• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پہلے معلومات لیں پھر ممبرا کے متعلق بات کریں، جتیندر اوہاڑ کافرنویس کو مشورہ

Updated: November 07, 2024, 1:44 PM IST | Staff Reporter | Mumbai

کہاکہ’’ مجھے فرنویس مجسمہ دیں اور حکومت کی اجازت دیں، مَیں ممبرا میں مجسمہ کھڑا کر کے دکھاؤں گا۔‘‘

Photo: INN
تصویر: آئی این این

چھترپتی شیواجی مہاراج کا مندرتعمیر کرنے اور مجسمہ ممبرا میں نصب کرنے کے دیویندر فرنویس کے بیان پر ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی جتیند ر اوہاڑ نے جواب دیا ہے۔ اوہاڑ نے کہا کہ ’’دیویندر فرنویس کویہ نہیں بتایا گیا ہو گا کہ ممبرا کی حد جہاں سے شروع ہوتی ہے وہاں  پر ہی راج ماتا جیجاؤ، سنت تکارام مہاراج، چھترپتی شیواجی مہاراج، مہاتما پھلے، راجرشی شاہو مہاراج، ڈاکٹربابا صاحب امبیڈکر، ساوتری مائی پھلے کے مجسمے  اور مہاراشٹر کا نقشہ بنایا ہوا ہے۔ اب الیکشن میں تقریریں کر کے ممبرا کو بدنام کیا جا رہا ہے۔‘‘
 این سی پی (شردپوار) کے قومی جنرل سیکریٹری  اور رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے فرنویس کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ’’ مجھے فرنویس مجسمہ دیں اور حکومت کی اجازت دیں، مَیں ممبرا میں مجسمہ کھڑا کر کے دکھاؤں گا۔‘‘ واضح رہے کہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے منگل کو ادھو ٹھاکرے کو ممبرا میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ لگانے کا چیلنج دیا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ نے اس پر فرنویس کو جوابی چیلنج کیا ہے۔ اوہاڑ نے کہاکہ ’’یہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی تعلیم نہیں ہے کہ مسلمانوں کو حقیر نظر سے دیکھا جائے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج جن کے ساتھ اورنگ زیب کے دربار میں گئے تھے وہ مداری مہتر بھی مسلمان تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ ہم دیویندر فرنویس کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔ آپ مجھے مجسمہ اور حکومت کی اجازت دیں، ہم مجسمہ کھڑا کرکے دکھائیں گے  اور ادھو ٹھاکرے کو مجسمہ کی نقاب کشائی کے لئے مدعو کریں گے ۔ لیکن، براہ کرم ممبرا کو بدنام نہ کریں۔میں یہی کہوں گا کہ ممبرا کو بدنام کرنے کی جو عادت بن گئی ہے۔ اس کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔ میں آپ کو یہ بھی بتاتا ہوں کہ ممبرا میں آپ کا استقبال کیا جائے گا۔ میں ممبرا کلوا کی نمائندگی کرتا ہوں جہاں ۵۰؍ فیصد مسلمان اور۵۰؍ فیصد ہندو رہتےہیں۔ لیکن پلیز ممبرا کو بدنام نہ کریں! ممبرا میں کوئی بھی چھترپتی شیواجی مہاراج کا مخالف نہیں ہے۔‘‘ جتیندر اوہاڑ نے یہ بھی کہا کہ ووٹ کے لئےہندو-مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK