بدھ کی رات ۱۷۰ء۳؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو ۲۰۲۰ء کے بعد ستمبر میں ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔۴؍ افراد ہلاک ۔ ٹرین سروسیز بری طرح متاثر ہوئیں
EPAPER
Updated: September 26, 2024, 11:55 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
بدھ کی رات ۱۷۰ء۳؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو ۲۰۲۰ء کے بعد ستمبر میں ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔۴؍ افراد ہلاک ۔ ٹرین سروسیز بری طرح متاثر ہوئیں
شہر و مضافات میں بدھ کی رات موسلادھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سب سے زیادہ بارش مشرقی مضافات میں ہوئی جو ۴؍ برسوں میں ستمبر کے مہینے میں ریکارڈ بارش ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی مضافات میں ۱۷۰ء۳؍ میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے سبب سڑکیں اور ٹرین کی پٹریاں زیر آب آگئیں نیز گاڑیوں کی آمدورفت اور ٹرین سروسیز بری طرح متاثر ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کے ریکارڈ کے مطابق ۲۰۲۰ء میں ۲۴؍ ستمبر کو ۲۴؍ گھنٹوں میں ۲۸۶ء۴؍ ملی میٹر بارش ہوئی تھی جس کے بعد بدھ کو ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۷۰ء۳؍ ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگرچہ شہری انتظامیہ اور محکمہ موسمیات نے ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۷۰؍ ملی میٹر بارش کا ریکارڈ پیش کیا ہے لیکن اس کا زیادہ تر حصہ ۴؍ سے ۵؍ گھنٹوں کے دوران شب کے ابتدائی حصہ میں برسات ہوئی تھی جس کے نتیجہ میں متعدد مقامات پر پانی جمع ہوگیا اور سڑکیں اور ٹرین کی پٹریاں زیر آب آگئیں۔
شہری انتظامیہ کے ایک افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے رٹی رٹائی وجہ یہ بتائی کہ جب کبھی ممبئی میں کم وقت میں بہت زیادہ بارش ہوتی ہے تو ساری تدابیر ناکام ہوجاتی ہیں اور اگر اس دوران سمندر میں ہائی ٹائیڈ بھی ہو تو پانی کی نکاسی کا راستہ نہیں رہتا اور شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔
واضح رہے کہ بی ایم سی نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو طغیانی کے تعلق سے جو وارننگ جاری کی تھی، اس کے مطابق ۲۵؍ ستمبر کو شام کو ۵؍ بج کر ۳؍ منٹ پر ۲ء۹۱؍ میٹر اونچی لہروں کے ساتھ اور شب ۱۱؍ بج کر ۵۶؍ منٹ پر ۱ء۶۹؍ میٹر اونچی لہروں کے ساتھ سمندر میں ہائی ٹائیڈ کی اطلاع دی گئی تھی۔ اس کے بعد جمعرات کی صبح ۷؍ بج کر ۳۲؍ منٹ پر ۳ء۴۱؍ میٹر اور دوپہر ۲؍ بج کر ۵؍ منٹ پر ۲ء۲۹؍ میٹر اونچی لہریں اٹھنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
اس لحاظ سے جس وقت شہر و مضافات اور قرب و جوار کے علاقوں میں موسلادھار بارش ہورہی تھی، اس قت ۲؍ مرتبہ طغیانی اور اونچی لہروں کا وقت تھا۔
گٹر میں گرنے سے خاتون کی موت ، معاملہ کی انکوائری کا حکم
اندھیری کے علاقے سیپز کے گیٹ نمبر ۳؍ کے سامنے بدھ کی شب ۹؍ بجکر ۲۰؍ منٹ پر۴۵؍ سالہ اوما گائیکواڑ نجی کمپنی میں کام ختم کرکے گھر لوٹ رہی تھیں لیکن سڑک پر پانی جمعہ ہونے سے کھلی گٹر نظر نہیں آئی اور وہ اس میں گرگئیں۔ لوگوں نے فائربریگیڈ کو اطلاع دی اور تقریباً ایک گھنٹہ تک انہیں تلاش کرنے کے بعد ان کی لاش مذکورہ جگہ سے تقریباً ڈیڑھ سو میٹر دور ملی۔
چونکہ بامبے ہائی کورٹ میں کھلی گٹروں کی وجہ سے برسات میں شہریوں کی اموات یا زخمی ہونے کے تعلق سے پہلے ہی پٹیشن زیر سماعت ہے اور عدالت نے کئی مرتبہ بی ایم سی کی اس معاملے پر سرزنش کی ہے، اس کے باوجود یہ حادثہ ہوجانے کی وجہ سے جمعرات کو بی ایم سی نے اس معاملہ کی اعلیٰ سطحی تفتیش کا حکم جاری کیا ہے۔ تحقیق کیلئے ڈپٹی میونسپل کمشنر (زون ۳) دیوی داس شرساگر کی سربراہی میں ۳؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
چونکہ جائے حادثہ کے قریب میٹرو کا کام بھی جاری ہے، اس لئے ایم آئی ڈی سی پولیس نے حادثاتی موت کا کیس درج کرکے بی ایم سی اور میٹرو کو خط لکھا ہے تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ کون اس حادثہ کا ذمہ دار ہے۔
پتھر کی کان پر بجلی گری، ۲؍ مزدور ہلاک،۲؍ زخمی
کلیان کے کامبا علاقے میں بدھ کی شام تقریباً ۵؍ بجے شدید بارش کے دوران پتھر کی ایک کان پر بجلی گری جس کی وجہ سے اس میں کام کرنے والے راجن یادو اور بندنا رام منڈا کی موت ہوگئی جبکہ ان کے ۲؍ ساتھی زخمی ہوگئے۔
ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر ہزاروں مسافرپھنس گئے
بدھ کی شب زبردست بارش سے لوکل ٹرین خدمات بری طرح متاثر ہونے سے ہزاروںمسافر مختلف مقامات پر ٹرینوں میں گھنٹوں پھنسے رہے۔ رات ۹؍ سے ۱۰؍ بجے گھر پہنچنے والے مسافر ایک سے ۲؍ بجے گھر پہنچے تو بہت بڑی تعداد میں لوگ صبح ۴؍ تا ۵؍ بجے اپنے گھروں کو پہنچ سکے۔