تامل ناڈو کے ایک انجینئر کو ناسک کے ایک بارہویں پاس جعلساز نے اپنی چرب زبانی کے ذریعے چونا لگایا، اب پولیس کی گرفت میں۔
EPAPER
Updated: December 10, 2024, 3:42 PM IST | Agency | Nashik
تامل ناڈو کے ایک انجینئر کو ناسک کے ایک بارہویں پاس جعلساز نے اپنی چرب زبانی کے ذریعے چونا لگایا، اب پولیس کی گرفت میں۔
ایک بارہویں پاس جعلساز نے گورنر بنوانے کا جھانسہ دےکر ایک انجینئر سے ۵؍ کروڑ روپے اینٹھ لئے۔ متاثرہ انجینئر تامل ناڈو کا رہنے والا ہے مگر اس کے ساتھ یہ فریب دہی ناسک میں کی گئی جہاں وہ ایک ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا۔ ناسک کرائم برانچ نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
اطلاع کے مطابق تامل ناڈو کے رہنے والے انجینئر نرسمہا دامودر ریڈی(۵۶) ۱۲؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو کسی کام سے ناسک سے آیا تھا۔ وہ ناسک میں ممبئی۔ آگرہ ہائی وے پر واقع ہوٹل کورٹ یارڈ میں رکا ہوا تھا۔ وہاں اس کی ملاقات ناسک کے گاندھرو نگر میں رہنے والےنرنجن سریش کلکرنی (۴۰)سے ہوئی۔ نرنجن نے باتوں باتوں میں نرنجن نے خود اتنا بڑا آدمی ظاہر کیا کہ اس کی ملاقات وزراء اور حکام سے ہوتی رہتی ہے۔ اس نے یہاںتک دعویٰ کر دیا کہ وہ نرسمہا کو کسی بھی ریاست کا گورنر بنوا سکتا ہے بس اسے ۱۵؍ کروڑ روپے خرچ کرنے پڑیں گے۔ ۷؍ فروری ۲۰۲۴ء کو نرسمہا دوبارہ ناسک آیا۔ اس بار پھر نرنجن نے اس سے ملاقات کی اور کہا کہ اگر رقم لینے کے بعد وہ نرسمہا کو گورنر نہیں بنوا سکا تو اپنی کروڑوں کی زمین اس کے نام کر دے گا۔ اس نے ایک کانٹریکٹ بھی نرسمہا کو دکھایا جس کی رو سے نرنجن نے حکومت سے ۱۰۰؍ ایکڑ زمین ۲؍ الگ الگ پروجیکٹ کیلئے لیز پر لے رکھی ہے۔ یہ دیکھ کر انجینئر نرسمہا مرعوب ہو گیا۔ اس نے نرنجن کی باتوں میں آکر ۲؍ اپریل ۲۰۲۴ء کو اسے ۵؍ کروڑ ۸؍ لاکھ ۹۹؍ ہزار ۷۸۶؍ روپے ادا کئے اور وہ کاغذات لے لئے۔
ظاہر سی بات ہے کہ کسی گورنر بنوانا نرنجن کے ہاتھ میں نہیں تھا سو وہ نرسمہا کو گورنر کہاں سے بناتا؟ وہ پیسے لے کر رفو چکر ہو گیا۔ جب مہینوں گزر گئے تو نرسمہا نے زمین کو فروخت کرنے کیلئے نرنجن کے دیئے ہوئے کاغذات وکیلوں کو دکھائے۔ معلوم ہوا کہ وہ کاغذات جعلی ہیں اور ایسی کوئی زمین نرنجن کے نام پر نہیں ہے۔ تب نرسمہا نے نرنجن سےا پنے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ پہلے تو نرنجن نے اسے باتوں میں لگایا لیکن جب نرسمہا نے زیادہ اصرار کیا تو اسے سیدھے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ نرسمہا نے ناسک کے ممبئی ناکہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نرنجن کو حراست میں لے لیا۔ اس کے خلاف فریب دہی کا معاملہ درج کیا گیا۔ حیران کن طور پر نرنجن صرف ۱۲؍ ویں پاس ہے اور اس نے اپنی چرب زبانی سے ایک انجینئر سے پیسے اینٹھ لئے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ نرنجن نے اور کس کس کو اس طرح دھوکا دیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ اپنے آپ میں ایک سوال ہے کہ ایک جعلساز نے گورنر بنوانے کا جھانسہ دے کر ۵؍ کروڑ روپے اینٹھ لئے یہ تو ایک جرم ہے لیکن گورنر بننے کیلئے ۵؍ کروڑ روپے دینا کیا یہ جرم نہیں ہے؟ کہا جا رہا ہے کہ نرنجن نے یہ رقم سروس چارج کے نام پر مانگی تھی۔