• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملک کی کئی ریاستوں میں سیلابی کیفیت، دہلی، ہریانہ میں سڑکیں تالاب میں تبدیل، امرناتھ یاترا معطل

Updated: August 13, 2024, 10:49 AM IST | Agency | New Delhi

اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں تیز بارش، بادل پھٹنے کا خدشہ، بہار میں اسمبلی کےاحاطے اور وزیروں کے بنگلوں تک پانی پہنچا، راجستھان کئی علاقوں میں بڑی تباہی،کرناٹک میں بھی سیلاب کا انتباہ۔

Gurugram is known as `Millennium City`, this road belongs to this city. Photo: INN
گروگرام کو’ملینیم سٹی‘ کے نام سے جاتا ہے، یہ سڑک اسی شہر کی ہے۔ تصویر : آئی این این

گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل ہونے والی تیز بارش کی وجہ سے ملک کی کئی ریاستوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ دہلی اور ہریانہ کی سڑکیں جل تھل ہو کر تالاب کا منظرپیش کررہی ہیں۔ موسم کی خرابی کے پیش نظر امرناتھ جی یاترا دوسرے روز بھی معطل رہی۔ اسی دوران اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں تیز بارش کی وجہ سے بادل پھٹنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ بہار میں اسمبلی کے احاطے اور وزیروں کے بنگلوں تک پانی پہنچ گیا ہے ۔ آبادی میں پانی بھرجانے کی وجہ سے راجستھان کے کئی علاقوں میں بڑی تباہی ہے۔ دریں اثنا محکمہ موسمیات نے کرناٹک کئی خطوں میں بھی سیلاب کے خدشے کااظہار کیا ہے۔ 
 ’ملینیم سٹی‘ کے نام سےمشہور گرو گرام میں اتوار کو پورے دن بارش ہوتی رہی جس کی وجہ سے اس کے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ دہلی، گروگرام ایکسپریس وے کے نرسنگھ پور کھنڈ اور گولف کورس ایکسٹینشن روڈ کے قریب کے علاقوں میں سڑکوں پر اتنا پانی جمع ہوگیا کہ اسے دیکھ کر تالاب کا گمان ہورہا ہے۔ دہلی کی کئی سڑکوں اور کئی علاقوںمیں ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔
کچھ اسی طرح کی صورتحال جموںکشمیر میں بھی رہی۔ بارش کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ امرناتھ یاترا پیر کو لگاتار دوسرے دن بھی معطل رہی۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے بیس کیپ سے یاترا روک دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ یاتریوں کے کسی بھی قافلے کو ’پوتر گھپا‘ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ہماچل پردیش میں گزشتہ دو دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے۲۸۰؍ سے زیادہ سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے چمبہ، ہمیر پور، کلو، منڈی، سرمور اور شملہ اضلاع کے کئی مقامات پر سیلاب کا انتباہ جاری کیا ہے۔ اس انتباہ میں بتایا گیا ہےکہ تیز ہواؤں کی وجہ سے درختوں، پودوں، فصلوں  اور حساس عمارتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ اسی طرح اتراکھنڈ میں۲؍ الگ الگ واقعات میں ایک بچے سمیت دو افراد بارش کی وجہ سے ندیوں میں آنے والی طغیانی میںبہہ گئے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق نینی تال ضلع کے ہلدوانی میں یہ حادثہ پیش آیا۔
بہار کی راجدھانی پٹنہ میں لگاتار ہونے والی بارش کے بعد پورا شہر پانی پانی ہوگیا ہے۔ سڑکوں پر بنے گڑھوں میں پانی بھرجانے کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہورہا ہے۔بہار میں سیلابی پانی اسمبلی کے احاطے، آس پاس موجود وزیروں کے بنگلوں اور پٹنہ کے کئی اسپتالوں میں بھی  داخل ہو گیا ہے۔ پٹنہ شہر کی ایسی حالت دیکھ کراس سلسلے میں حکومت کی تیاریوں پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے حالانکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے فوری طور پر جگہ جگہ جاکر متاثر علاقوں کا معائنہ کیا۔ 
کرناٹک میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیوں میں بہاؤ تیز ہے ۔ بارش کی وجہ سے ریاست کے کوپل میں دریائے تنگابھادرا پر واقع پمپا ساگر ڈیم کے۱۹؍ویں گیٹ کا  ایک حصہ ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے بھاری مقدار میں پانی نکل آیا۔اس کے بعد اس خطے میں  سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ آبی وسائل کے محکمے کے ذرائع نے بتایا کہ آبی ذخائر کی مرمت کے کام کیلئے انہیں ڈیم کی پانی کی سطح کو۶۵؍ سے کم کر کے۵۵؍ ٹی ایم سی کرنا ہو گا ۔اس طرح کی صورتحال پیش آنے کے بعد ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، جو آبی وسائل کے محکمے کا بھی چارج رکھتے ہیں، صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کوپل پہنچے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں۔
خیال رہے کہ اس وقت پورے ملک میں مانسون کی بارش جاری ہے۔ کئی علاقوں میں لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے تو کئی علاقوں میں بارش کے قہر نے لوگوں کیلئے پریشانیاں کھڑی کردی  ہیں۔ اسی دوران محکمہ موسمیات نے کئی ریاستوں کو آنے والے دنوں میں ہونے والی تیز بارش کیلئے الرٹ کیا ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، مشرقی اتر پردیش، دلی، راجستھان سمیت شمالی ہند میں۱۶؍ اگست تک کئی مقامات پر تیز بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK