زوہان نثار احمد پٹھان کی لاش ملنے کے بعد مہلوکین کی تعداد ۱۵؍ ہوگئی۔ گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھانے پرنیل کمل کشتی کا لائسنس منسوخ۔
EPAPER
Updated: December 22, 2024, 10:49 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
زوہان نثار احمد پٹھان کی لاش ملنے کے بعد مہلوکین کی تعداد ۱۵؍ ہوگئی۔ گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھانے پرنیل کمل کشتی کا لائسنس منسوخ۔
گیٹ وے آف انڈیا پر نیوی کی اسپیڈ بوٹ کے مسافر بردار کشتی سے ٹکرانے سے ہونے والے سانحہ میں لاپتہ ہونے والے ۷؍ سالہ زوہان نثار احمد پٹھان کی لاش تقریباً ۳؍ روز بعدگیٹ وے آف انڈیا پر ملی ہے۔ اسی دوران حادثہ کے وقت شہریوں کو سیر و تفریح کیلئے لے جانے والی کشتی میں اجازت سے زیادہ مسافروں کو بٹھانے کی پاداش میں نیل کمل کشتی کا لائسنس منسوخ کردیا گیا ہے۔
تلاشی مہم جاری رہے گی
زوہان کا تعلق گوا سے ہے اور وہ کشتی پر اپنی والدہ سفینہ کے ہمراہ ایلیفینٹا جانے والی کشتی میں سوار تھا۔ اس حادثہ میں سفینہ کا انتقال ہوگیا ہے البتہ زوہان لاپتہ تھا اور اس کی تلاش لگاتار جاری تھی۔ بالآخر اس کی لاش گیٹ وے آف انڈیا ہی پر ملی۔ اگرچہ اس حادثہ میں اب کسی کے لاپتہ ہونے کی خبر نہیں ہے لیکن جب تک نیل کمل کشتی سیدھی نہیں کردی جاتی تب تک تلاشی مہم جاری رہے گی۔
کشتی کا لائسنس منسوخ
حادثہ کے بعد وائرل ہونے والے ویڈیو سے صاف پتہ چلتا ہے کہ حادثہ نیوی کی اسپیڈ بوٹ چلانے والے کی غلطی سے ہوا تھا اور قلابہ پولیس نے بھی نامعلوم نیوی اہلکار کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ نامعلوم نیوی اہلکار کے خلاف اس وجہ سے کیس درج کیا گیا ہے کیونکہ اسپیڈ بوٹ پر نیوی کے ۶؍ اہلکار سوار تھے جن میں سے ۴؍ کی موت ہوگئی ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ بوٹ چلا کون رہا تھا؟ حادثہ کے تعلق سے تفتیش کیلئے قلابہ پولیس کو جب بھی ضرورت ہوگی وہ نیوی سے متاثرہ اسپیڈ بوٹ حاصل کرلیں گے۔ اس حادثہ میں نقصان بھی نیل کمل کشتی کا ہوا ہے جو سیاحوں کو گیٹ وے آف انڈیا سے ایلیفنٹا لے جارہی تھی، اس کے باوجود لائسنس بھی اسی کشتی کا منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ حادثہ کے وقت اس میں اجازت سے زیادہ افراد موجود تھے۔
مہاراشٹر میری ٹائم بورڈ (ایم ایم بی) کے مطابق مذکورہ کشتی میں ۸۴؍ مسافروں اور ۶؍ ملاحوں یعنی کُل ۹۰؍ افراد کو بٹھانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن حادثہ کے وقت اس میں تقریباً ۱۱۳؍ افراد موجود تھے۔ اس حرکت سے ’اِن لینڈ ویسّل ایکٹ‘ کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس کا لائسنس منسوخ کردیا گیا ہے۔