• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہارکےسابق وزیر تعلیم میوالال چودھری کا کورونا سےانتقال وزیراعلیٰ کا اظہارغم

Updated: April 20, 2021, 10:37 AM IST | Agency | Patna

وائس چانسلر سے سبکدوشی کے بعد انہوں نے جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کی لیکن ایک مرتبہ پارٹی سے نکالے گئے اور دوسری مرتبہ وزارت سے ہٹائے گئے تھے

Former Bihar Education Minister Mewalal Chaudhry.Picture:PTI
بہار کے سابق وزیرتعلیم میوالال چودھری تصویرپی ٹی آئی

 بہار کے سابق وزیر اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے تاراپور سے ایم ایل اے میوالال چودھری کاپیر کی صبح کورونا  انفیکشن کے باعث انتقال ہوگیا۔ وہ۶۸؍سال کے تھے۔ ان کے اہل خانہ کے ذرائع نے بتایا کہ میوا لال چودھری تین دن پہلے ہی کورونا مثبت ہوئے تھے۔ سانس لینے میں دشواری کے بعد انہیں پٹنہ کے پارس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تاہم ان کی صحت میں بہتری نہیں آ رہی تھی۔ علاج کے دوران پیر کی صبح ان کا انتقال ہوگیا۔ واضح رہے کہ میوالال چودھری، ۴؍ جنوری ۱۹۵۳ءکو بہار کے ضلع منگیر میں پیدا ہوئے تھے ، انہوں نے زرعی علوم میں پوسٹ گریجویٹ کیا اور اس کے بعداسی مضمون میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ راجندر زرعی یونیورسٹی ، پوسا ، سمستی پور اور بہار زرعی یونیورسٹی ،سبور ، بھاگل پور کے وائس چانسلر تھے۔ وہ بہار میں زرعی ترقی کیلئے روڈ میپ سے متعلق مسودہ کمیٹی کے ممبر بھی تھے۔ میوالال چودھری نے مرکزی حکومت میں باغبانی کے کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔  انہوں نے باغبانی مشن اور چھوٹے آبپاشی پروجیکٹ کے ساتھ قومی بانس مشن کا مسودہ تیار کرنے میں بھی مدد کی۔ اس کے بعد انہوں نے ۲۰۱۰ء میں فعال سیاست میں قدم رکھا تھا۔
  انہوں نے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر۲۰۱۵ء بہار کا اسمبلی انتخابات لڑا اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے امیدوار شکونی چودھری کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ بہار زرعی یونیورسٹی میں جونیئر سائنسدان اور پروفیسر کی تقرری میں بے ضابطگیوں  کے الزامات عائد ہونے کے بعد انہیں۲۰۱۷ء میں جے ڈی یو سے نکال دیا گیا تھا۔ بعد میں حالات نارمل ہوئے تو انہیں ایک بار پھر خاموشی سے جے ڈی یو میں شامل کرلیا گیا تھا۔
 بہار میں۲۰۲۰ء کے اسمبلی انتخابات میں، جے ڈی یو نے انہیں منگیر ضلع کے تارا پور سے اپنا امیدوار بنایا اور وہ بھی فاتح بھی ہوئے۔ اس کے بعد  انہیں وزیر تعلیم بنایا گیا لیکن ماضی میں ان پر لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں اپوزیشن کی  سخت مخالفت کے بعد  انہیں وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر مجبور ہونا پڑا۔
 بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے  ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’میوالال چودھری ایک ہنر مند سیاستداں ، نامور ماہر تعلیم اور مشہور سماجی کارکن تھے۔ وہ ایک نرم گو اور سادہ  انسان تھے۔ مجھے ذاتی طور پر ان کی موت پر افسوس ہے۔ اس کی موت کافی افسوسناک ہے۔ ان کی موت سے تعلیم ، سیاسی اور سماجی شعبوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔‘‘خیال رہے کہ میوا لال چودھری کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK