• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایف پی آئیز نے نومبر میں ۲۶۵۰۰؍ کروڑ روپے اسٹاک مارکیٹس سے نکالے

Updated: November 25, 2024, 10:28 AM IST | Mumbai

غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئیز) نے اس ماہ اب تک ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس سے۲۶۵۳۳؍ کروڑ روپے نکالے ہیں۔ کمپنیوں کے سہ ماہی کے کمزور نتائج اور ملکی اسٹاک کی زیادہ قیمتوں کی وجہ سےایف پی آئیز چینی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

Bombay Stock Exchange. Photo: INN.
بامبے اسٹاک ایکسچینج۔ تصویر: آئی این این۔

غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئیز) نے اس ماہ اب تک ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس سے۲۶۵۳۳؍ کروڑ روپے نکالے ہیں۔ کمپنیوں کے سہ ماہی کے کمزور نتائج اور ملکی اسٹاک کی زیادہ قیمتوں کی وجہ سےایف پی آئیز چینی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے وہ ہندوستانی بازار میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں۔ اگرچہ ایف پی آئی کی فروخت جاری ہے، اکتوبر کے مقابلے ان کے خالص اخراج میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ایف پی آئیز نے اکتوبر میں ہندوستانی مارکیٹ سے خالص۹۴۰۱۷؍ کروڑ روپے (۱۱ء۲؍بلین ڈالرس) نکال لئے تھے۔ ڈپازیٹری ڈیٹا کے مطابق اس تازہ ترین انخلا کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے۲۰۲۴ء میں اب تک ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ سے خالص۱۹۹۴۰؍ کروڑ روپے نکال لئے ہیں۔ 
ہمانشو سریواستو، اسوسی ایٹ ڈائریکٹر-منیجر ریسرچ، مارننگ اسٹار انویسٹمنٹ ریسرچ انڈیا نے کہا کہ مستقبل میں ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا بہاؤ نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر منحصر ہوگا۔ اس کے علاوہ مہنگائی اور پالیسی ریٹ بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے رویے کیلئے اہم ہوں گے۔ سریواستو نے کہا کہ کمپنیوں کی تیسری سہ ماہی کے نتائج اور جیو پولیٹیکل اثرات بھی ایف پی آئی کی سمت کیلئے اہم ہوں گی۔ 
اعداد و شمار کے مطابق ایف پی آئیز نے اس ماہ یعنی۲۲؍ نومبر تک حصص سے خالص ۲۶۵۳۳؍ کروڑ روپے نکال لئے ہیں۔ اکتوبر میں اس نے ۹۴۰۱۷؍ کروڑ روپے کی خالص واپسی کی تھی، جو ایک مہینے میں ان کی واپسی کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔ ستمبر میں ایف پی آئیز نے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں ۵۷۷۲۴؍ کروڑ روپے لگائے تھے، جو ان کی سرمایہ کاری کیلئے ۹؍ ماہ کی بلند ترین سطح تھی۔ سریواستو نے کہا کہ ہندوستانی ایکویٹی کی اعلیٰ قدروں پر تشویش برقرار ہے، جس کی وجہ سےایف پی آئیز زیادہ پرکشش قیمتوں کے ساتھ مارکیٹس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK