• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گوتم اڈانی رشوت معاملہ: یو ایس ایس ای سی کاگوتم اڈانی اور بھتیجے ساگر کو سمن

Updated: November 24, 2024, 12:25 AM IST | New York

امریکہ میں گوتم اڈانی پر رشوت دینے کے الزام میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد یو ایس ایس ای سی ( امریکی سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن) نے گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر کو سمن جاری کیا ہے۔

Gautam Adani. Photo: X
گوتم اڈانی۔ تصویر: ایکس

اڈانی گروپ کے بانی اور چیئرمین گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر کو یو ایس سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) پر ۲۶۵؍ ملین امریکی ڈالر (۲۲۰۰؍ کروڑ روپے) رشوت دینے کے الزام پر اپنا موقف بیان کرنے کیلئے سمن بھیجا گیا ہے۔ یہ سمن، احمد آباد میں اڈانی کی شانتی ون فارم کی رہائش گاہ اور اسی شہر میں ان کے بھتیجے ساگر کی بوداک دیو رہائش گاہ پر ۲۱ ؍ دنوں کے اندر ایس ای سی کو جواب دینے کیلئے بھیجے گئے ہیں۔نیو یارک ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے بھیجے گئے ۲۱؍ نومبر کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ سمن ملنے کے ۲۱؍ دنوں کے اندر آپ کو مدعی (ایس ای سی) کو منسلک شکایت کا جواب دینا ہوگا یا فیڈرل رولز آف سول کے رول ۱۲؍ کے تحت ایک تحریک پیش کرنی ہوگی۔ اگر آپ جواب دینے میں ناکام رہتے ہیں تو، شکایت میں مانگی گئی ریلیف کیلئے آپ کے خلاف پہلے سے طے شدہ فیصلہ درج کیا جائے گا۔ آپ کو عدالت میں اپنا جواب یا تحریک بھی داخل کرنی چاہئے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: ذات کی بنیاد پر تضحیک کے معاملہ میں سمیر وانکھیڈے ہائی کورٹ سے رجوع

واضح رہے کہ ۶۲؍ سالہ گوتم اڈانی اور سات دیگر مدعا علیہان، بشمول ان کے بھتیجے ساگر، جو گروپ کے قابل تجدید توانائی یونٹ اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ہیں، مبینہ طور پر ۲۰۲۰ء اور ۲۰۲۴ء کے درمیان ہندوستانی سرکاری اہلکاروں کو تقریباً ۲۶۵؍ ملین امریکی ڈالر رشوت دینے پر رضامند ہوئے۔امریکی محکمہ انصاف کی فرد جرم کے علاوہ، یو ایس ایس ای سی نے بھی اڈانی پر بڑے پیمانے پر رشوت دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بین الاقوامی عدالت نے اسرائیلی ریاست کے اعتراضات مسترد کر دیئے

واضح رہے کہ امریکہ میں فرد جرم بنیادی طور پر ایک باضابطہ تحریری الزام ہے جو پراسیکیوٹر سے شروع ہوتا ہے اور ایک بڑی جیوری کی طرف سے جرم کے الزام میں فرد کے خلاف جاری کیا جاتا ہے۔ فرد جرم عائد کرنے والے شخص کو جواب دینے کیلئے باضابطہ نوٹس دیا جاتا ہے۔ وہ شخص یا افراد دفاع کیلئے دفاعی وکیل کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ استغاثہ نے کہا کہ تفتیش ۲۰۲۲ء میں شروع ہوئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK