بیلارڈ پیئر پر واقع قصرِ ہند نامی جس عمارت میں بھیانک آگ لگی ہے اس میں مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) کے دفتر کے علاوہ دیگر سرکاری دفاتر موجود ہیں ۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 12:07 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
بیلارڈ پیئر پر واقع قصرِ ہند نامی جس عمارت میں بھیانک آگ لگی ہے اس میں مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) کے دفتر کے علاوہ دیگر سرکاری دفاتر موجود ہیں ۔
ای ڈ ی کے دفتر میں آگ لگنے سے قیمتی دستاویزات ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بیلارڈ پیئر پر واقع قصرِ ہند نامی جس عمارت میں بھیانک آگ لگی ہے اس میں مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) کے دفتر کے علاوہ دیگر سرکاری دفاتر موجود ہیں ۔ سنیچر کو اتوار کی شب اس وقت سنسنی پھیل گئی جب اس میں بھیانک آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ ۶؍ گھنٹے کی مسلسل مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا جاسکا۔ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا ہے لیکن کئی قیمتی سرکاری دستاویزات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ گراؤنڈ پلس ۶؍ منزلہ قیصر ِ ہند نامی عمارت میں سنیچر اور اتوار کی شب ۲؍ بجکر ۳۱؍ منٹ پر آگ لگی۔ اس کی اطلاع فائر بریگیڈ اور بی ایم سی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو ملتے ہی، فائر عملہ اور ڈیزاسٹر ڈیپارٹمنٹ و پولیس کا عملہ جائے حادثہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چوتھے منزلہ ہی پر ای ڈی کا دفتر واقع ہے جس میں مہیول چوکسی، نیرومودی اور وجے مالیا کے علاوہ منی لانڈرنگ کے تحت کئی بڑے کیسوں کے دستاویزات مذکورہ بالا عمارت میں موجود تھے۔ چونکہ رات کے وقت دفتر میں کوئی موجود نہیں تھا اس لئے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، البتہ لگنے والی بھیانک آگ پر ۱۲؍ فائر فائٹر، ۷؍ جمبو ٹینکر، ایک ایئریل واٹر ٹینڈر، ۱۰۸؍ کوئیک ریسپانس وہیکل اور فائرفائیٹر کے ذریعہ ماسک پہن کر ۶؍ گھنٹے کی مسلسل مشقت کے بعد قابو پایا جاسکا ہے۔
ممبئی کے چیف فائر آفیسر رویندر امبولا گیر نے بتایا کہ ’’ عمارت کے جس چوتھے منزلہ پر آگ لگی تھی، اس میں بڑی تعداد میں فرنیچر اور دستاویزات کےہونے کی وجہ سے آگ کے ساتھ ساتھ دھوا ں بھی پھیلتا جارہا تھا، یہی وجہ تھی کہ آگ پر قابو پانے میں تقریباً ۶؍ گھنٹے تک مشقت کرنی پڑی تھی۔ ‘‘
آفیسر کے بقول آگ اتنی شدید تھی کہ اس میں بہت سی سرکاری فائلیں اور کئی کمپیوٹر جل کر خاک ہوگئے ہیں ۔ بعد ازیں فائر آفیسر نے جس طرح ای ڈی کے آفس میں لگنے آگ اور دستاویزات اور کمپیوٹر کے نقصانات کی تفصیلات فراہم کی ہے، اس سے کئی اہم کیسوں کے قیمتی دستاویزات کے ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ وہیں آگ کے لگنے سے ای ڈی کے کئی اہم دستاویزات کے ضائع ہونے پر تفتیشی افسرکسی بھی قسم کی گفتگو کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔