’انڈیا‘ اتحاد کے طور پر کانگریس کے امیدوار کی حمایت کی وجہ سے یہ پارٹی سے ناراض تھے،’ لداخ ڈیموکریٹک الائنس‘ کے امیدوار کی حمایت کااعلان۔
EPAPER
Updated: May 07, 2024, 5:18 PM IST | Inquilab News Network | Srinagar
’انڈیا‘ اتحاد کے طور پر کانگریس کے امیدوار کی حمایت کی وجہ سے یہ پارٹی سے ناراض تھے،’ لداخ ڈیموکریٹک الائنس‘ کے امیدوار کی حمایت کااعلان۔
’سورت‘ میں تمام پارٹیوں کے امیدواروں نے نام واپس لے کر جہاں بی جے پی امیدوار کی بلامقابلہ جیت کا راستہ ہموار کیا، وہیں مدھیہ پردیش کے اندور اور ادیشہ کی ’پوری‘ سیٹ سے کانگریس امیدوار نے انتخابی جنگ سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کرکے بی جے پی کو فائدہ پہنچایا۔ کچھ اسی طرح کامعاملہ اب لداخ میں بھی پیش آیا ہے جہاں فاروق عبداللہ کی پارٹی کی کارگل یونٹ نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہاں پر نیشنل کانفرنس کے تمام اراکین نے کانگریس کے امید وار کو پارٹی کی طرف سے حمایت کرنے کے خلاف استعفیٰ دیا ہے۔
نیشنل کانفرنس میں اس وقت بغاوت پھوٹ پڑی جب پارٹی صدر ڈاکٹر فارورق عبداللہ نے کارگل یونٹ کو لداخ کی پارلیمانی نشست پر’ انڈیا‘ اتحاد کے امیدوار ٹی نمگیال کی حمایت کرنے کی ہدایت دی۔ کانگریس امیدوار کی حمایت کااعلان نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہدایت پر عمل کرنے میں ناکامی کو پارٹی ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی کے طورپر دیکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق یہ ہدایت جاری ہونے کے بعد کارگل میں پارٹی کے لیڈروں نے ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی اور میٹنگ کے بعد تمامسینئر لیڈروں نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھئے: معروف سیاحتی مقامات: پہلے دوسرے نمبر پر مصر اور سعودی، ہندوستان کا تیسرا نمبر
نیشنل کانفرنس کے کارگل یونٹ کے ایڈیشنل سیکریٹری قمر علی آخون نے پارٹی صدرکے نام ایک خط میں لکھا کہ مجموعی طورپر لداخ کے مفاد اور خطے کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے’ لداخ ڈیموکریٹک الائنس‘ نے متحد ہو کر ایک مشترکہ امیدوار محمد حنیفہ جان کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے آزاد امیدوار کے طورپر میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی طرف سے کانگریس کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کا دباؤ ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان طے شدہ سیٹ شیئرنگ معاہدے کے تحت لداخ پارلیمانی سیٹ کانگریس کو دی گئی ہے۔
خیال ر ہے کہ لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کے ساتھ خطے میں گزشتہ کئی ماہ سے پر امن احتجاج جاری ہے جبکہ سماجی کارکن وانگ چک نے کئی دنوں تک بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔مرکزی وزارت داخلہ نے لداخ کے لیڈروں کو بات چیت کی خاطر نئی دہلی طلب کیا تھا تاہم بات چیت بے نتیجہ ثابت ہوئی تھی جس کے بعد لداخ میں بی جے پی کے تئیں لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہیں لیکن اب سہ رخی مقابلے میں اس کیلئے راستہ آسان ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔