Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

’ڈیجیٹل اریسٹ ‘اور سائبر فراڈ روکنے کیلئے وزارت داخلہ کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کا قیام

Updated: October 30, 2024, 11:09 PM IST | New Delhi

گزشتہ کچھ دنوں میں ۶؍ ہزار سے زائد ڈیجیٹل گرفتاری کے معاملے درج کرائے گئے ہیں،ہر کیس کی جانچ کیلئے ریاستی پولیس محکموں سے رابطہ کیا گیا

Cases of fraud in the name of digital capture are on the rise
ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر فریب دہی کےمعاملات میں اضافہ ہو رہا ہے

ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر جرائم اور ڈیجیٹل گرفتاری کے  واقعات کو قابو کرنے کیلئے وزارت داخلہ نےاعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی نگرانی وزارت داخلہ کے داخلہ سیکوریٹی سیکریٹری کریں گے۔ واضح رہے کہ  یہ قدم وزیراعظم  مودی کی جانب سے ’من کی بات‘میں شہریوں کو دی گئی ہدایات کے بعد اٹھایا گیا ہے، جس میں انہوں نے ڈیجیٹل فراڈ سے بچنے کے  لئے ’رکیں، سوچیں، اور ایکشن لیں‘ کا پیغام دیا تھا۔وزیراعظم کی نصیحت کے بعد وزارت داخلہ نے فوری طور پر ڈیجیٹل گرفتاری اور سائبر فراڈ کے بڑھتے واقعات کے سدباب کے لئے ایک کمیٹی قائم کی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات پر فوری کارروائی کرے گی اور ملک بھر میں خصوصی مہمات چلانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ ان واقعات پر مکمل قابو پایا جا سکے۔ 
 اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی  ۱۴؍سی ونگ نے تمام ریاستوں کی پولیس کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے اور ہر کیس کی فرداً فرداً نگرانی کا عمل شروع کر دیا ہے۔وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات سے متعلق  ۶؍ ہزار سے زائد شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ سائبر ونگ نے ان میں شامل تقریباً ۶؍لاکھ موبائل فون نمبرس کو بلاک کر دیا ہے  جو سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات میں ملوث تھے۔  ۱۴؍ی ونگ نے ۷۰۹؍موبائل ایپلی کیشنز کو بھی بند کر دیا ہے، جو سائبر جرائم میں استعمال ہو رہی تھیں۔ مزید برآں، ایک لاکھ ۱۰؍ ہزار آئی ایم ای آئی نمبرز اور۳ء۲۵؍ لاکھ جعلی بینک کھاتوں کو بھی منجمد کر دیا گیا ہے۔
 خیال رہے کہ وزیر اعظم نے اپنے ریڈیو پروگرام ‘من کی بات میں ڈیجیٹل گرفتاری اور سائبر فراڈ کی سنگینی سےعوام کو آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ فراڈ کرنے والے افراد سب سے پہلے آپ کی ذاتی معلومات اکٹھا کرتے ہیں  پھر ڈرا دھمکا کر نفسیاتی دباؤ ڈالتے ہیں تاکہ آپ فوری طور پر ان کی باتوں پر عمل کریں اور دھوکہ کھا جائیں۔ ایسے کالز سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK