مقدس مقامات کے درشن کیلئے گئے باشندوں کی بس کھائی میں گر گئی، تمام مسافر پانی میں بہہ گئے، ۴؍ اب بھی لاپتہ، ۲۵؍ افراد زخمی، لاشوں کو آج مہاراشٹر لایا جائے گا۔
EPAPER
Updated: August 24, 2024, 11:05 AM IST | Agency | Jalgaon
مقدس مقامات کے درشن کیلئے گئے باشندوں کی بس کھائی میں گر گئی، تمام مسافر پانی میں بہہ گئے، ۴؍ اب بھی لاپتہ، ۲۵؍ افراد زخمی، لاشوں کو آج مہاراشٹر لایا جائے گا۔
نیپال میں ایک اندوہناک سڑک حادثہ پیش آیا ہے جس میں ۱۴؍ لوگ ہلاک ہو گئے۔ مہلوکین کا تعلق مہاراشٹر کے جلگائوں ضلع سے ہے۔ فی الحال ان کی شناخت واضح نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اطلاع دی ہے کہ سنیچر کی شام تک مہلوکین کی لاشیں مہاراشٹر لائی جائیں گی۔ یاد رہے کہ بس میں کل ۴۳؍ مسافر سوار تھے جو کہ اتر پردیش کے گورکھپور میں واقع پوکھرا سے نیپال کے کاٹھمنڈو شہر جا رہے تھے۔ راستے میںپہاڑی علاقے سے گزرتے ہوئے بس کھائی میں گرگئی اور تمام مسافر پانی میں بہہ گئے۔
اطلاع کے مطابق جلگائوں ضلع کے بھساول تعلقے سے سے کل۱۱۰؍ افراد ایودھیا سمیت مختلف مقدس مقامات کی زیارت کیلئے ۳؍ بسوں میں سوار ہو کر اتر پردیش پہنچے تھے۔ ان کا تعلق بھساول کے ورن گائوں، تلویل اور پمپل گائوں سے تھا۔ یہ لوگ ۱۲؍ دنوں کے (۱۶؍ تا ۲۸؍ اگست) ٹور پر تھے۔ ایودھیا میں درشن کے بعد یہ گزشتہ ۲؍ دنوں سےگورکھپور تھے جہاں انہوں نے پوکھرا کے درشن کئے۔ اس کے بعد’ کیسروانی ٹورس اینڈ ٹراویلس‘ کی بس بک کروائی اور جمعہ کی صبح پوکھرا سے نیپال کے کاٹھمانڈو شہر روانہ ہوئے جہاں انہیں دیگر مقدس مقامات کے درشن کرنے تھے۔ اس دوران بس نمبریو پی ۵۳؍ایف۔ ٹی۔۷۶۲۳ ؍ جس میں ۴۳؍ مسافر سوار تھے حادثے کا شکار ہو گئی۔ یہ بس ایک پہاڑی علاقے سے گزر رہی تھی تو ڈرائیور کا کنٹرول اسٹیئرنگ سے چھوٹ گیا اور بس کھائی میں جا گری۔ نیچے مرسیا نگڈی ندی بہتی تھی۔ یہ سارے مسافر ندی میں بہہ گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیم جائے حادثے پر پہنچی اور ندی میں سرچ آپریشن شروع کیا۔ ان میں سے ۱۴؍ لوگوں کی لاشیں نکالی گئیں جبکہ ۲۵؍ افراد زخمی حالت میں ملے جنہیں نیپال کے مختلف اسپتالوں میں بھرتی کروایا گیا۔ مہلوکین میں ڈرائیور مرتضیٰ اور کنڈکٹر رام جیت بھی شامل ہیں۔ ۴؍کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔
جلگائوں کے نگراں وزیر گریش مہاجن اور ضلع کلکٹر آیوش پرساد نے جمعہ کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں اس حادثے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش کے ریلیف کمشنر سے رابطہ کیا گیا ہے اور حادثے کی معلومات حاصل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہلوکین کی شناخت فی الحال نہیں ہو سکی ہے البتہ ان کا جسد خاکی مہاراشٹر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں ضلع ایس پی مہیشوری ریڈی اور ضلع پریشد کے سی ای او انکت بھی موجود تھے۔
مہلوکین لاشیں آج مہاراشٹر لائی جائیں گی
اس دوران محکمہ ٔ باز آباد کاری کے ایک افسر نے اطلاع دی ہے کہ ’’کاٹھمانڈو میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ سنیچر کی دوپہر ۲؍ بجے مہلوکین کی لاشیں مہاراج گنج میں حکومت ہند کے حوالے کرے گا۔ وہاں سے انہیں زمینی راستے سے گورکھپور ایئر پورٹ لایا جائے گا جس میں ۴؍ گھنٹے لگ جائیں گے۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’ گور کھپور سے دن کی آخری کمرشیل فلائٹ ۵؍ بجے ہوتی ہے اسلئے مہاراشٹر حکومت نے وزارت دفاع سے گزارش کی ہے کہ ان لاشوں کو مہاراشٹر لانے کیلئے خصوصی طیارہ فراہم کیا جائے۔‘‘ افسر کے مطابق ان لاشوں کو کاٹھمانڈو کے مقابلے گورکھپور سے مہاراشٹر لانا زیادہ آسان ہے۔ ‘‘ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مہلوکین کا تعلق جلگائوں سے ہے۔ انہوں نےکہا ’’اس معاملے میں جلگائوں کے ضلع کلکٹر اتر پردیش کے مہاراج گنج کے ضلع کلکٹر سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ مہاراج گنج نیپال سے متصل ضلع ہے۔ فرنویس نے کہا کہ ’’ اتر پردیش کے ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور ایک سب ڈیویژنل آفیسر کو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تعینات کیا گیا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد مل سکے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’مہاراشٹر حکومت اتر پردیش حکومت کے ساتھ مل کر مہلوکین کی لاشیں مہاراشٹر لانے کیلئے اقدام کر رہی ہے۔