• Sun, 19 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

آگ نے دنیا کے سب سے بڑے بیٹری پلانٹ کو زد میں لے لیا

Updated: January 19, 2025, 1:28 PM IST | Agency | Los Angeles

لاس اینجلس کی آگ پر پوری طرح قابو پانے میں کیلی فورنیا انتظامیہ ایک عشرہ بعد بھی کامیاب نہیں ہوسکی۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

یہاں لگنے والی  خوفناک آگ نے امریکہ میں بیٹری کے سب سے بڑے پلانٹ کو بھی اپنی زد میں لے لیا ہے۔   امریکی شہر لاس اینجلس میں۷؍ جنوری کو لگنے والی آگ کو ایک عشرہ سے زائد ہوچکاہے مگر کیلی فورنیا انتظامیہ اس پر قابو نہیں پاسکا۔ آگ میں  اب تک ۲۷؍ افراد کے  ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے  جبکہ شمالی کیلیفورنیا  میں  بیٹری کا پلانٹ  جو  دنیا کا سب سے بڑے بیٹری  پلانٹ  ہے، وہ بھی  آگ کی زد میں آگیا ہے۔ آگ نے جمعرات کو  شمالی کیلیفورنیا میں واقع اس بیٹری اسٹوریج پلانٹ کو اپنی زد میں لیا جس کے بعد فضا میں زہریلے دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ اس  پلانٹ پر لیتھیم بیٹری کا ذخیرہ تھا۔ پاور پلانٹ کے قریب آبادیوں کو خالی  کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں اور ۱۵۰۰؍ افراد کو محفوظ مقامات پر  منتقل کیا گیا ہے۔
 مقامی فائر حکام کا کہنا ہے کہ عملہ آگ پر قابو نہیں پا رہا ہے اور اس کے بجھنے کا انتظار کر رہا ہے۔  آگ نے بیٹری اسٹوریج انڈسٹری کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، مقامی حکام کا کہنا  تھا کہ بیٹری پلانٹ کو لگنے والی آگ ایک قابل تشویش امر ہے، اگر ہم پائیدار توانائی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں تو ہمیں بیٹری کا ایک محفوظ نظام  رکھنے کی ضرورت ہے۔
جنوبی علاقوں میں  آگ پر قابو پا لیا گیا ہے،  یہاں کے مکینوں کو  اپنے گھر واپس  جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے لیکن  لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہےا س لئے اجازت نہیں دی گئی۔  حکام نے آگ سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے پر پابندی عائد کر دی ہے، یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک خطرناک مواد کی جانچ  کرنے والا محکمہ اپنی تحقیقات مکمل نہیں کر لیتا۔ ماہرین کے مطابق آتش زدگی کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخیمنہ۲۷۵؍ ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK