دہلی فساد ۲۰۲۰ء میں یو اے پی اے کے الزام میں گرفتار کئے گئے شرجیل امام کی بہن فرح نشاط نے جہد مسلسل سے بہار جوڈیشل سروسیز کے ۳۲؍ ویں امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے اور انہیں جج مقرر کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 30, 2024, 9:54 PM IST | New Delhi
دہلی فساد ۲۰۲۰ء میں یو اے پی اے کے الزام میں گرفتار کئے گئے شرجیل امام کی بہن فرح نشاط نے جہد مسلسل سے بہار جوڈیشل سروسیز کے ۳۲؍ ویں امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے اور انہیں جج مقرر کیا گیا ہے۔
۲۰۲۰ء کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ملزم اور طالب علم کارکن شرجیل امام کیلئے طویل قید اور قانونی لڑائیوں کے نہ ختم ہونے والے صدمے کے درمیان، فخر کے ایک لمحے نے اس کے خاندان کے افراد کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دی ہیں۔ شرجیل امام کی چھوٹی بہن فرح نشاط نے بہار جوڈیشل سروسیز کے ۳۲؍ ویں امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے اور انہیں جج مقرر کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی مشکل وقت میں خاندان کیلئے خوشی اور فخر کا باعث بنی ہے۔ فرح کی کامیابی کا اعلان ان کے بھائی، مزمل امام نے سوشل میڈیا پر کیا، جس نے انصاف کیلئے اس کی مستقبل کی شراکت کے بارے میں اپنے فخر اور امید کا اظہار کیا۔ مزمل نے لکھا کہ ’’زندگی متوازن ہے۔ جہاں میرا بھائی جیل میں ظلم کے خلاف لڑ رہا ہے وہیں میری بہن اب جج بن کر ظلم کے خلاف انصاف دلائے گی۔ مجھے امید ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے دور میں کسی بے گناہ کو تکلیف نہ پہنچے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں سے اتحاد کا عالمی دن: ہندوستان نے فلسطین کی حمایت کی
خیال رہے کہ فرح کے بڑے بھائی مزمل امام ایک سیاستداں اور جنتا دل (یونائیٹڈ) کے سابق جنرل سیکریٹری اور ترجمان ہیں۔ وہ بطور صحافی بھی کام کر چکے ہیں۔ شرجیل امام کے ارد گرد کے تنازعات کے باوجود، خاندان انصاف اور سماجی اقدار کے ساتھ اپنی وابستگی پر زور دیتے ہوئے ایک ساتھ کھڑا ہے۔ خاندان کے ساتھ بہار کا جہان آباد بھی ان اس کی کامیابی پر فخر محسوس کر رہا ہے۔ فرح خاص طور پر خواتین اور نوجوان نسل کیلئے تحریک کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ فرح نے ابتدائی تعلیم کاکو گاؤں میں حاصل کی ہے۔ ان کی والدہ، اکبری خاتون، ایک گھریلو خاتون ہیں، اور ان کے والد نشاط اختر ایک ریٹائرڈ سرکاری افسر ہیں۔ فرح نے کلیٹ کا امتحان پاس کرنے کے بعد ۲۰۱۸ء میں رائے پور کی ہدایت اللہ نیشنل یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ میں بطور ریسرچ اسسٹنٹ کام کیا اور عدالتی عمل کو قریب سے سمجھا۔ سپریم کورٹ میں اس موقف نے ان کی بہت مدد کی۔
یہ بھی پڑھئے: تہواروں کی سوغات: ریلوے کی مسافروں سے آمدنی ۱۲ ہزار کروڑ روپے سے تجاوز کرگئی
یاد رہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طالب علم شرجیل امام کو جنوری ۲۰۲۰ء میں بغاوت اور یو اے پی اے کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام ہے، جس نے مبینہ طور پر دہلی فسادات کے دوران تشدد کو ہوا دی تھی۔ ان کا کیس شدید بحث اور قانونی جانچ کا موضوع بنا ہوا ہے۔