۱۰۶؍میل، ایکسپریس یا سپر فاسٹ ٹرینیں منسوخ ،کسانوںکا احتجاج جاری رکھنےکا اعلان، ، دودھ-سبزیوں کی سپلائی پر بھی پڑا اثر
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 10:36 PM IST | Chandigarh
۱۰۶؍میل، ایکسپریس یا سپر فاسٹ ٹرینیں منسوخ ،کسانوںکا احتجاج جاری رکھنےکا اعلان، ، دودھ-سبزیوں کی سپلائی پر بھی پڑا اثر
فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سمیت کل ۱۳؍مطالبات کے تعلق سے گزشتہ ۳۵؍دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کی حمایت میں کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) اور سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) غیر سیاسی اور مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ’پنجاب بند‘ کی کال کے بعد پیر کو ریاست بھر میں کسانوں نے ریلوے لائنوں اور بڑے سڑک چوراہوں پر دھرنا دیا، ریل اور سڑک ٹریفک بند کر دیا۔یہ بند صبح۷؍بجے سے شام ۴؍بجے تک جاری رہا۔ اس دوران پنجاب میں ریلوے خدمات متاثر رہیں ۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انڈین ریلوے نے وندے بھارت ٹرین سمیت کل ۱۰۶؍ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے یا پھر ان کا سفر طے شدہ منزل سے پہلے ہی ختم کر دیا گیا ہے۔ پنجاب بند کے دوران دہلی- چنڈی گڑھ روٹ پر بس سروس بھی متاثر رہی۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ پنجاب بند کے دوران ہنگامی خدمات جاری رہنےکا اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نےکہا تھاکہ ایئرپورٹ جانے والے لوگوں کو ہراساں نہیں کیا جائےگا۔ دوکانیں، گیس اسٹیشن، پٹرول پمپ، سبزی منڈی، دودھ کی سپلائی بند رہی۔ پنجاب میں موسم سرما کی تعطیلات کے باعث اسکول پہلے ہی بند ہیں۔ ری میں کسان لیڈر نے کہا کہ وہ گاندھیائی طریقے سے اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ ان کے سینئر لیڈر ڈلیوال کو ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا چاہتی ہے یا نہیں۔ پنجاب حکومت کے افسران کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے اتوار کو کھنوری بارڈر پوائنٹ پر ڈلیوال سے ملاقات کی تھی۔ اس ٹیم میں پولیس کے ڈی آئی جی مندیپ سنگھ سدھو اور ریٹائرڈ ایڈیشنل ڈی جی پی جسکرن سنگھ بھی شامل تھے۔ کسان لیڈر نے بعد میں کہا کہ ڈلیوال نے کوئی طبی مدد لینے سے انکار کر دیا تھا۔ بار ایسوسی ایشن پھگواڑہ کے صدر کرنجوت سنگھ جھیکا اور سینئر ایڈوکیٹ للت چوپڑا نے احتجاج کرنے والے کسانوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومت سے کسانوں کے مسائل حل کرنے اور انسانی جانوں کو بچانے کے لیے جلد ہی پہل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریوینیو پٹوار یونین پنجاب پہلے ہی کسانوں کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میںبسیں اور دیگر گاڑیاں نہیں چلنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کسانوں کے پنجاب بند کی اپیل کی وجہ سے دودھ کی سپلائی صبح ۷؍ بجے سے پہلے دکانوں پر پہنچی۔ دودھ فروخت کنندگان نے بھی صبح۷؍ بجے سے پہلے دودھ کی سپلائی دینے کی پہلے ہی گزارش کی تھی۔ کسان مزدور مورچہ اور سنیوکت کسان مورچہ کی اپیل پر یہ بند صبح۷؍ بجے سے شام۴؍ بجے تک چلا ہے۔