اس لسٹ میں جام تارا سے ڈاکٹر عرفان انصاری کا نام شامل،بی جے پی نے ان کے سامنے سیتا سورین کو میدان میں اتارا ہے
EPAPER
Updated: October 22, 2024, 10:39 PM IST | Ranchi
اس لسٹ میں جام تارا سے ڈاکٹر عرفان انصاری کا نام شامل،بی جے پی نے ان کے سامنے سیتا سورین کو میدان میں اتارا ہے
کافی انتظار کے بعد کانگریس نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کیلئے اپنی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ اس فہرست میں جام تارہ سے کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر عرفان انصاری کا نام شامل ہے۔ڈاکٹر عرفان اس حلقے سے ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء میں بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ اسی طرح ان کے والد اورکانگریس کے سینئر لیڈر فرقان انصاری بھی اس حلقے کی دو بار نمائندگی کرچکے ہیں جبکہ ایک مرتبہ شیوسورین نے اس حلقے کی نمائندگی کی ہے۔ یہی سبب ہے کہ اس حلقے کی ریاست میں بڑی اہمیت ہے۔ بی جے پی نے ان کے سامنے ہیمنت سورین کی بھابھی سیتا سورین کو میدان میں اُتارا ہے جو ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد پارٹی کی طرف سے وزیراعلیٰ نہ بنائے جانے سے ناراض ہوکر بی جے پی میں چلی گئی تھیں۔
کانگریس کی جانب سے جاری کی گئی فہرست کے مطابق رام گڑھ سے ممتا دیوی، ہزاری باغ سے منا سنگھ، جمشید پور ایسٹ سے ڈاکٹر اجے کمار، جمشید پور ویسٹ سے بنا گپتا، ہٹیا سے اجے ناتھ سہدیو اور سمڈیگا سے بھوشن بارا کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔واضح رہےکہ اس بار جھارکھنڈ کے انتخابات کئی طرح سے خاص ہیں۔ ایک طرف بی جے پی اس بار جھارکھنڈ کو جیتنے کی پوری کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف ’انڈیا‘ اتحاد بھی حکومت برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ یہاں ۸۱؍ رکنی اسمبلی کیلئے دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں۴۳؍ سیٹوں پر۱۳؍ نومبر کو اور دوسرے مرحلے میں۳۸؍ سیٹوں پر۲۰؍ نومبر کو ووٹنگ ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی۲۳؍ نومبر کو ہوگی۔
خیال رہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر حکمت عملی بنانے کیلئے پیر کو دہلی کانگریس ہیڈکوارٹرز میں پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کی ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور جنرل سیکریٹریز کے سی وینوگوپال، مدھوسودن مستری اور سلمان خورشید موجود تھے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق، جھارکھنڈ انتخابات کیلئے سیٹوں کی تقسیم پر’انڈیا‘ اتحاد کی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جے ایم ایم۴۱؍، کانگریس۲۹؍، آر جے ڈی۶؍ اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ۵؍ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے پہلے ہی۶۶؍ امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ بی جے پی نے سابق وزیراعلیٰ چمپئی سورین کو سرائے کیلا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے جو اُن کی روایتی سیٹ ہے۔ وہ یہاں سے۱۹۹۱ء سے ایک بار کو چھوڑ کرمسلسل جیتتے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے کچھ دنوں ہی انہوں نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ سے بھی استعفیٰ دے دیا اور بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے دھنور سے بابولال مرانڈی کو میدان میں اتارا ہے جنہیں بی جے پی کی طرف سے وزیراعلیٰ کے عہدے کادعویدار مانا جاتا ہے۔