• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایف ایس ایس اے آئی نے مسالہ بنانے والی ۱۱۱؍ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے

Updated: July 03, 2024, 11:14 PM IST

ہندوستان کے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرس اتھاریٹی (ایف ایس ایس اے آئی) نے مسالہ تیار کرنے والی ۱۱۱؍ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے ہیں۔ ایف ایس ایس اے آئی نے ان کمپنیوں کو فوری طور پر مسالہ کی پیداوار پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

FSSAI has continued testing of spices. Photo: INN
ایف ایس ایس اے آئی نے مسالوں کی جانچ جاری رکھی ہے۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرس اتھاریٹی نے گزشتہ ماہ مسالہ بنانے والی ۱۱۱؍ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے ہیں۔ خیال رہے کہ  اپریل میں سنگاپور اور ہانگ کانگ نے ہندوستان کے مشہور مسالے کی کمپنیوں جیسے ایم ڈی ایچ پی ویٹی لمیٹڈ اور ایوریسٹ فوڈ پروڈکٹس کی مصنوعات میں مبینہ جراثیم کش ادویات کا سراغ ملنے کے بعد ان مسالوں کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی جس کے بعد ایف ایس ایس اے آئی کا یہ اقدام عمل میں آیا ہے۔ 
اطلاعات کے مطابق ایف ایس ایس اے آئی نے مختلف شہروں میں مسالوں کے پروڈکٹس کی جانچ کرنا شروع کی تھی۔ ایف ایس ایس اے آئی نے گزشتہ ماہ مسالہ تیار کرنےو الی ۱۱۱؍ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے ہیں اور انہیں مسالوں کی تیاری پر فوری پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔
ایف ایس ایس اے آئی نے ملک بھر میں ۴؍ ہزار مسالوں کی اپنی جانچ جاری رکھی ہے اس لئے مسالہ تیار کرنے والی مزید کمپنیوں کے لائسنس منسوخ ہونے کے خدشات ہیں۔ایف ایس ایس اے آئی نے جن مسالہ بنانے والی کمپنیوں کے پروڈکٹ کی جانچ کرنا شروع کی ہے ان میں ایوریسٹ، بادشاہ، کیچ، ایم ڈی ایچ اور دیگر برانڈز شامل ہیں۔منٹ کی رپورٹ کے مطابق ریگولیٹری باڈی نے ۲؍ ہزار ۲۰۰؍ مسالہ کے پروڈکٹس کی جانچ کی ہے جن میں سے مسالہ بنانے والی ۱۱۱؍ کمپنیاں مسالہ کی پیدوار کے بنیادی معیار پر پوری نہیں اتری ہیں اس لئے ان کے لائسنس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK