• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فچ نے ہندوستان کی شرح نمو کا اندازہ ۷؍فیصد کردیا

Updated: March 15, 2024, 10:45 AM IST | Agency | New Delhi

ریٹنگ ایجنسی کے مطابق سال کے اختتام تک خردہ مہنگائی ۴؍فیصد ہوگی۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

عالمی ریٹنگ ایجنسی  فچ نے مالیاتی سال ۲۰۲۵ء کیلئے  ہندوستان کی معاشی نمو کا اندازہ ۵ء۶؍ فیصد سے بڑھاکر ۷؍ فیصد کردیا ہے۔ فچ نے کہا کہ ہندوستان کی معاشی نمو کو مضبوط گھریلو مانگ اور سرمایہ میں اضافہ سے تعاون ملےگا۔ ریٹنگ ایجنسی نے ۲۰۲۴ء کے اختتام تک خردہ مہنگائی گھٹ کر ۴؍فیصد تک آنے کا اندازہ لگایا ہے ۔ فچ کو امید ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا جولائی سے دسمبر کے درمیان ریپو ریٹ میں ۵ء۰؍فیصد کی کٹوتی کرسکتاہے۔
 فچ کے اندازے میں یہ ترمیم لگ بھگ دو ہفتے بعد آئی ہے، جب نیشنل اسٹیٹکل آفس (این ایس او) کے آفیشیل اعدادوشمار سے پتہ چلا ہے کہ اکتوبر-دسمبر کی مدت میں ملک کی جی ڈی پی میں ۴ء۸؍فیصد کی نمو ہوئی ہے۔جو پیداوار اور کان کنی سیکٹرکی بہتر کار کردگی سے بڑھی ہے۔ 
اکتوبر -دسمبر سہ ماہی میں پیداواری نمو بڑھ کر ۱۱ء۶؍فیصد ہوئی
کان کنی نمو سالانہ بنیاد پر منفی۱ء۶؍ فیصد سے بڑھ کر ۵ء۷؍ فیصد ہوگئی ہے۔
پیداواری نمو سالانہ بنیاد پر منفی۸ء۴؍ فیصد سے ۱۱ء۶؍فیصد ہوگئی
تعمیرات نمو سالانہ بنیادد پر بغیر کسی تبدیلی ۵ء۹؍ فیصد رہی
چین کی معاشی نمو کے اندازہ میں تخفیف
 ریٹنگ ایجنسی نے تازہ رپورٹ میں چین کی معاشی نمو کے اندازے میں تخفیف کی ہے۔ اس میں اندازے کو ۴ء۶؍فیصد سے گھٹاکر ۴ء۵؍ فیصد کردیا ہے۔ اس کی وجہ ’پراپرٹی سیکٹر‘ کی دقتیں اور قیمتوں میں لگاتار گراوٹ ہے۔ گلوبل جی ڈی پی آؤٹ لک کو ۳ء۰؍ فیصد بڑھاکر ۲ء۴؍فیصد کردیا ہے۔ امریکی معاشی نمو کا اندازہ بڑھاکر ۲ء۱؍فیصد کردیا ہے جو کہ پہلے ۱ء۲؍فیصد تھا۔
جی ڈی پی کیا ہے؟
 جی ڈی پی معیشت کی صحت پر نظر رکھنے کیلئے استعمال کئے جانے والے سب سے عام اشاریے میں سے ایک ہے۔ جی ڈی پی ملک کے اندر ایک خاص دورانیہ میں پیدا ہونے والی سبھی اشیاء اور خدمات کی قدر کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس میں ملک کی حدود کے اندر رہ کر جو غیر ملکی کمپنیاں پروڈکشن کرتی ہیں انہیں بھی شامل کیاجاتا ہے۔
جی ڈی پی کی اقسام
 جی ڈی پی ۲؍ طرح کی ہوتی ہے ۔ اس میں ریئل جی ڈی پی اور نامینل جی ڈی پی شامل ہیں۔ ریئل جی ڈی پی میں گڈس اور سروسیز کی قدر کا حساب کتاب بنیاد سال کی قدر یا مستحکم قیمت پر کیا جاتا ہے۔ فی الحال جی ڈی پی کو کیلکولیٹ کرنے کیلئے بیس ایئر ۱۲۔۲۰۱۱ء ہے، وہیں نامینل جی ڈی پی کا کیلکولیشن کرنٹ پرائس پر کیا جاتا ہے۔
جی ڈی پی کا حساب کتاب کیسے ہوتا ہے؟
 جی ڈی پی کو کیلکولیٹ کرنے کیلئے درج ذیل  فارمولہ استعمال ہوتا ہے:
’’GDP=C+G+I+NX‘‘
اس میں ’سی ‘کا مطلب ہے پرائیویٹ نجی کھپت، ’جی‘ کا مطلب ہے گورنمنٹ اسپینڈنگ(حکومتی اخراجات)، ’آئی‘ کا مطلب انوسیٹمنٹ اور این ایکس کا مطلب ’نیٹ ایکسپورٹ‘ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK