کسان تنظیم نے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت اوردیگرمطالبات پرحکومت کی بے حسی پر تشویس کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: January 19, 2025, 12:03 PM IST | Agency | New Delhi
کسان تنظیم نے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت اوردیگرمطالبات پرحکومت کی بے حسی پر تشویس کا اظہار کیا۔
سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم)نے وزیر اعظم مودی کے نام خط لکھ کر اپیل کی ہےکہ کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز نہ کیاجائے اور جگجیت سنگھ ڈلیوال کی زندگی بچائی جائے جو گزشتہ ۵۳ ؍ دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ کسان تنظیم نے متنبہ کیا کہ اگر جگجیت سنگھ ڈلیوال کو کچھ ہوگیا تو یہ پورے ملک کیلئے المیہ ہوگا ۔ اپنے خط میں ایس کے ایم نے لکھا کہ ’’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت نہ کسانوں سے بات کررہی ہے اور نہ سپریم کورٹ کی کسانوں کو یقین دہانی کرنے کی ہدایت کے بعد بھی کوئی اقدام کررہی ہے، ملک کیلئے یہ بہت بڑا المیہ ہوگا کہ صرف حکومت کے اقدام نہ کرنے سے ایک زندگی ضائع ہوجائے۔ ‘‘ایس کے ایم کی قومی رابطہ کمیٹی نے یہ خط لکھا ہے اوروزیر اعظم مودی کو ای میل بھیجا ہے۔
اس دوران کھنوری بارڈر پر گزشتہ ۵۳؍ دنوں سے بھوک ہڑتال پربیٹھے کسان لیڈر جگجیت ڈلیوال کی حالت دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے جس پر ان کے ساتھی کسان لیڈران فکر مند ہیں۔ ڈاکٹروں نے میڈیکل بلیٹن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ رات سوابارہ بجے انہیں تین چار مرتبہ قے ہوئی۔ انہوں نے رات میں صرف۱۵۰ ؍ سے۲۰۰؍ ملی لیٹر ہی پانی پیا ہے۔ کسان لیڈر ابھیمنو کوہاڑ نے بتایا کہ جگجیت سنگھ ڈلیوال کا میڈیکل چیک اَپ کرنے والے ڈاکٹروں کو ان کی حالت کے بارے میں میڈیا کے توسط سے ملک کو بتانا چاہئے لیکن سرکاری ڈاکٹر نہیں بتا رہے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے پنجاب حکومت پر ڈلیوال کی صحت کے تعلق سے جھوٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں دینے کا بھی الزام لگایا۔ اس خط میں کسان تنظیم نے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت اوردیگرمطالبات پرحکومت کی بے حسی پر تشویس کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب ۱۰؍ مزید کسانوں نے جمعہ کو ہریانہ کی سرحد میں تامرگ بھوک ہڑتال کر رہے۱۱۱؍ کسانوں کے ساتھ ہی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس طرح بھوک ہڑتال کرنے والوں کی تعداد اب ۱۲۲؍ ہوگئی ہے جو نئے کسان بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے ہیں وہ ہیں ان کے نام اس طرح ہیں : دشرتھ ملک (حصار)، وریندر کھوکھر (سونی پت)، ہنس بیر کھرب (سونی پت)، رنبیر بھوکر (پانی پت)، رام پال اُجھانا (جند)، بیدی دہیا (سونی پت)، سریش جولہیڑ (جند)، جگبیر بیروال (حصار)، بلجیت سنگھ مار (جند)، روہتاس راٹھی (پانی پت)۔
تحریک میں شامل ہونے والے کسانوں نے کہا کہ آج ملک کے کسان جگجیت سنگھ ڈلیوال کے دکھائے راستے پر چلتے ہوئے اپنی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ملک کے کسان اس بات کو سمجھ رہے ہیں کہ جگجیت سنگھ ڈلیوال ان کی زمینوں، کھیتی اور اگلی نسل کو بچانے کیلئے تامرگ بھوک ہڑتال کر رہے ہیں اور ہم سب ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ اس طرح دیکھا جا سکتا ہے کہ کھنوری بارڈر پر ڈلیوال کی حمایت میں روزانہ کسانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ واضح رہےکہ کسانوں کا ایک گروپ ۲۱؍ جنوری کو پیدل دہلی کی طرف مارچ کرے گا۔