فرانس میں ایک ۹۱؍سالہ شخص نے مرتے مرتے ایک ارب یورو ایک گاؤں کو اس لئے عطیہ کردئیے کہ اس گاؤں کا نام، اس شخص کے نام سے ملتا جلتا ہے۔
EPAPER
Updated: January 24, 2025, 1:07 PM IST | Agency | Paris
فرانس میں ایک ۹۱؍سالہ شخص نے مرتے مرتے ایک ارب یورو ایک گاؤں کو اس لئے عطیہ کردئیے کہ اس گاؤں کا نام، اس شخص کے نام سے ملتا جلتا ہے۔
فرانس میں ایک ۹۱؍سالہ شخص نے مرتے مرتے ایک ارب یورو ایک گاؤں کو اس لئے عطیہ کردئیے کہ اس گاؤں کا نام، اس شخص کے نام سے ملتا جلتا ہے۔ گارجین کی رپورٹ کے مطابق ۹۱؍سالہ راجر تھیبرویل کی موت اگست ۲۰۲۴ء میں ہوئی تھی۔ ان کی وصیت جنوری میں سامنے آئی تو پتہ چلا کہ راجر نے اپنی کل جائیداد(۱۰؍ملین یورو) ایک چھوٹے سے گاؤں کےنام کی ہے۔ راجر پیشے سے میٹیریولوجسٹ تھے اور تنہا ہی پیرس میں رہتے تھے۔ جس گاؤں کے نام انہوں نے اپنی کل جائیداد چھوڑی ہے، اس کا نام تھیبرویل گاؤں ہے، جس کی آبادی کم و بیش۱۷۰۰؍نفوس پر مشتمل ہے۔ تھیبرویل کے صدر اور گاؤں کے باشندے اتنی خطیر رقم پا کر حیران وپریشان ہیں۔ کیونکہ یہ رقم گاؤں کی میونسپلٹی کے سالانہ بجٹ سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی شہری راجر تھیبرویل ۹۱؍ سال کی عمر میں چل بسا۔ وہ صرف اسلئے فرانس کےمضافاتی گاؤں کو ایک کروڑ یورو دے گیا کہ اس گاؤں کا نام، راجر تھیبرویل کے نام کے آخری لفظ سے مماثل تھا۔ اس حیرت انگیز تحفے سے گاؤں کی انتظامیہ اسکول اوراسپتال کی مرمت کرانے کے علاوہ نئی سڑکیں اور باغات تعمیر کرائے گی۔