فکسڈ چارج میں ہر سال اوسطاً ۹؍ فیصد تک کا اضافہ ہوتا ہے۔کمی کے منصوبہ پر عوامی تجاویز اور اعتراضات کی کارروائی کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا۔ متوسط طبقہ کو ۳؍سال تک فائدہ ملنا مشکل۔
EPAPER
Updated: January 28, 2025, 11:43 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
فکسڈ چارج میں ہر سال اوسطاً ۹؍ فیصد تک کا اضافہ ہوتا ہے۔کمی کے منصوبہ پر عوامی تجاویز اور اعتراضات کی کارروائی کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا۔ متوسط طبقہ کو ۳؍سال تک فائدہ ملنا مشکل۔
ہوا کی چکی اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے طریقوں کو اختیار کرنے کے سبب ’مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹڈ‘ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) نے پہلی مرتبہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کم و بیش ۲؍ کروڑ صارفین کیلئے بجلی کی شرح میں تخفیف کی تجویز پیش کی ہے لیکن حسب معمول ماہانہ بل کے ’فکسڈ چارج‘ میں سالانہ اضافہ کی تجویز بھی پیش کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بجلی بل میں مختلف قسم کے چارج شامل ہوتے ہیں جن میں ایک ’فکسڈ چارج‘ ہوتا ہے اور یہ متعینہ رقم ہر بجلی بل میں شامل رہتی ہے چاہے بجلی کتنی بھی یونٹ استعمال کی جائے۔ دوسرا ’اینرجی چارج‘ ہوتا ہے جو فی یونٹ بجلی کی شرح ہوتی ہے اور یہ رقم جتنی یونٹ بجلی استعمال کی جائے گی، اتنا ہوگا۔ ایم ایس ای ڈی سی ایل نے ’اینرجی چارج‘ کو کم کرنے کی تجویز پیش کی ہے لیکن ’فکسڈ چارج‘ میں اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ فکسڈ چارج میں ہر سال اوسطاً ۹؍ فیصد تک اضافہ کیا جاتا ہے۔
بجلی محکمہ کے ذرائع کے مطابق اینرجی چارجیس میں کمی کی جو تجویز پیش کی گئی ہے اس میں عوامی تجاویز اور اعتراضات منگوانے کا مرحلہ باقی ہے لیکن ایم ایس ای ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر لوکیش چندرا نےاس تجویز کی تصدیق کردی ہے۔ ان کے مطابق کمپنی کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے جب ’اینرجی چارجیس‘ میں تخفیف کی تجویز پیش کی گئی ہے ورنہ ہمیشہ اس میں اضافہ ہی کیا جاتا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے روایتی طریقہ سے ہٹ کر ’رینیو ایبل اینرجی‘ مثلاً شمسی توانائی اور ہوا سے چلنے والی چکی کی مدد سے بجلی پیدا کرنے کے طریقوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جارہی ہے اور ان طریقوں کو اپنایا جارہا ہے۔ ان طریقوں میں کوئلہ خریدینے اور اسے جلانے کے پلانٹ وغیرہ کے اخراجات بچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کم اخراجات میں بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
البتہ صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جو تجویز پیش کی گئی ہے اس میں متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کو آئندہ ۳؍ برس تک اضافہ ہی برداشت کرنا پڑے گا۔ اس کے برخلاف معاشی طور پر کمزور اور متوسط طبقہ سے اوپر، تجارتی اور صنعتی اداروں کیلئے بھی کچھ نہ کچھ تخفیف کا امکان ہے۔ اگر تجویز منظور ہوجاتی ہے تو ۲۶۔ ۲۰۲۵ء سے آئندہ ۵؍ برس میں مرحلہ وار تخفیف کی جائے گی۔
فی یونٹ بجلی کا حساب
ایک سے ۱۰۰؍ یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کا موجودہ اینرجی چارج ۵ء۱۴؍ روپے ہے جو ۲۶۔ ۲۰۲۵ء میں ۴ء۳۷؍ اس کے آئندہ سال ۴ء۱۶؍ اس کے بعد ۳ء۳۸؍ اس کے بعد ۲ء۵۲؍ اور ۳۰۔ ۲۰۲۹ء میں ۲ء۲۰؍ روپے ہوجائے گا۔
۱۰۱؍ سے ۳۰۰؍ یونٹ کے درمیان بجلی استعمال کرنے والوں کا موجودہ چارج ۱۱ء۰۶؍ روپے فی یونٹ ہے جو ۲۶۔ ۲۰۲۵ء میں بڑھ کر ۱۱ء۱۴؍ روپے، ۲۷۔ ۲۰۲۶ء میں ۱۱ء۳۵، اس کے بعد کے سال میں ۱۱ء۵۳؍ رہنے کا امکان ہے۔ البتہ ۲۹۔ ۲۰۲۸ء میں اس کی قیمت کم ہوکر ۹ء۵۵؍ روپے اور ۳۰۔ ۲۰۲۹ء میں ۹ء۳۰؍ روپے ہونے کا امکان ہے۔
۳۰۱؍ سے ۵۰۰؍ یونٹ کا موجودہ چارج فی یونٹ ۱۵ء۶۰؍ روپے ہے لیکن آئندہ سال وہ ۱۵ء۴۹؍ روپے ہوگا اور اسی طرح آگے کم ہوتا جائے گا۔ صرف ۲۸۔ ۲۰۲۷ء میں اس میں معمولی اضافہ کی تجویز ہے۔
۵۰۰؍ سے زیادہ یونٹ استعمال کرنے والوں کا فی یونٹ چارج ۱۷ء۷۶؍ روپے ہے۔ جو تجویز کے مطابق ۲۶۔ ۲۰۲۵ء میں ۱۷ء۶۳؍ ہے۔ یہاں بھی صرف ۲۸۔ ۲۰۲۷ء میں اس میں بھی معمولی اضافہ بتایا گیا ہے۔