Inquilab Logo

فرانس: پنشن اصلاحات بل کو وزیراعظم نے آئینی اختیار سے پاس کروایا

Updated: March 18, 2023, 12:07 PM IST | Paris

پارلیمانی منظوری کے بغیر بل پاس کرانے پر ملک بھر میں لوگوں نے احتجاج کیا ،۳۱۰؍ افراد گرفتار

Protesters shouting slogans at a railway station. (Photo: PTI)
مظاہرین ایک ریلوے اسٹیشن پر نعرے بازی کرتے ہوئے۔ (تصویر: پی ٹی آئی )

  فرانس کی وزیر اعظم الزبتھ بورن نے پنشن اصلاحات بل کو منظور کرانے کیلئے  اپنےآئینی  اختیار  کا استعمال کیا ہے۔  بورن نے جمعرات کو ملک کے آئین کے ایک آرٹیکل کے تحت اپنا  آئینی اختیار استعمال کیا جو متنازع پنشن اصلاحات بل کو بغیر ووٹ کے قومی اسمبلی سے پاس کرنے کا حق  دیتا ہے۔ پنشن ریفارم بل کے تحت۲۰۲۷ء سے ریٹائرمنٹ کی عمر ۲؍ سال بڑھ کر۶۴؍ ہو جائے گی۔     بورن نے نیشنل اسمبلی کو بتایا ’’ہم اپنی پنشن کے مستقبل پر شرط نہیں لگا سکتے اور یہ اصلاحات ضروری ہیں ۔‘‘    فرانسیسی آئین کے آرٹیکل۴۹؍ کے پیراگراف تھری کے مطابق وزیر اعظم اپنی کونسل آف منسٹرز کے مشورے سے قومی اسمبلی میں ووٹ کے بغیر بل پیش کر سکتا ہے۔ اگر نیشنل اسمبلی اسے ویٹو کرنا چاہتی ہے تو اسکے پاس واحد متبادل یہ ہے کہ وہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاس کرے۔   پارلیمانی منظوری کے بغیر بل پاس کرانے کے عمل پر عوامی سطح پر سخت ردعمل کا اظہارہوا۔ ملک بھر میں لوگ سڑکوں پر اترے اور پولیس نے کئی مقامات پر مظاہرین کو حراست میں لیا۔ رپورٹ کے مطابق متنازع پنشن اصلاحات کیخلاف مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر ۳۱۰؍ ہو گئی ہے۔ فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ 

French Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK