھنٹے کے اندر عازمین کی بکنگ، جمع شدہ رقم اور پاسپورٹ وغیرہ کی تفصیل بھی حکومت کو بھیج دی ہیں
کوٹے میں کمی کے سبب پی ٹی اوز کے ذریعے محض ۱۰؍ہزارعازمین ہی جا سکیں گے۔(فائل فوٹو)
ٹور آپریٹرز کے لئے اس وقت انتہائی مشکل گھڑی ہے۔ سعودی حکومت نے کوٹے میں۸۰؍ فیصد کی تخفیف کردی ہے۔ کوٹہ گھٹانے کا سبب یہ بتایا گیا کہ منیٰ میں زون کے انتخاب، سروسیز اور ہوٹل بکنگ کے لئےمقرر کی گئی تاریخوں کا خیال نہیں رکھا گیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ٹور انڈسٹری میں ہاہاکارمچا ہوا ہے، عازمین کو جواب دینا مشکل ہورہا ہے ۔موجودہ مشکل صورتحال سے وزارت برائے اقلیتی امور نے بھی خط لکھ کر ٹور آپریٹرز کو مطلع کیا۔ حکومتِ ہند کی جانب سے ٹور آپریٹرز سےعازمین کی بکنگ، پاسپورٹ اور ان کی جانب سے جمع کرائی گئی رقم کی تفصیلات ۴۸؍ گھنٹے کے اندر جمع کرانے کو کہا گیا تھا، ٹورآپریٹرز یہ مطالبہ بھی جمعہ کی شب تک پورا کر چکے ہیں۔
کوٹہ میںتخفیف سے محض ۱۰؍ہزارہی عازمین جاسکیں گے
کوٹے میںکی گئی تخفیف کا اثر یہ ہورہا ہے کہ ساڑھے ۵۲؍ ہزار سے زائد عازمین کی جگہ محض ۱۰؍ ہزار عازمین ہی پی ٹی او زسے جاسکیں گے۔۴۰؍ہزار سے زائد رہ جائیں گے۔
حکومتِ ہند کی جانب سے ٹور آپریٹرز کو دیئے گئے خط کے ذریعے کہا گیا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کہ کچھ وقت کےلئے ’نُسک پورٹل ‘کھولا جائے، آپ لوگ ضروری کاغذات اور رقم وغیرہ کے ساتھ تیار رہئے لیکن یہ یاد رکھئے کہ کسی بھی زون میں جگہ ملے گی تو آپ کواس پر اکتفا کرنا ہوگا ،خواہش کے مطابق زون کا انتخاب شاید ممکن نہیںہوگا۔
ٹور انڈسٹری کو ختم کرنے کی سازش کا الزام
ان مشکل حالات میں ٹورآپریٹرز نے بطور مثال یہ الزام عائد کیا ہے کہ دراصل نُسک ایپ متعاراف کرانے کےبعد اڈانی گروپ کی طرح اِس گروپ کے ذریعے بھی ٹور آپریٹرز کو ختم کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ عین وقت پر جبکہ ویزا لگانےکا عمل شروع ہوچکا تھا ، کوٹے میںتخفیف نہیںبلکہ کوٹہ تقریباً ختم کرنے کا اعلان کردیا گیااورحیرت انگیز طور پراس کےلئے بھی ٹوروالوں کوہی مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ حالانکہ ٹور والوں کا کہناہے کہ ترتیب اور طے شدہ ضابطے کے مطابق انہوں نے اپنی جانب سے گروپ انچارج (۲؍ہزار عازمین پر مشتمل گروپ ) کو رقومات اور دیگر تفصیلات وقت مقررہ سے قبل مہیا کرا دی تھیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ نُسک پورٹل جان بوجھ کر بند رکھا گیا تاکہ پروسیس آگے نہ بڑھ سکے ۔یاد رہے کہ اب تک ویزا جاری کرنے کیلئے ۱۸؍ اپریل کی تاریخ مقرر کرنے سے ٹور آپریٹرز پریشان تھے اور اس میں مزید توسیع چا ہ رہےتھے، اس کے برعکس اب تو کوٹہ اس قدر گھٹادیا گیا ہے کہ کئی ٹورآپریٹرز شاید اس دفعہ اپنی خدمات ہی جاری نہ رکھ سکیں کیونکہ ان کو اتنے کم حاجی ملیںگے کہ انہیںلے جانا اوران کے لئے انتظام کرنا کا ر دارد ہوگا اوربہت سے ٹور والوں کودلچسپی بھی نہیں ہوگی۔ کوٹے میںکی گئی تخفیف سے کسی ٹور والے کو۷؍ کسی کو ۱۰؍ کسی کو۱۲؍ کسی کو۱۵؍ تو کسی کو۲۰؍عازمین کا کوٹہ ملے گا ۔
کوشش جاری ہے ۔حج کمیٹی سے درخواست
ان مشکل حالات میں ٹور آپریٹرز کی جانب سے اب بھی کوشش کی جارہی ہے کہ حکومتی سطح پرکوئی راستہ نکلے تاکہ ان کی مشکل آسان ہو۔ دوسرے کچھ ٹورآپریٹرز نےحج کمیٹی آف انڈیا سے درخواست کی ہے کہ کیا ہی بہتر ہو کہ ویٹنگ لسٹ کا کوٹہ پی ٹی او کودے دیاجائے تاکہ اِن حالات میںان کو کسی قدر راحت مل سکے۔
حج کمیٹی آف انڈیا کے کام کاج پراس کااثر نہ ہونے کا دعویٰـ
حج کمیٹی آف انڈیا کے نئے سی ای اوشہنواز سے انقلاب کے استفسار پر انہوں نے بتایاکہ’’ ٹور آپریٹرز کے جو معاملات ہیںاس کا حج کمیٹی آف انڈیا کے کام کاج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ میں فی الوقت حج کمیٹی کے کام سے سعودی عرب میں ہوں۔ اِس وقت عازمین کے ویزا لگوانے کا کام جاری ہے۔ ویزا لگوانے کی تاریخ ۱۸؍ اپریل مقرر کی گئی ہے، اس وقت تک یہ کام پورا کرلیا جائے گا۔‘‘ دیگرکام معمول کے مطابق آگے بڑھانے کا بھی سی ای او نے دعویٰ کیا۔