• Sat, 26 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ضمنی انتخاب کیلئے یوپی میں سیاسی بساط بچھ گئی

Updated: October 24, 2024, 11:21 PM IST | Lucknow

بی جے پی نے ۹؍ میں سے ۷؍ سیٹوں کیلئے امیدواروں کا اعلان کردیا، کانگریس کابڑا فیصلہ ، امیدوار نہ اتارنے کا اعلان ، سماج وادی پارٹی کو ہر ممکن حمایت دے گی ، یوپی میں سیاسی پارہ گرم ، ۲۰۲۷ء کے اسمبلی انتخاب سے قبل اس الیکشن کو سیمی فائنل قرار دیا جارہا ہے

UP Congress president Ajay Rai announcing the party`s decision at a press conference. (Photo: PTI)
یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے پریس کانفرنس میں پارٹی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے۔(تصویر:پی ٹی آئی )

۲۰۲۷ء میں اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیمی فائنل قرار دئیے جارہے یوپی کی ۹؍ سیٹوں کے ضمنی انتخابات  کے لئے سیاسی بساط بچھ گئی ہے اور ہر پارٹی اپنی اپنی چالیں چلنے میں مصروف ہیں۔ مہرے بھی تیار ہیں اور پارٹیاں بھی اپنی اپنی حکمت عملیوں کے ساتھ میدان میں ہیں۔ یہاں اصل مقابلہ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ہے لیکن بی ایس پی کھیل بگاڑ سکتی ہے جبکہ کانگریس جو سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں ہے اس نے جمعرات کو بہت بڑا فیصلہ کیا ہے۔
کانگریس امیدوار نہیں اتارے گی 
 کانگریس نے اتر پردیش اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں اپنا کوئی امیدوار نہ اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وہ بی جے پی کو شکست دینے کے  لئے انڈیا اتحاد کی جیت کو یقینی بنانے کے  لئےکام کرے گی۔کانگریس کے اتر پردیش امور کے  انچارج اویناش پانڈے اور ریاستی کانگریس  کے صدر اجے رائے نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرس میں  مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ اطلاع  دی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں کسی بھی سیٹ پر امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئین کی حفاظت کا وقت ہے
  اجے رائے نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اتر پردیش میں ۱۰؍ میں سے ۹؍سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں لیکن آج یہ وقت اپنی تنظیم یا پارٹی کو بچانے کا نہیں ہے بلکہ آئین اور بھائی چارے کی حفاظت کرنے کا ہے۔ اسی کے پیش نظر کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی اتر پردیش اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار نہیں اتارے گی۔ ہم انڈیا  اتحاد  کے امیدواروں کی جیت کے لئے  ہر ممکن کوشش کریں گے اور انہیں ہر ممکن حمایت بھی دیں گے۔
امیدوار نہ اتارنے کی وجہ 
 کانگریس کے لیڈروں نے کہا کہ حال ہی میں اتر پردیش کانگریس کمیٹی کی قیادت میں تمام ۱۰؍اسمبلیوں میں `آئین بچاؤ قرارداد کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اگر بی جے پی کو آج نہیں روکا گیا تو مستقبل میں آئین، بھائی چارہ اور باہمی ہم آہنگی نہیں رہے گی۔ یوپی کانگریس کے کارکنوں نے ان انتخابات میں بی جے پی کو  شرمناک  شکست دینے کا عزم کیا ہے تاکہ۲۰۲۷ءکے آنے والے انتخابات میں اس کا مثبت اثر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں انڈیا  اتحاد کے تمام امیدواروں کو کانگریس کارکنوں کی حمایت حاصل ہوگی اور ان کی جیت کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس دوران راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈروں کا چہرہ اور ان کی تصاویر بھی انتخابی تشہیر کے لئے استعمال کی جاسکیں گی۔ اجے رائے کے مطابق اس ضمنی الیکشن میں بی جے پی کی شکست بہت ضروری ہے تاکہ ریاست کے عوام کو ایک مثبت پیغام جائے۔
بی جےپی نے امیدواروں کا اعلان کیا 
 اترپردیش میں ۹؍اسمبلی سیٹوں کے لئے ہونے والے ضمنی الیکشن میں جمعرات کو ۷؍ سیٹوں پر بی جے پی نے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جس کے بعد سیاسی پارہ مزید گرم ہوگیا۔۲۰۲۷ء کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہورہے اس ضمنی الیکشن کو بی جے پی اتحاد اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) اتحاد کے تئیں عوام کی نبض بھانپنے کا آخری موقع سمجھا جارہا ہے۔ حالانکہ اس الیکشن کے ذریعہ بی ایس پی  کے بھی روایتی ووٹ بینک کے رجحان کا پتہ چل سکے گا۔
بی جے پی کے امیدوار کون ہیں
 بی جے پی نے جن ۷؍امیدواروں کی اپنی لسٹ جاری کی ہے اس کے مطابق کندرکی سے رام ویر سنگھ ٹھاکر، غازی آباد سے سنجیو شرما، کھیر سے سریندر دلیر، کرہل سے انجیش یادو، پھولپور سے دیپک پٹیل، کٹیہری سے دھرم راج نشاد اور منجھوا سے سچسمتا موریہ انتخابی میدان میں ہیں۔ میرا پور سیٹ اتحادی آر ایل ڈی کے لئے چھوڑ دی گئی ہے جبکہ کانپور کی سیسہ مئو سیٹ پر امیدوار کے نام کا اعلان اس لسٹ میں نہیں کیا گیا ہے۔بی جے پی  کے اعلان سے اتحادی نشاد پارٹی کو جھٹکا لگا ہے جسے کوئی سیٹ نہیں ملی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK