• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سکھ بھائیوں کی عطیہ کردہ مسجد کا سنگِ بنیاد

Updated: January 15, 2025, 10:40 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

عمر پورہ گائوں میں سکھ برادری نے مسجد کی تعمیر کیلئے ۵ء۵؍ ایکڑ زمین عطیہ کی تھی ، یہاں کے مسلمانوں کو نماز کیلئے دوسرے گاؤں جانا پڑتا تھا

Shahi Imam of Punjab Maulana Usman Rahmani Ludhianvi (white robe on the right) and local people engaged in prayer.
پنجاب کے شاہی امام مولانا عثمان رحمانی لدھیانوی (دائیں جانب سفید لباس ) اور مقامی افراد مصروفِ دعا

ملک جہاں ایک طرف فرقہ وارانہ خلیج کو حکومتی سطح پر بڑھانے کی کوشش ہو رہی ہے، مسلمانوں کی زمینوں،ان کی عبادت گاہوں خصوصاً تاریخی مساجد کے خلاف طومار باندھا جارہا ہو اس دور میں پنجاب کے سکھ بھائیوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، صبر و تحمل اور بھائی چارہ کا ایسا پیغام دیا ہے کہ اسے فرقہ پرست کسی بھی صورت میں شکست نہیں دے سکیں گے اور نہ یہ ان سے ہضم ہو گا۔ واقعہ یوں ہے کہ صوبۂ پنجاب کے مالیر کوٹلہ ضلع کے عمر پور گاؤں(تحصیل روہیرہ) میں سکھ بھائیوں نے مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کے لئے ۶؍ ایکڑ زمین دے کر شاندار مثال قائم کی ہے۔ سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے گاؤں کے سابق سرپنچ سکھ جندر سنگھ نونی اوران کے بھائی اونی دھر سنگھ نے  چند ماہ قبل گائوں کی اہم سڑک کے کنارے واقع اپنی قیمتی زمین راہ خدا میں عطیہ کردی تھی ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس گاؤں کی سکھ برادری کی جانب سے ۵؍لاکھ روپے کا عطیہ بھی مسجد کی تعمیرکیلئے دیا گیا ہے۔ یہ مثالی خیر کا عمل ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب فرقہ پرستوں کی جانب سے مساجد کے خلاف شرانگیزی کرتے ہوئے آئے دن طرح طرح کی سازشیں رچی جارہی ہیں ۔ 
  واضح رہے کہ مسجد کا سنگِ بنیاد ۱۳؍جنوری کو رکھا گیا ۔اس تقریب میںپنجاب کے شاہی امام مولانا عثمان رحمانی لدھیانوی بھی شریک ہوئے اورانہوںنے ہی سنگ بنیادکے موقع پر دعا کروائی ۔ شاہی امام سے نمائندۂ انقلاب نے خصوصی گفتگو کی  جس میں انہوں نے بتایا کہ ’’ یہ صحیح ہے ،مذکورہ گاؤں میںسکھ برادری کی جانب سے قیمتی زمین مسجد کے لئے دی گئی ہے اوراس کاسنگِ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ ‘‘ مولانا نے یہ بھی بتایاکہ ’’ اس گاؤں میں مسلمانوں کے کئی گھر ہیں مگراتفاق سے کوئی مسجد نہیںتھی ،مسلمان دوسرے گاؤں میں نماز ادا کرنے کےلئے جاتے تھے۔ اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سکھ بھائیوں نے اپنی جانب سے پہل کی اور اب عمرپورگاؤں میں بھی مسجد کاسنگِ بنیادرکھا گیا ہے ۔ ‘‘ شاہی امام نے یہ بھی بتایا کہ ’’ یہ بہت خوشی اورمسرت کا موقع ہے اور سکھ بھائیوں نے بھائی چارے اورمحبت کی نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ خاص کر ایسے وقت میںجب سوشل میڈیا پرنفرت کا بازار گرم کیا جارہا ہے اور مسلمانوں کونشانہ بنایا جارہا ہے ۔ویسے بھی پنجاب کی ہمیشہ اپنی الگ پہچان رہی ہے۔ یہ ملک کا  وہ صوبہ ہے جو امن وآشتی اورمحبت وبھائی چارے کے حوالے سے اپنی الگ شناخت رکھتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ بھی سچ ہے کہ پنجاب میں نفرت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ ‘‘ شاہی امام نے ایک سوال کے جواب میںیہ بھی کہاکہ ’’ سجدہ مسلمان کرے گا مگر ثواب راہ خدا میں زمین دینےوالے کوبھی ملے گا ۔‘‘ جمعیۃ علماء پنجاب کے صدر قاری غیور احمد نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئےبتایا کہ ’’ عمرپور گاؤں کی اس مسجد کا نام مدینہ مسجد رکھا گیا ہے ۔ ۱۳؍جنوری کو اس کا سنگِ بنیاد رکھا گیا مگر وہ اس تقریب میںشریک نہ ہوسکے ،البتہ مساجد کےقیام کےتئیں کوشاں رہنے والوں میں شامل قاری فرقان احمد سنگِ بنیاد کی تقریب میں شریک رہے۔‘‘
 ضلع مالیرکوٹلہ پنجاب کا واحد ضلع ہے جہاں مسلمانوں کی آبادی بہت زیادہ ہے کیونکہ۱۹۴۷ء میں تقسیم کے بعد  یہاں کے لوگوں نے   ہندوستان ہی میں  رہنے کو ترجیح دی ۔زمین عطیہ کرنے والے سکھ جندر سنگھ نے کہا کہ گاؤں میں مسلمانوں کے پاس عبادت گاہ نہیں ہے، اس لئے ان کے خاندان نے زمین عطیہ کی ۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں تقریباً۳۰؍ فیصدمسلمان ہیں اور انہیں نماز پڑھنے کیلئے دوسرے گاؤں جانا پڑتا ہے۔ اب جب گاؤں میں مسجد بن رہی ہے تو مسلمان جذباتی ہو گئے ہیں اور بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خاندان نے یہاں کے مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا کہ جلدہی ان کے پاس ایک مسجد ہوگی، اب جلد ہی یہ تعمیر ہو جائے گی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK