• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فاروق عبداللہ کا پاکستان کو انتباہ، دوستی رکھنا ہے تو دہشت گردی کا سلسلہ بند کرے

Updated: October 22, 2024, 11:16 AM IST | Agency | Srinagar

گاندربل میں حملے کے بعد پوری ریاست میں غم و اندوہ کا ماحول، وزیراعلیٰ عمر عبداللہ،کھرگے، راہل اور پرینکا نے حملے کی مذمت کی، مہلوکین کی تعداد ۷؍ ہوگئی، ایل جی کی زخمیوں سے ملاقات۔

Lieutenant Governor Manoj Sinha met the family of Shashi Abrol, who died in this attack. Photo: INN
اس حملے میں ہلاک ششی ابرول کے اہل خانہ سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ملاقات کی۔ تصویر : آئی این این

ایک دن قبل ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے پوری ریاست میں غم و غصے کی لہر ہے۔ اس حملے میں اب تک ۷؍ افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ ۵؍ افراد شدید طور پر زخمی ہیں۔ان تمام زخمیوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ ان میں سے کئی زخمی زندگی اور موت کی کشمش میں مبتلا ہیں۔ ان حملوں کے پس پشت پاکستان کا ہاتھ بتایا جارہا ہے جس کی وجہ سے جموں کشمیر کی حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے پاکستان کو کافی سخت سست کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسے ہندوستان کے ساتھ دوستی رکھنی ہے تو دہشت گردانہ کارروائیوں سے باز رہنا ہوگا۔
کشمیر کبھی بھی پاکستان نہیں بنے گا: فاروق عبداللہ
 ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ’ ’ہماری کوشش  ہے کہ یہ معاملہ یہیں ختم ہوجائے،ہم آگے بڑھیں اورترقی کریں۔  اسلئے میں پاکستان کے حکمرانوں سے صاف صاف کہہ دینا چاہتا  ہوں کہ اگر وہ ہندوستان کے ساتھ سچ مچ دوستی چاہتےہیں تو انہیں یہ سلسلہ بند کرنا ہوگا۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’کشمیر کبھی بھی پاکستان نہیں بنے گا،اسلئے ہمیں عزت سے جینے دیں، ہمیں ترقی کرنے دیں، کب تک ہمیں اس مصیبت میں ڈالا جاتا رہے گا۔ آپ (پاکستان) نے ۱۹۴۷ءسے یہ کھیل شروع کیا  ہے۔ پہلے یہاں قبائلی بھیجے جنہوں نے یہاں آکر بے گناہوں کا قتل عام کیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جب۷۵؍ سال میں کشمیر پاکستان نہیں بنا تو آج کیسے بنے گا؟ یہ بات پاکستان کو اب اچھی طرح سے سمجھ لینی چاہئے اور اپنی حرکتوں سے باز آجانا چاہئے۔ اس حملے کا سیاحت پر اثر پڑنے کے بارے میں  انہوں نے کہا کہ اس سے سیاحت پر ہی نہیں بلکہ ہم سب پر اثر پڑے گا۔
وزیراعلیٰ اوردیگر لیڈروں نے حملے کی مذمت کی
 جموں کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی طرح قابل برداشت نہیں ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا بھی کی۔
  کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی  نے  اس حملے کی سخت مذمت کی ہے اور متاثرین  سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ’’ ہدف بنا کر کیا گیا یہ حملہ غیر انسانی اور قابل نفرت ہے۔ بحیثیت ملک ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ ہیں۔ متاثرین کے اہل خانہ سے ہماری دلی تعزیت ہے۔‘‘حملے کی مذمت کرتے ہوئےراہل گاندھی نے کہا کہ دہشت گردوں کی یہ جرأت جموںکشمیر میں تعمیر کے نظام اور لوگوں کے اعتماد کو کبھی نہیں توڑ سکے گی۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پورا ملک متحد ہے۔ اسی طرح پرینکا گاندھی نے کہا کہ بے گنا ہ شہریوں کو قتل کرکے عام لوگوں میں تشدد اور دہشت پھیلانے جیسی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرم ہیں۔  اس کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔
 اس حملے کا انتقام لیا جائے گا: لیفٹیننٹ گورنر
 جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ’ شیرکشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائسنز‘ پہنچے جہاں انہوں نے حملے میں زخمی ہونے والوںکی عیادت کی۔اس موقع پر صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری اور دیگر اعلیٰ افسران ان کے ہمراہ تھے۔ بعد میں انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اس  وحشیانہ حملے کا بدلہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا’’میں نے جموں کشمیر پولیس اور سیکوریٹی فورسیز سے کہہ دیا ہے کہ وہ ایک ایسا بدلہ لیں جو دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کو ہمیشہ یاد رہے۔‘‘
سیکوریٹی فورسیز کی تعداد میں اضافہ
 حملے کے بعد جموں کشمیر میں نہ صرف سیکوریٹی فورسیز کو مستعد  رہنے  کے احکامات صادر کئے گئے ہیں بلکہ سیکوریٹی فورسیز کی تعیناتی بھی بڑھادی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی گاڑیوں اور راہ گیروں کی چیکنگ کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔گاندربل میں چپے چپے پر سیکوریٹی فورسیز کو تعینات کیا گیا ہے۔ وہاں سونہ مرگ کی طرف فی الحال کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں پولیس کے سینئرافسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس  میں سیکوریٹی کاجائزہ لیا گیا۔
مہلوکین کی تعداد ۷؍ ہوگئی
 خیال رہے کہ اتوار کی رات وسطی ضلع گاندربل کے گگن گیر سونہ مرگ علاقے میں مشتبہ جنگجوؤں کی اندھا دھند فائرنگ  میں ایک ڈاکٹر سمیت ۷؍ افراد کی موت ہوگئی جبکہ۵؍ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔اس کے بعد سیکوریٹی فورسیز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی ہے۔ذرائع کے مطابق اس فائرنگ میں زخمی ہونے  والے تین مزدوروں کی بھی حالت نازک ہے۔مہلوکین کی شناخت گرمیت سنگھ (پنجاب) اور ڈاکٹر شاہنواز (کشمیر) کے علاوہ انیل کمار شکلا، فہیم نذیر،ششی ابرول، محمد حنیف اور کلیم کے طور پر کی گئی ہے۔آئی جی کشمیر ودھی کمار بردی واقعہ پیش آتے ہی سونہ مرگ پہنچے تھے اور صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK