کورونا کے بعد پہلے ہی کم ہوتی ملازمتوں کو اے آئی کا استعمال عام ہونے سے مزید خطرہ پیدا ہوگیا ہے، وال اسٹریٹ ۲؍ لاکھ ملازمتیں کم کرنے کی تیاری میں۔
EPAPER
Updated: January 14, 2025, 11:08 AM IST | Agency | Washington
کورونا کے بعد پہلے ہی کم ہوتی ملازمتوں کو اے آئی کا استعمال عام ہونے سے مزید خطرہ پیدا ہوگیا ہے، وال اسٹریٹ ۲؍ لاکھ ملازمتیں کم کرنے کی تیاری میں۔
عالمی سطح پر ملازمتیں یوں بھی کم ہوتی جا رہی ہیں۔ اسی دوران ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال سے باقی بچی ملازمتوں کے بھی ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ اطلاع کے مطابق اے آئی کا اثر اب ہر شعبہ پر پڑنے لگا ہے، حتیٰ کہ فائنانشیل سیکٹر بھی اس کی زد میں آتا ہو دکھائی دے رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے رواج سے فائنانشیل سیکٹر میں بھی بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے متعلق کئی کاموں کو تیزی سے اور موثر طریقے سے انجام دیا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فائنانشیل سیکٹر اپنی افرادی قوت کے ایک بڑے حصے کو کھو سکتا ہے یعنی اس سیکٹر میں کام کرنے والے لوگوں کی تعداد بڑے پیمانے گھٹ سکتی ہے۔
ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئندہ ۳؍ سے ۵؍ سال کے عرصے میں امریکہ کے وال اسٹریٹ میں ۲؍لاکھ نوکریوں میں تخفیف ہو سکتی ہے۔ اس کی وجہ اے آئی ہے کیونکہ اے آئی انسانوں کی جگہ لے کر ان کے کردار میں کام کرنے کے لئے پوری تیار ہے۔ بلومبرگ انٹلی جنس کی پیش کر دہ ایک رپورٹ کے مطابق عالمی بینک اگلے ۳؍ تا ۵؍ سال میں ۲؍ لاکھ سے زیادہ نوکریاں ختم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ۔ جائزہ سے پتہ چلا ہے کہ بینک کے چیف انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی آفیسرس نے اشارہ دیا ہے کہ انہیں اوسطاً اپنی افرادی قوت میں ۳؍ فیصد کی کٹوتی کی امید ہے۔ سب سے زیادہ جوکھم بینک آفس، مڈل آفس اور آپریشنس کو ہے۔
صارفین کی خدمات ( کسٹمر کیئر)میں بھی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔نوکریوں پر اثر کی وجہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہے کیونکہ بینک مالی بحران کے مد نظر عمل کو تیز کرنے اور لاگت میں کمی کرنے کیلئے اپنے آئی ٹی سسٹم کی جدید کاری کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی کچھ رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اے آئی کسی بھی دیگر شعبہ کے مقابلے میں بینکنگ صنعت میں زیادہ نوکریاں ختم کر سکتا ہے۔ بینکنگ شعبہ میں تقریباً ۵۴؍ فیصد نوکریوں میں اے آئی کی طرف جانے کے زیادہ امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائر کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے بعد امریکی معیشت کی تلافی جاری ہے۔ اس کا اثر نوکریوں پر کافی پڑا ہے۔ جنوری ۲۰۲۵ء تک ٹیکنالوجی، ہوا بازی اور خوردہ سمیت صنعت نمایاں چھٹنی سے متاثر ہوئے ہیں۔ امیزن، بوئنگ اور اسپرٹ ایئر لائنس جیسی اہم کمپنیوں نے بھی ملازمین کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے، جو اس سال تک جاری رہے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق نو مبر ۲۰۲۴ء میں ۵۷؍ ہزار ۷۲۷؍ نوکریوں میں تخفیف دیکھی گئی جو اکتوبر کے مقابلے میں ۳ء۸؍ فیصد کا اضافہ ہے۔ چھٹنی ٹریکر ٹو اَپ کے مطابق ٹیکنالوجی شعبہ نے قیادت کی، پورے ۲۰۲۴ء میں ۴؍ لاکھ ۲۹؍ ہزار ۶۰۸؍ لوگ متاثر ہوئے۔وہیں جے پی مارگن کی ایک اہم عہدیدار ٹیریسا ہیٹسنریتھر کا کہنا ہے کہ بینک کے ذریعہ اے آئی کو اپنانے سے بھی نوکریاں بڑھ رہی ہیں۔ جے پی مارگن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جیمی ڈِمن نے ۲۰۲۳ء میں کہا تھا کہ اے آئی سے مزدوروں کی زندگی میں بہتری آنے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے آپ کے بچے سال سے زیادہ تک زندہ رہیں گے اور انہیں کینسر نہیں ہوگا اور حقیقت میں وہ ہفتہ میں ساڑھے تین دن کام کریں گے۔
یاد رہے کہ اے آئی کا استعمال ہندوستان میں بھی رواج پاتا جا رہا ہے۔ اس لئے وال اسٹریٹ کے علاوہ مشرقی ممالک میں بھی امکان ہے کہ ملازمتیں کم ہوتی جائیں اور بے روزگار ی میں اضافہ ہو۔