نائب وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ ایم این ایس نے مہایوتی کے سامنے اپنے امیدوار اتارے ہیں، جنہیں وہ واپس نہیں لیں گے پھر وہ ہمارے حلیف کیسے ہو سکتے ہیں؟
EPAPER
Updated: November 02, 2024, 11:50 AM IST | Nagpur
نائب وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ ایم این ایس نے مہایوتی کے سامنے اپنے امیدوار اتارے ہیں، جنہیں وہ واپس نہیں لیں گے پھر وہ ہمارے حلیف کیسے ہو سکتے ہیں؟
حال ہی میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ریاست کے اگلے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ہوں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ الیکشن کے بعد مہایوتی کی حکومت قائم ہوگی اور اس میں ایم این ایس بھی شامل ہوگی لیکن نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اس بات سے واضح طور پر انکار کیا ہے کہ الیکشن کے بعد راج ٹھاکرے کی پارٹی کی مہایوتی میں کوئی جگہ ہوگی۔
دیویندر فرنویس جمعرات کی رات ناگپور میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ میڈیا نے جب ان سے سوال کیا کہ کیا آپ راج ٹھاکرے کو مہایوتی میں شامل کریں گے ؟ تو انہوں نے جواب دیا ’’ راج ٹھاکرے ہمارے دوست ہیں۔ لوک سبھا الیکشن میں انہوں نے ہماری بلا شرط حمایت کی تھی۔ لیکن اس بار انہوں نے علاحدہ راہ اختیار کی ہے۔ ‘‘ فرنویس نے کہا ’’ انہوں نے کئی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے ہیں جو کہ مہایوتی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ لہٰذا مہایوتی میں اس وقت بی جے پی، این سی پی اور شیوسینا (شندے) کے علاوہ کچھ چھوٹی پارٹیاں ہیںاور کوئی نہیں ہے۔ ‘‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’’ ایم این ایس نے مختلف سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں اس لئے اس کے مہایوتی میں شامل ہونے کے کوئی امکان نہیں ہیں۔ ‘‘ دیویندر فرنویس نے کہا کہ ’’ ایم این ایس اپنے امیدوار واپس نہیں لے گی اس لئے مہایوتی اور وہ آمنے سامنے لایکشن لڑ رہے ہیں یہ منظر صاف ہے۔ ایم این ایس اور دیگر چھوٹی پارٹیاں اپنا اپنا الیکشن لڑ رہی ہیں لیکن ایک آدھ جگہ پر وزیر اعلیٰ کی ایما پر ہم نے ایم این ایس کی حمایت ضرور کی ہے جیسے ممبئی کی سیوڑی سیٹ پر وزیراعلیٰ نے ایم این ایس کا ساتھ دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ ‘‘ فرنویس نے وثوق کے ساتھ کہا ’’اس کے باوجود میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مہایوتی میں بی جے پی، شیوسینا (شندے) اور این سی پی (اجیت) کے علاوہ جن سوارجیہ پکش، آر پی آئی وغیرہ ہیں۔ انہی کے دام پر مہایوتی کامیاب ہوگی اور اپنا وزیر اعلیٰ بنائے گی۔
یاد رہے کہ راج ٹھاکرنے نہ صرف یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں اگلی حکومت مہایوتی کی ہوگی بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ اگلے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ہوں گے۔ اس پر لوگوں کو گمان ہوا کہ وہ مہایوتی کا حصہ ہیں۔