پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، شمبھو بارڈر پر احتجاج جاری، نوجوان کی موت کے بعد مظاہرین میں سخت غصہ
EPAPER
Updated: February 24, 2024, 8:36 AM IST | New Delhi
پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، شمبھو بارڈر پر احتجاج جاری، نوجوان کی موت کے بعد مظاہرین میں سخت غصہ
اپنے مطالبات کیلئے دہلی روانہ ہونے والے کسانوں کا پنجاب اورہریانہ کی سرحدوں پر احتجاج لگاتار جاری ہے۔ اس دوران ایک نوجوان کسان کی موت کے بعد کسانوں نے دہلی کوچ ۲؍ دن ملتوی کرنے کے بعد جمعہ کو یوم سیاہ منایا۔ اس دوران بہت سے مقامات پر پر امن احتجاج کیا گیا لیکن حصار میں انتظامیہ کی غیر ضروری سختی کی وجہ سے کسانوں اور پولیس میں جھڑپ ہو گئی ۔ کسانوں پر قابو پانے کے لئے پولیس نے ایک بار پھر آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کردیا جس میں کئی کسانوں کے معمولی طور پر زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف پولیس کسانوں کو ہریانہ میں داخل نہیں ہونے دے رہی ہے۔ ان پر کئی مرتبہ طاقت کا استعمال کیا جا چکا ہے۔ یہ کسان بھی شمبھو بارڈر پراپنے دیگر کسان بھائیوں کے پاس پہنچنے کی کوشش کررہے تھے لیکن پولیس اور انتظامیہ نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔
دوسری طرف یوم سیاہ منانے والےکسانوں نے مطالبہ کیا کہ کسان پر گولی چلانے والوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور اس کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے بطور معاوضہ فراہم کئے جائیں۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے کسان شوبھکرن سنگھ کی موت پرکہا کہ ہم نے پنجاب حکومت سے مذاکرات کئے ہیں اور اس نے ہمارے مطالبات تسلیم کرلئے ہیں۔ فی الحال پنجاب حکومت نے ایک کروڑ روپے کے معاوضہ اور سرکاری نوکری کا اعلان کردیا ہے۔کیس درج کرنے کے تعلق سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔