• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فرانس:اسرائیلی حملےمیں زخمی صحافی نے اولمپک مشعل اٹھا کرصحافیوں کو خراج پیش کیا

Updated: July 23, 2024, 9:55 AM IST | Paris

اسرائیلی بمباری میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اسرائیل کی لبنان پر حملےکی زد میں آکر اپنا پائوں گنوانے والی لبنان کی صحافی کرسٹینا آسی کواولمپک مشعل کی ریلے میں  حصہ لینے کیلئے منتخب کیا گیا، انہوں نے صحافیوں کی زندگی کو محفوظ بنانے پر زور دیا۔

Journalist Cristina, who was injured in the Israeli attack, carried the Olympic torch. Photo: PTI
اسرائیلی حملے میںزخمی ہونے والی صحافی کرسٹینا اولمپک مشعل اٹھا ئے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی

فرانس میں منعقد ہورہے اولمپک سے قبل مئی سے شروع ہونے والی مشعل ریلےمیں حصہ لینے کیلئے لبنان کی فوٹو جرنلسٹ  کرسٹیناآسی جوجنوبی لبنان میں ہوئے اسرائیلی حملے میں زخمی ہوگئیں تھیں کو چنا گیا ،ان کا انتخاب اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران زخمی اور جاں بحق ہونے والے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔۲۶؍ جولائی سےشروع ہورہے اولمپک کھیلوں کے جشن کے ایک حصے کے طور پر پورے فرانس میں دورہ کرنے کیلئےمشعل کی اس ریلے میں حصہ لینے کیلئے زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ۱۰؍ ہزار لوگوں کو منتخب کیا گیا تھا۔
فرانس پریس ایجنسی سے منسلک کرسٹینا آسی ان چھ صحافیوں میں شامل تھیں جو ۱۳؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کی اسرائیلی بمباری کی زد میں اس وقت آگئے تھے،جب وہ اسرائیل اور لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے درمیان جنگ کی رپورٹنگ کر رہے تھے، اس حملے میں رائٹر کے ایسام عبد اللہ جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ کرسٹینا شدید زخمی ہو گئی تھیں،بعد میں ان کے پیر کا ایک حصہ کاٹنا پڑا۔جب وہ اپنی وھیل چیئر پر اولمپک مشعل اٹھائے چلیں تو وینسینس شہر میں ایجنسی کے ان کے رفقا اور سیکڑوں لوگ ان کی حوصلہ افزائی کیلئے وہاں موجود تھے۔انہوں نے آنسوئوں کے ساتھ اپنے ساتھی ایسام کو یاد کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ اپنے ساتھیوں صحافیوں کو صحت کی بہتر حالت میں خراج تحسین پیش کر سکیں گی۔
ایمنسٹی اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر قصداً صحافیوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے اور ان حملوں کی جانچ جنگی جرائم کے طور پر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل معاملے کی تحقیق کا عذر پیش کرتا ہے۔اورصحافیوں پر قصداً حملوں کی تردید کرتا ہے۔آسی نے مشعل ہاتھ میں اٹھائے ہوئے کہا کہ’’ ریلے میں اس شرکت کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، تاکہ وہ اس خوف کے بغیر اپنے فرائض انجام دے سکیں کہ وہ کسی بھی وقت ہلاک ہو سکتے ہیں۔میرے لئے انصاف اسی دن قائم ہوگا جب میں اپنے پیروں کے سہارے کھڑی ہوکرہاتھوں سے کیمرہ اٹھاکر دوبارہ اپنے کام پر لوٹوں گی۔‘‘
واضح رہے کہ صحافیوں کی حفاظت کیلئے کام کرنے والی کمیٹی نے بتا یا کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کےبعد شروع ہونے والی حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ میں غزہ پٹی میں۱۰۸؍ صحافی جاں بحق ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK