پیاز کے دام جو آسمان چھو رہے تھے اچانک نیچے آ گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق بازار سمیتی میں پیاز کے دام ڈھائی ہزار روپے فی کوئنٹل تک گر گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی ہے۔
EPAPER
Updated: December 20, 2024, 4:54 PM IST | Agency | Nashik
پیاز کے دام جو آسمان چھو رہے تھے اچانک نیچے آ گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق بازار سمیتی میں پیاز کے دام ڈھائی ہزار روپے فی کوئنٹل تک گر گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی ہے۔
پیاز کے دام جو آسمان چھو رہے تھے اچانک نیچے آ گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق بازار سمیتی میں پیاز کے دام ڈھائی ہزار روپے فی کوئنٹل تک گر گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی ہے۔ ناسک ضلع کے لاسل گائوں میں منڈی کے اندر جاری پیاز کی نیلامی کو کسانوں نے روک دیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت پیاز کے ایکسپورٹ پر عائد کئے گئے ۲۰؍ فیصد ٹیکس کو ختم کرے اور کسانوں کو فی کوئنٹل ایک ہزار روپے سبسیڈی فراہم کرے۔ اس تعلق سے کسانوں نے احتجاج بھی کیا۔
یاد رہے کہ حال میں پیاز کے دام کافی بڑھ گئے تھے ۔ ریٹیل میں پیاز ۶۰؍ روپے تا ۸۰؍ روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی تھی لیکن اس بار پیاز کی پیداوار کافی ہونے اور ایکسپورٹ پر ٹیکس کی وجہ سے بر آمد میں کمی کے سبب پیاز کے دام اچانک گرنے لگے ہیں۔ ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں پیاز کے دام فی کلو ۴۰؍ تا ۵۰؍ روپے ہو گئے ہیں۔ ادھر ناسک میں تھوک بھائو میں پیاز کے دام ۱۶۰۰؍ تا ۱۷۰۰؍ روپے فی کوئنٹل تک آ گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق یہاں پیاز کے زیادہ سے زیادہ دام ۲۵۰۱؍ روپے فی کوئنٹل اور کم سے کم ۷۰۰؍ روپے فی کوئنٹل مل رہے ہیں جبکہ اوسطاً ۱۷۰۰؍ روپے فی کوئنٹل دام ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے تک کسانوں کو ۵؍ ہزار روپے فی کوئنٹل تک کے دام مل رہے تھے۔ پیاز کے داموں میں اچانک کمی کے سبب کسان پریشان ہو گئے ہیں۔
جمعرات کو بھی لاسل گائوں بازار سمیتی میں پیاز سے بھرے تقریباً ۸۰۰؍ ٹرک داخل ہوئے۔ لیکن وہاں موجود کسانوں نے پیاز کی نیلامی کے بجائے احتجاج شروع کر دیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت نے پیاز کی بر آمد پر جو ۲۰؍ فیصد ٹیکس عائد کیا ہے اسے منسوخ کیا جائے ۔ ساتھ ہی کسانوں کو فی کوئنٹل ایک ہزار روپے سبسیڈی دی جائے۔ جمعرات کو لاسل گائوں میں پیاز کی نیلامی دن بھر بند رہی۔
ادھر شولاپور بازار سمیتی میں بھی یہی حال تھا کسان پیاز کے داموں میں کمی کے سبب ناراض تھے اور احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن وہاں پیاز کی نیلامی پہلے بند تھی کیونکہ ماتھاڑی کامگاروں نے امیت شاہ کے بابا صاحب امبیڈکر کے تعلق سے دیئے بیانوں کے خلاف احتجاجاً ہڑتال کر دی تھی۔ اس طرح دونوں ہی بازاروں میں جمعرات کو پیاز کی نیلامی نہیں ہو سکی۔
اجیت پوار کا مرکزی وزیر کو خط
اس دوران نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مرکزی وزیر برائے کامرس پیوش گوئل کو خط لکھ کر گزارش کی ہے کہ پیاز کی بر آمد پر حکومت نے جو ۲۰؍ فیصد ٹیکس عائد کیا ہے اسے ختم کیا جائے تاکہ پیاز کی بر آمد میں اضافہ ہو سکے اور کسان اپنی فصل اونچے داموں بیچ سکیں۔ اجیت پوار نے لکھا ہے کہ بے موسم برسات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے سبب کسانوں کی فصلیں یوں بھی برباد ہوئی ہیں۔ ایسی صورت میں اگر ان کے پاس موجود فصل کے مناسب دام نہ ملیں تو کسانوں کا گزارا مشکل ہو جائے گا اس لئے حکومت اس معاملے پر غور کرے اور فوری طور پر پیاز کی برآمد پر عائد ٹیکس کو ختم کرے۔