Updated: November 28, 2024, 3:33 PM IST
| Paris
آئی ایف او پی فیڈوشیل پول فار سوڈیوریڈیو کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’۵۳؍ فرانسیسی باشندے وزیر اعظم مشیل بارنیز کے تجویز کردہ بل کی وجہ سے ان کی حکومت کے گرنے کے حق میں ہیں جبکہ ۳۳؍فیصد افراد ان کے بل کی حمایت کرتے ہیں۔ ۶۷؍ فیصد افراد ان کے بل کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔‘‘
فرانس کےو زیر اعظم مشیل بارنیز۔ تصویرـ: آئی این این
آئی ایف او پی فیڈوشیل پول فار سوڈ ریڈیو کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’۵۳؍ فیصد فرانسیسی افرا د فرانس کےو زیر عظم مشیل بارنیز کی جانب سے تجویز دیئے گئے بجٹ کی وجہ سے ہونے والے غصے کی وجہ سے یہ چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت گرجائے۔
اس پول میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ۶۷؍ فیصد مشیل بارنیز کے تجویز کردہ بجٹ کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ ۳۳؍ فیصد افراد اس کی حمایت کرتے ہیں۔ مشیل بارنیز کی حکومت کرسمس سے قبل یا اگلے ہفتے بھی گر سکتی ہے اگر دائیں بازو اور بائیں بازوں کے انتہا پسند لیڈران تحریک عدم تعاون لانے پر مجبور ہوگئے تو مشیل بارنیز ہار جائیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ دنیا میں اڈانی کے کارناموں کا ڈنکا بج رہا ہے‘‘
آئی ایف او پی فیڈوشیل پول ۲۶؍ اور ۲۷؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو ایک ہزار ۶؍ افراد کے درمیان کئے گئے سروے کی بنیادی پر منحصر ہے۔ یاد رہے کہ بی ایف ایم ٹی وی کیلئے کئے گئے ایلابے پول میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سروےکی بنیاد پر یہ معلوم کیا گیا ہے کہ ’’۶۳؍ فیصد افراد یہ چاہتے ہیں کہ اگر مشیل بارنیز کی حکومت گرتی ہے تو فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون استعفیٰ دے دیں۔‘‘