Updated: July 25, 2023, 9:45 AM IST
| new Delhi
کئی علاقوں میں پانی داخل، ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ، اُترپردیش، راجستھان اور پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں الرٹ،گجرات میں دو منزلہ عمارت زمین بوس، ایک ہی خاندان کے ۴؍ افراد کی موت، ملبے میںکئی افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ،کیرالا میں شدید بارش، دو بچے جاں بحق، ۲۷؍ جولائی تک بھاری بارش کی پیش گوئی
گجرات کے شہر جونا گڑھ میں ۲؍ منزلہ عمارت کے منہدم ہوجانے کے بعد ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے (تصویر: پی ٹی آئی)
دہلی میں جمنا ندی میں ایک بار پھر طغیانی آگئی ہے۔ ندی میں پانی کی سطح بڑھنے اور خطرے کا نشان پار کر نے کی وجہ سے اہل دہلی میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اسی کے ساتھ دہلی اور این سی آر کے کچھ علاقوں میں پانی داخل بھی ہوچکی ہے۔اسی طرح اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، اترپردیش، راجستھان اور پنجاب سمیت کئی ریاستوںکیلئے محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کرکے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ دریں اثنا گجرات کے جونا گڑھ میں ایک بڑا سانحہ پیش آیا جہاں ایک ۲؍ منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔ اس سانحہ میں ایک ہی خاندان کے ۴؍ افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ ملبے میں کئی افراد کے دبے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔کیرالا میں بھی شدید بارش ہورہی ہے جہاں دو بچوں کی موت ہوگئی ہے۔
دہلی میں ایک بار پھر سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جمنا ندی ایک بار پھر خطرے کے نشان ۲۰۵ء۳۳؍ میٹر کے نشان کو پارکر چکی ہے۔ پیر کی صبح۷؍ بجے دریا کے پانی کی سطح۲۰۶ء۵۶؍ میٹر تک پہنچ گئی تھی جس کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پانی کی سطح کس تیزی کے ساتھ بلند ہورہی ہے،اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پرانے ریلوے پل کے قریب۱۵؍ گھنٹے میں جمنا کی پانی کی سطح میں تقریباً ایک میٹر کا اضافہ ہوچکا ہے۔ یہاں پرجمنا کا سیلابی زور کم بھی نہیں ہوا تھا کہ ایک اور ندی ہنڈن کے سیلاب سے نوئیڈا کے کئی علاقوں میں پانی آگیا۔ عجلت میں کسی نہ کسی طرح فائر ٹیم نے کچھ گھروں کو خالی کرایا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ پانی کی سطح مزید بڑھ سکتی ہے، جس کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ الرٹ ہے۔واضح رہے کہ کچھ دن پہلے بھی نوئیڈا کے سیکٹر ۱۳۵؍ کے نشیبی علاقوں میں پانی آگیا تھا۔ چند دنوں کے بعد جب پانی کی سطح کم ہوئی تو وہاں رہنے والے اپنے گھروں میں واپس آگئے تھے لیکن پیر کی صبح دوبارہ پانی بڑھنے کی وجہ سے ایک بار پھر لوگ اپنے نقل مکانی کرکے راحت کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔اسی دوران محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان، مہاراشٹر، گجرات، تلنگانہ، کرناٹک، چھتیس گڑھ، گوا، کیرالا، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، ادیشہ، اروناچل پردیش، آسام اور میگھالیہ میں تیز بارش کیلئے الرٹ جاری کیا ہے۔
پیر کو گجرات کے کئی علاقوں میں شدید بارش ہوئی، جس کی وجہ سے مختلف جگہوں پر سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ جونا گڑھ کا زیادہ برا حال ہے جہاں ایک ۲؍ منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی ہے۔ اس سانحہ میں ایک ہی خاندان کے۴؍ افراد کی موت ہوگئی جبکہ ملبے میں کئی افراد کے دبے ہونے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ یہاں پر سنیچر ہی سے تیز بارش ہورہی ہے، جس کی وجہ سے اتوار کو بھی پورا علاقہ پانی میں ڈوبا رہا۔
شمالی اور مغربی ہند کی ہی طرح جنوبی ہند بھی سیلاب کی زد میں ہے۔کیرا لا کے تین اضلاع کنور، کوزی کوڈ اور وائناڈ کے ضلع کلکٹروں نے موسلادھار بارش کے پیش نظر تمام تعلیمی اداروں بشمول کالجوں میں پیر کو تعطیل کا اعلان کیا ہے۔اسی دوران راستوں پر پانی بھرجانے کی وجہ سے کھلے نالے میں ۲؍ بہن بھائی کی گر کر موت ہوگئی۔ ۱۳؍ سالہ محمد عدی اور اس کی چھوٹی بہن ٹیوشن سے واپسی پر کھلے نالے میں گر کر جاں بحق ہوگئے۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پیر کو شمالی مالابار اضلاع میں اورینج الرٹ جاری کیا ہے اور خلیج بنگال میں طوفانی گردش کے زیر اثر۲۷؍ جولائی تک بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔اسی طرح تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بھی اس دوران تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔