• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جموں کشمیر اسمبلی کا پانچواں دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر، بی جے پی کا واک آؤٹ

Updated: November 09, 2024, 9:15 AM IST | Srinagar

اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر سنیل کمار شرما نے الزام لگایا کہ ’’اسپیکر (عبدالرحیم راتھر)اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں‘‘

BJP MLAs chanting slogans near Chah Awan. Photo: INN
بی جے پی کے اراکین اسمبلی چاہ ایوان کے پاس نعرے بازی کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 جموں وکشمیر اسمبلی میں جمعہ کی صبح اجلاس کے پانچویں اور آخری روز بھی پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی کے اراکین اور بی جے پی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی کے باعث ہائوس میں افراتفری کے مناظر دیکھے گئے۔اسمبلی میں جمعہ کی صبح جوں ہی آخری سیشن کی کارروائی شروع ہوئی تو بی جے پی کے اراکین نے خصوصی اختیارات کے متعلق منظور قرار داد کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع کی۔انہوں نے  ’علاحدگی پسند ہائے ہائے‘ وغیرہ جیسے نعرے لگائے۔اس دوران سجاد لون نے اپنی قرار داد جس کو گزشتہ روز اسمبلی میں پیش کیا گیا، کی کاپی کی نمائش کی۔جب بی جے پی کے اراکین نے احتجاج جاری رکھا اور چاہ ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے کی کوشش کی تو اسپیکر نے انہیں باہر نکالنے کا حکم دیا۔اس حکم پر مارشلز نے بی جے پی کے اکثر اراکین کو باہر نکال دیا جبکہ پارٹی کے باقی اراکین نے اسمبلی سے واک آئوٹ کیا۔
اسپیکر اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں: سنیل کمار 
قائد حزب اختلاف سنیل کمار شرما کا الزام ہے کہ جموں وکشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں آج تک جتنی بھی کارروائی ہوئی ہم اس کو غیر قانونی اور غیر آئینی سمجھتے ہیں۔اپوزیشن کے لیڈر نے میڈیا کو بتایا: ’’آج کا دن جموں کشمیر کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر رقم کیا جائے گا، یہ جموں کشمیر کی جمہوریت کا سیاہ ترین دن ہوگا‘‘۔انہوں نے کہا: ’گزشتہ تین دنوں سے اسپیکر جو ایوان کے محافظ ہوتے ہیں، نیشنل کانفرنس کے اسپیکر بن کر مارشل لا نافذ کرنا چاہتے ہیں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK