• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جعلی آر پی ایف جوان گرفتار،تفتیش میں ملی معلومات سے پولیس ششدر

Updated: July 07, 2024, 10:35 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

ایک جعلساز نے نوجوان سے ۶؍ لاکھ روپے لے کر اسے آر پی ایف میں بھرتی کرواکر ڈیوٹی پر بھی تعینات کروا دیا تھا۔

Fake officials in the custody of real officials. Photo: INN
جعلی اہلکار اصلی اہلکاروں کی تحویل میں۔ تصویر : انقلاب

کلیان گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) نے ایک جعلی ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف ) اہلکار کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدہ نقلی آر پی ایف جوان نے جو انکشافات کئے ہیں وہ انتہائی حیران کن ہیں۔ اس نے بتایا کہ ایک شخص نے آر پی ایف میں نوکری دلا نے کے نام پر سیکڑوں لوگوں سے ۶۔۶ لاکھ روپے لئے تھے اور بہت سے لوگوں کو آر پی ایف کا یونیفارم اور جعلی شناختی کارڈ بھی دیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس کلیدی ملزم کو تلاش کررہی ہے۔ گزشتہ روز ممبئی۔چنئی ایکسپریس کلیان کی سمت آرہی تھی کہ اے سی کوچ میں تعینات ٹی سی نے روہن اُتیکر نامی آر پی ایف جوان سے رسمی طور پی آئی کارڈ طلب کیا۔ آئی کارڈ دیکھنے پر ٹی سی کو معلوم ہوا کہ یہ آر پی ایف کا جوان نہیں ہے۔ ٹی سی  نے اس کی اطلاع کلیان جی آر پی کو دی۔
جب ٹرین کلیان ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تو ریلوے پولیس نے روہن کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی۔ روہن نے بتایا کہ وہ پونے کے دونڈ کا رہنے والا ہے۔ سشیل کدم نامی شخص نے ممبئی میں اس سے ملاقات کی تھی اور آر پی ایف میں نوکری دلانے کے نام پر ۶؍لاکھ روپے لئے تھے۔ اتنا ہی نہیں روہن نے اپنے مزید ۶؍رشتہ داروں کے پیسے بھی سشیل کدم کو دیئے تھے۔ احمد نگر میں واقع ایک پولیس اکیڈمی کے ڈائریکٹر نے سشیل کدم سےروہن اُتیکر کی ملاقات کروائی تھی۔
پولیس اکیڈمی کے ڈائریکٹر نے بھی سشیل کدم کو ۱۰۰؍ سے زائد لوگوں کو آر پی ایف میں نوکری دلانے کیلئے ۶-۶ ؍لاکھ روپے دیئے تھے۔ روہن اُتیکر نے بتایا کہ سشیل کدم نے ۶؍لاکھ روپے لینے کے بعد اسے کولکاتا لے گیا اور وہاں میڈیکل کروانے کے بعد بہار کے پٹنہ میں تین مہینے کی ٹریننگ بھی دی اورآر پی ایف  کا یونیفارم اور آئی کارڈ دیا۔ سیکڑوں لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والے بدمعاش کو پکڑنے کیلئے کلیان جی آر پی نے ایک ٹیم تشکیل دے کر تلاش شروع کردی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK