• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملاڈ اسٹیشن پر زبردست بھیڑ  کے سبب حادثے کا اندیشہ!

Updated: September 17, 2024, 9:23 AM IST | Mumbai

۲؍پلیٹ فارموں پرجانےکیلئے ایک ہی زینہ ۔ریلوے انتظامیہ نے حادثے سے بچاؤ کیلئے جی آر پی کو تعینات کیا ہے اورسی سی ٹی وی سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے

At Malad station, the crowd of passengers descending the platform from the stairs and the GRP men can be seen
ملاڈ اسٹیشن پر زینے سے پلیٹ فارم پراترنے والے مسافروں کی بھیڑ اورجی آر پی جوانوں کودیکھا جاسکتا ہے

ملاڈ اسٹیشن پر ۲؍پلیٹ فارموں پرآمد ورفت کیلئے مسافروں کیلئے ایک ہی زینہ استعمال کئے جانے سے مسافروں کی کثرت کے سبب ان کو زبردست پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،  اس سے بڑے حادثے کا بھی اندیشہ ہے۔اس کا اندازہ ریلوے انتظامیہ کوہے اور پربھادیوی وغیرہ اسٹیشنوں پرماضی میں ہونے والے حادثات بھی اس کے پیش نظر ہیں۔ اسی لئے بریج پر کرسیاں لگاکر بھیڑ کو منتشرکرنے کے لئے جی آر پی اور آرپی ایف کے جوانوں کوہمہ وقت تعینات رکھاجارہا ہے۔
 مسافروں کی اس قدر بھیڑبھاڑ ہوجاتی ہے کہ فٹ اووربریج کے درمیان ہی بینچ لگاکر بھیڑ کو ۲؍ حصوں میں بانٹنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن جیسے ہی مسافر بریج سے پلیٹ فارم کے لئے سیڑھیاں اترتے ہیں،لمبی قطارلگ جاتی ہے اورشور مچنےلگتا ہے کہ بچ کےچلو،دیکھو بھائی پیچھے لیڈیز ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ دھکا لگنے پرمسافر برہم ہوجاتے ہیں۔
 یہ صورتحال چھٹی لائن کے کام شروع کئےجانےکےبعد جب سے پرانے پلیٹ فارم نمبر ایک کوپلیٹ فارم نمبر ۲؍ کے طور پر اور پلیٹ فارم نمبر۲؍ کوریل ٹریفک کیلئےبند کرکے ڈیڑھ کلو میٹر لمبی نئی لائن بچھاکر یہاں سے لوکل ٹرینوں کو گزارا جارہا ہے،تبھی سے پیدا ہوئی ہے۔ایک اور بڑا مسئلہ پلیٹ فارم اور ٹرین کے درمیان خلاء کافی ہوگیا ہے جس سےمعمر مسافروں اور خواتین کا سوار ہونا اوراترنا دشوار ہوجاتا ہے۔
 یادرہے کہ گورے گاؤں اورکاندیولی کے درمیان چھٹی لائن بچھانے کا کام جاری ہے۔اس کیلئے ۳۵؍دنوں کا بلاک کیا گیا ہے۔ گنپتی کے تہوار کے سبب ۱۷؍ستمبر تک بلاک موخر کردیا گیا ہےاس کےباوجود مذکورہ بالا مسائل کی وجہ سےمسافروں کو مستقل طورپرپریشانی ہورہی ہے ۔ 
حادثے سے بچنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروںسےنگرانی 
 اس تعلق سے اسٹیشن ماسٹر سے رابطہ قائم کرنے پران کا کہنا تھا کہ ’’ مسافروں کی پریشانی اوران کی شکایت درست ہے ۔  مسافروں کی جانب سے حادثے کا اندیشہ بھی غلط نہیں ہے لیکن ہم سی سی ٹی وی کیمروںکی مدد سے بھی نگرانی کرتے ہیں۔ جی آر پی اورآر پی ایف کے جوان بھی ہمہ وقت موجود رہتے ہیںبلکہ وہ رسّی بھی ساتھ رکھتے ہیںتاکہ اگربہت زیادہ بھیڑ ہوجائے تواسے کنٹرول کرنے کےلئے فٹ اووربریج پرہی بھیڑ کوالگ کرکے گزاریں۔ ‘‘ ان کایہ بھی کہناتھا کہ ’’سی سی ٹی وی کیمروں سےیہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ کس حصے میںزیادہ بھیڑہے اورکس طرح سے لوگ گزررہے ہیں،اس پرپولیس کوفوراً الرٹ کردیا جاتا ہے۔‘‘
حادثے  سے بچنے کی تدابیر اپنائی گئی ہیں
 اس تعلق سے ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک سے استفسار کرنے پر انہوںنے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ کام جاری ہونے سے ملاڈ اورکاندیولی کے مسافروں کو خاص طور پردقت ہورہی ہے ۔ملاڈ کے تعلق سے جو آپ نے نشاندہی کی ہے اسے ضرور دیکھا جائے گا اوریہ کوشش کی جائےگی کہ مسافروں کوپریشانی سے بچایا جائے اورکوئی حادثہ نہ ہونے پائے۔لیکن یہ بھی سچائی ہےکہ جب تک ملاڈ اسٹیشن پر تعمیراتی کام اورچھٹی لائن کا کام جاری رہے گا، مسافروں کو دقت ہوگی ۔ اسی لئے مسافروں سے خصوصی تعاون کی درخواست کی گئی ہے ۔‘‘
 انہوں نےاس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ’’گنپتی تہوار کے سبب بلاک روک دیا گیا ہے، ۱۷؍ستمبر کے بعد سے دوبارہ شروع کیا جائے گا ۔اس کے بعد تیزی سے کام کرتے ہوئے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔‘‘چیف پی آر او نےیہ بھی بتایاکہ ’’ پٹریاں بچھانے سے کئی طرح کی سہولتیں ہوں گی۔سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ ٹرینیں وقت پر چلانے، ان کی رفتار بڑھانے اورزائد ٹرینیں شروع کرنے میںآسانی ہوگی ۔اس وقت مسافر جو پریشانی برداشت کررہےہیں، آنے والے وقتوں میںان کواس کا فائدہ ملے گا اوراِس وقت کی پریشانی سہولت اورراحت میں بدل جائےگی ۔اُس وقت ان کا وقت بھی بچے گا اورمزید آرام کے ساتھ سفر کرتے ہوئے وہ اپنی منزل تک پہنچ سکیں گے۔ ‘‘
  چیف پی آر اوپُراعتماد لہجے میںیہ بتانے کی کوشش کی کہ ’’حادثے کا تدارک کیا گیا ہے ا ور اس پرخاص توجہ دی جارہی ہے کیونکہ ریلوے انتظامیہ کے نزدیک سب سے اہم ایک ایک مسافر کی حفاظت اوراسے سہولت فراہم کرانا ہے۔‘‘ 

malad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK