Inquilab Logo

ممبئی میں ۱۱؍ماہ کے دوران ۴؍ہزار سائبر کرائم کے معاملےدرج ہوئے

Updated: December 03, 2022, 10:22 AM IST | Samiullah Khan | Mumbai

ممبئی سائبر یونٹ محض ۶؍فیصد معاملے کو حل کر سکا،ڈی سی پی (سائبر کرائم) نے آن لائن فراڈ کو روکنے کیلئے ماہرین کی ضرورت پر زوردیا

Thousands of people have become victims of online fraud in Mumbai as well; Photo: INN
ممبئی میں بھی آن لائن فراڈ کا ہزاروں افراد شکار ہوچکےہیں؛تصویر:آئی این این

رواں سال  اب تک ۱۱؍ماہ  میں پولیس نے سائبر فراڈ اور ٹھگی کے۳؍  ہزار ۹۶۰؍ معاملات درج کئے ہیں لیکن ان میں سے محض ۶؍ فیصد معاملات کو حل کرنے میں پولیس کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ڈپٹی پولیس کمشنر (سائبر کرائم) بال سنگھ راجپوت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ممبئی پولیس کی سائبر یونٹ کے پاس ایسے معامالات کو سنبھالنے کیلئے پوری طرح سے صلاحیت کی فی الحال کمی ہے کیونکہ  ملزمین جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو اپنا شکار بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ملزمین نہ صرف شہر سے بلکہ ریاست کے باہر سے اپنا کام کرتے ہیں۔ ہم اپنی جانب سے پوری کوشش کرتےہیں معاملات کو حل کرنے کی۔
 پولیس ذرائع نے اس بارے میں بھی نشاندہی کی کہ سائبر کرائم نے پورے ملک میں اپنا  جال بچھا لیا ہے اور آن لائن فراڈ اور سائبر کرائم کے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔ممبئی سائبر یونٹ نے اب تک ۳۹۵؍افراد کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ان میں غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔آن لائن فراڈ کا شکار کرنے کیلئے ملزمین کے وائی سی اپ ڈیٹ،نوکری دلانے، سرمایہ کاری، شادی،جعلی ویب سائٹ سے آن لائن خریداری، لون دلانے کا جھانسہ اور کریڈٹ اپ ڈیٹ کے علاوہ بجلی کا بل بھرنے سے متعلق فون کرکے لوگوں کیساتھ فریب دہی کرتے ہیں۔ 
 ایک ۲۳؍سالہ خاتون نے بتایا کہ اس نے فون ایپ کے ذریعے لون لیا تھا اور پوری رقم لوٹانے کے باوجود ریکوری ایجنٹ مجھے فون کرکے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور مجھے بدنام کرنے کی دھمکی دینے کے علاوہ گالی گلوچ کرتے ہیں۔اس کے  علاوہ میری تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے میرے فون کانٹیکٹ کے تمام لوگوں کے پاس بھیج دی تھی۔میں نے خودکشی کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا لیکن دوستوں نے مجھے سمجھایا اور میں نے چارکوپ  پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت کی تھی۔افسوس کی بات یہ ہے کہ ۶؍ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجودابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
 سائبر ٹھگی کا شکار ایک دیگر شخص نے بتایا کہ اسے بھی فون آیا تھا کہ کے وائی سی باقی ہے اور موبائل پر جو او ٹی پی آیا ہے وہ بتائیں۔جیسی ہی اُس شخص نے اوٹی پی بتایا اس کے تھوڑی دیر بعدہی اس کے اکاؤنٹ سے ۷؍ہزار روپے نکال لئے گئے۔وہ تو اچھا ہوا کہ زیادہ پیسے نہیں تھے ورنہ بڑا نقصان اٹھانا پڑتا۔بعد میں انکوائری کرنے پر پتہ چلا کہ بینک سے کوئی فون نہیں کیاگیا تھا۔
ماہرین کی ضرورت
 پولیس ذرائع نے انقلاب کو بتایا کہ وہ مجرموں کو پکڑنے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں لیکن ممبئی سائبر سیل کو جدید آلات اور افرادی کے قوت کےباوجود تکنیک طور پر ماہر افراد کی بھی ضرورت ہے۔ ایسے افراد کی ضرورت ہے جو ملزمین کی ہر چال کا جواب دے سکیں اور ان تک فوری طور پر رسائی ہوسکے۔اس کے علاوہ ہمیں اپنے افسران کو بھی جدید آلات کے استعمال کی ٹریننگ دینی ہوگی کیونکہ ہمارے افسران تعلیمی میدان میں ماہر تو ہیں لیکن وہ سائبر معاملات کے ماہر نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK