صدر، نائب صدر ، وزیراعظم اور کابینہ کے سینئر اراکین کی شرکت، راہل گاندھی پیش پیش رہے، آخری رسومات میں بھوٹان کے راجہ اور ماریشس کے وزیر خارجہ سمیت کئی غیر ملکی شخصیات بھی شریک ہوئیں
EPAPER
Updated: December 29, 2024, 9:16 AM IST | New Delhi
صدر، نائب صدر ، وزیراعظم اور کابینہ کے سینئر اراکین کی شرکت، راہل گاندھی پیش پیش رہے، آخری رسومات میں بھوٹان کے راجہ اور ماریشس کے وزیر خارجہ سمیت کئی غیر ملکی شخصیات بھی شریک ہوئیں
ملک اور بیرونِ ملک کی اہم شخصیات کی موجودگی میں سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو سنیچر کو دہلی کے نگم بودھ گھاٹ پر پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ اشکبار آنکھوں سے سپرد آتش کردیاگیا۔ان کی بڑی بیٹی اُپیندر سنگھ نے چتا کو آگ دی اس موقع پر صدر جمہوریہ دوپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکر، وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ موجود تھے۔ ان کے علاوہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سابق وزیراعظم کے آخری سفر میں ہرمرحلے میں پیش پیش رہے جبکہ کانگریس کے سینئر لیڈرس ملکارجن کھرگے،سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر موجود تھے۔ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۱۴ء تک ہندوستان کی قیادت اور عالمی سطح پر ملک کے وقار میں اضافہ کرنے والے سابق وزیراعظم کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر بھوٹان کے راجہ جگمے کھیسرنامگیال وانگ چوک اور ماریشس کے وزیر خارجہ دھننے رام فُل سمیت کئی غیر ملکی عہدیدار شریک تھے۔
کانگریس ہیڈ کوارٹرز سے آخری سفر پر روانگی
اس سے قبل ان کا جسد خاکی کانگریس ہیڈکوارٹر زمیں آخری دیدار کے لیے رکھا گیا ۔ یہاں عام لوگوں نے ان کا آخری دیدارکیا او کانگریس کے سینئر لیڈرس نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ پارٹی صدر دفتر میں منموہن سنگھ کے اہل خانہ بھی موجود رہے۔کانگریس ہیڈ کوارٹرز سےجسد خاکی کو قافلے کے ساتھ نگم بودھ گھاٹ لے جایاگیا جہاں ان کے آخری سفر کیلئے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ۔ سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے جنازے کے جلوس میں کانگریس صدر دفتر سے گھاٹ تک تقریباً ۱۱؍ کلومیٹر پیدل چلنے والے تمام لوگوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
سنیچر کی صبح ساڑھے ۹؍ بجے منموہن سنگھ کا جسد خاکی ان کے گھر سے کانگریس ہیڈکوارٹرز منتقل کیاگیا جہاں ایک گھنٹے تک پارٹی کارکنوں اور لیڈروں نےانہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ یہاں کھرگے، سونیاگاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے علاوہ پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں نے ؎جسد خاکی پر پھولوں کا نذرانہ پیش کیا۔
۲۱؍ بندوق برداروں نے سلامی پیش کی
ڈاکٹر منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو سپرد آتش کئے جانے سے قبل فوج نے ۲۱؍ بندوقوں سے گولیاں داغ کر انہیں سلامی پیش کی۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اور فوج کی تینوں اکائیوں کے سربراہ موجود تھے۔ آخری رسومات سکھ مذہبی پیشوا نے ادا کیں۔اس موقع پر من موہن سنگھ کے اہل خانہ بھی مذہبی پیشوا کے ساتھ گربانی کا وِرد کررہے تھے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے طویل علالت کے بعد جمعرات کو ۹۲؍ سال کی عمر میں ایمس اسپتال میں آخری سانس لی۔ا چانک طبیعت بگڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا مگر ڈاکٹر تمام کوششوں کے باوجود انہیں جانبر نہ کرسکے۔
جلوس جنازہ میں عوام کی شرکت
کانگریس ہیڈ کوارٹرز سے منموہن سنگھ کی ارتھی کا جلوس جب نگم بودھ گھاٹ کیلئے روانہ ہوا تو کانگریس پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ ہی عوام کی بڑی تعداد اُس ٹیمپو کے ساتھ جس میں ڈاکٹر سنگھ کا جس خاکی رکھا گیا تھا’’منموہن سنگھ امر رہیں‘‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے پیدل چل رہی تھی ۔ جسد خاکی کو پھولوں سے سجی گاڑی میں رکھاگیا تھا جبکہ ان کے آگے سیکوریٹی اہلکاروں اور اہل خانہ کی گاڑی تھی جس میں راہل گاندھی بھی موجود تھے۔ یہ قافلہ ۱۱؍ کلومیٹر کافیصلہ زائد از ایک گھنٹہ میں طے کرکے ساڑھے ۱۱؍ بجے نگم بودھ گھاٹ پہنچا۔ یہاں ایک بار پھر منموہن سنگھ کے تابوت کو جو پھولوں سے لپٹا ہواتھا،سپرد آتش کرنے سے قبل خصوصی طور پر بنائے گئے پلیٹ فارم پر رکھاگیاجہاں پارٹی لائن سے بالا تر ہوکر تمام لیڈروں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
راہل گاندھی پیش پیش رہے
جلوس جنازہ کے ساتھ چلنے والے کانگریس کے کارکن اور عام شہری ’’منموہن سنگھ امر رہیں‘‘ اور ’’جب تک سورج چاند رہے گا، تب تک تیرا نام رہےگا‘‘ کے نعرہ کے ساتھ ہی سابق وزیراعظم کو بھارت رتن دینے کا بھی مطالبہ کررہے تھے۔ جسد خاکی والے ٹرک کے آگے آگے فوج کے ٹرک میں منموہن سنگھ کے اہل خانہ سوار تھے۔اسی میں راہل گاندھی تھے۔ نگم بودھ گھاٹ پہنچنے کے بعد منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو جن لوگوں نے اٹھا کر چتا پر رکھا ان میں راہل گاندھی بھی شامل تھے۔ چتاکو آگ منموہن سنگھ کی بڑی بیٹی اُپیندر کور نے دیا جبکہ ان کی بیوہ گرشرن کور اور دیگر دونوں بیٹیاںدمن کور اور امرت کور بھی بقیہ اعزہ و اقارب کے ساتھ موجود تھیں۔ چتا کو آگ دیئے جانے کے بعد کی تصاویر میں اہل خانہ کے ساتھ راہل گاندھی بھی جذباتی ہوکر آنسو پونچھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ منموہن سنگھ کی انتقال پر ۷؍ دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے تحتسرکاری طور پر کسی تقریب کا انعقاد نہیں ہوگا اور پرچم سرنگوں رہےگا۔ مزید تصویریں صفحہ ۱۳؍ پر